عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق فضا میں گرین ہاؤس گیسوں میں دو ہزار گیارہ کی نسبت شدید اضافہ ہوا ہے۔
ڈبلیو ایم او کی سالانہ گرین ہاؤس بلیٹن میں شائع
شدہ نئے اعداد و شمار کے مطابق فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں دو
ہزار گیارہ کی نسبت تین سو اکانوے حصص فی ملین اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح فضا میں دوسری زہریلی گیسوں جیسا کہ میتھین کی تعداد میں بھی غیر معمولی طور پر ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
صنعتی انقلاب کے بعد سے اب تک فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ میں ہونے والا اضافہ چالیس فیصد تک ہے اور ہر سال اس میں ہونے والا اضافہ فی ملین دو حصص رہا ہے۔
ڈبلیو ایم او کے مطابق سنہ سترہ سو پچاس کے بعد سے تین سو پچھتر بلین ٹن کاربن فضا میں شامل کی جا چکی ہے جس کا پچاس فیصد ابھی تک فضا میں موجود ہے۔
ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل میشل یارو نے کہا ’یہ ٹنوں اضافی کاربن ڈائی اکسائیڈ ہماری فضا میں آنے والی کئی صدیوں تک موجود رہے گا جس کی وجہ سے ہمارا سیارہ مزید گرم ہو گا اور اس پر موجود زندگی پر لازمی اس کا اثر ہو گا۔ اور مستقبل میں ہونے والی گیسز کا اضافہ بھی اس کا حصہ ہوگا۔‘
میتھین کی سطح میں بھی شدید اضافہ ہوا جو کہ ایک ہزار آٹھ سو تیرہ حصص فی بلین ہے جو کہ صنعتی انقلاب کے دو تہائی ہے۔
میشل یارو نے کہا کہ ’سمندر کاربن ڈائی آکسائیڈ جزب کرنے کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں لیکن اس کی وجہ سے سمندر بھی بہت زیادہ تیزابی ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے زیر زمین خوراک کے زرائع اور کورل ریفس بھی نقصان کا شکار ہو رہی ہیں۔‘
No comments:
Post a Comment