Sunday 8 June 2014

وزارت دفاع کا جیو کی سزا پر عدم اطمینان





پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف سے منسوب ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ پیمرا کی طرف سے جیو نیوز کو دی جانے والی سزا نہ ناکافی ہے اور وہ اس سزا کو بڑھانے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ہفتے کو ریڈیو پاکستان کی ویب سائٹ پر صرف تین سطروں پر مشتمل انتہائی مختصر خبر میں کہا گیا کہ وزیر دفاع نے جیو کو پیمرا کی طرف سے دی جانے والی سزا پر عدم اطمیان کا اظہار کیا ہے
اس بیان کی تیسری اور آخری سطر میں کہا گیا کہ وزارتِ دفاع آئی ایس آئی کا عدالتوں میں بھر پور دفاع کرے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولٹری اتھارٹی نے نجی ٹی وی چینل کی طرف سے آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ پر الزام تراشی کے جرم پر جیو نیوز کی نشریات کو پندرہ دن معطل رکھنے اور ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
جیوا کی نشریات پاکستان کے اندر بند ہیں
جیو نیوز کے خلاف آئی ایس آئی کی شکایت بھی پیمرا کو وزیر دفاغ خواجہ آصف کے ہی دستخطوں سے موصول ہوئی تھی۔
جیوا کے خلاف خواجہ آصف کی طرف سے پیمرا کو بھیجے جانے والی شکایت کے

پاکستان بٹ خیلہ کے زیر انتظام واپڈ والا کہ ظلم کے خلاف/6.2014 3.کو ایک ریلی کا اہتمام کیا




Saturday 7 June 2014

گرمی اور بجلی کی بندش، بھارت میں شدید احتجاج





بھارت میں شدید گرمی کے موسم میں بجلی کی ترسیل منقطع ہونے ہر ہزاروں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ایک سب سٹیشن کو آگ لگا دی ہے اور عملے کے ارکان کو یرغمال بنا لیا ہے۔
بھارت کی ریاست اترپردیش کو اپنی بیس کروڑ آبادی کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں ہمیشہ سے کمی کا سامنا رہا ہے اور عام حالات میں بہت سے علاقوں کو چند گھنٹے ہی بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ ریاست کے 63 فیصد گھروں کو بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے۔

حالیہ دنوں میں جب کئی علاقوں میں درجہ حرارت 47 ۔ڈگری تک پہنچ گیا ہے بجلی کی طلب میں گیارہ ہزار میگا واٹ کا اضافہ ہوگیا ہے جب کے ریاست کی بجلی کی پیداواری صلاحیت صرف آٹھ ہزار میگا واٹ ہے۔ پیداوار اور مانگ میں فرق کی وجہ سے بہت سے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے اور ان علاقوں میں پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔
ریاست کے بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے ایک اہل کار نندرا ناتھ ملک نے بتایا کہ جمعہ کے روز لکھنو میں بجلی کی بندش اور گرمی سے پریشان لوگوں نے ایک سب سٹیشن پر ہلہ بول

Friday 6 June 2014

’اس نام کا تو کوئی مریض یہاں نہیں‘



شمال مغربی لندن کے ویلنگٹن ہسپتال اور پاکستانی سیاستدانوں کا تعلق نیا نہیں اور ملک کے کئی نامور سیاستدان یہاں زیرِ علاج رہ چکے ہیں اور تقریباً ڈھائی برس قبل جنوری کی ایک خنک شام میں یہیں حروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگاڑا نے اپنی آخری سانسیں لی تھیں۔
ان کے انتقال کی کوریج کے بعد پہلی مرتبہ جمعرات کو یہاں کا رخ کرنے کا موقع ملا تو وجہ یہاں زیرِ علاج ایم کیوایم کے زیر حراست قائد الطاف حسین تھے۔
مدیر اعلی کی ہدایت پر کاغذ قلم تھامے یہ سوچتا ہوا وہاں پہنچا کہ شاید ان کی عیادت کا موقع مل جائے لیکن ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل کی اس اطلاع نے ذرا مایوس کر دیا کہ ایسا ممکن نہیں اور بابر غوری کی قیادت میں ہسپتال پہنچنے والے پارٹی کے قائدین کو بھی باہر سے ہی واپس کیا جا چکا ہے۔
ویسے تو یہ ہسپتال چار مختلف عمارتوں پر مشتمل ہے لیکن پولیس کے چوکس نوجوانوں کو ہسپتال کی شمالی عمارت میں داخل ہونے والے افراد کوگھورنے پر مامور دیکھ کر اندازہ ہو گیا کہ ایم کیو ایم کے قائد یہیں زیرِ علاج ہیں۔
اب اندر کیسے داخل ہوا جائے، یہ سوچ ہی رہا تھا کہ اندر سے ویل چیئر پر باہر آتے ایک مریض پر نظر پڑی جس نے باہر نکلتے ہی سگریٹ سلگائی۔ غنیمت جان کر میں بھی سگریٹ ہاتھ میں تھامے اس کے قریب گیا تو اس نے خود ہی لائٹر پیش کر دیا۔
کویت کے متمول خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ شخص سابق پاکستانی وزیراعظم بےنظیر کا شیدائی نکلا اور اس کی کافی کی پیشکش میرے لیے داخلے کا ٹکٹ بن گئی۔
کافی پر بات چلی تو میرے میزبان نے یہ راز آشکار کیا کہ اس ہسپتال میں ’کمرے کی فیس ڈیڑھ سے دو ہزار پاؤنڈ روزانہ کے لگ بھگ ہے اور کنسلٹنٹ اتنا ہی مہنگا ہوتا ہے جتنی آپ کی بیماری شدید ہو۔‘
ہسپتال کے باہر پولیس کی نفری تعینات دکھائی دی
خیر میزبان سے اجازت لے کر سیدھا استقبالیہ پر یہ خیال لیے پہنچا کہ شاید ہسپتال کے اندر سے آتے دیکھ کر انتظامیہ میرے سوالات کا جواب دے ہی دے گی۔
لیکن جیسے ہی

معمولاتِ زندگی دوبارہ بحال، ایم کیو ایم کا دھرنا جاری


ارپاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جمعے کو زندگی کا رکا ہوا پہیہ ایک بار پھر چلنے لگا ہے۔ اکثر مارکیٹیں اور کاروباری مراکز کھل گئے ہیں جبکہ ٹرانسپورٹر سڑکوں پر گاڑیاں لے کر آگئے ہیں۔
تاہم سندھ کے مختلف شہروں میں ایم کیو ایم کا دھرنا جاری ہے
الطاف حسین کی لندن میں گرفتاری کے تیسرے دن یعنی جمعرات کو کراچی میں کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئے ابھی چند ہی گھنٹے گزرے تھے کہ بعض علاقوں میں بازار اور مارکیٹیں بند ہونا شروع ہوگئی تھیں، جبکہ حیدر آباد شہر کے بڑے حصے کو بھی بند کرا لیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ الطاف حسین اس وقت برطانوی پولیس کی حراست میں لندن کے ولنگٹن ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
تاجر اتحاد کے رہنما عتیق میر کا کہنا ہے کہ رینجرز کے ڈی جی نے ان سے ملاقات کر کے یقین دہانی کروائی تھی کہ تاجروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، جس کے بعد دوبارہ کاروباری سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔
عتیق میر کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم بھی وضاحت کر چکی ہے کہ کاروبار بند کرانے والوں سے ان کا تعلق

مصر میں جنسی ہراس پر قابو پانے کے لیے نئے قوانین


مصر میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لیے نئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں۔
ملک کے سبکدوش ہونے والے نگران صدر عدلی منصور نے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت جنسی ہراس ایک جرم ہے جس کی سزا پانچ سال قید تک ہو سکتی ہے۔
ابھی تک مصر میں جنسی ہراس کی قانونی طور پر کوئی تعریف نہیں کی گئی تھی۔
اقوامِ متحدہ کی طرف سے سنہ 2013 میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دس میں سے نو مصری خواتین کو کسی نہ کسی شکل میں جنسی ہراس کا سامنا کرنا پڑا جس میں معمولی جنسی ہراس سے لے کر ریپ تک کے واقعات شامل ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے

Geo News English

Blogger Tricks

Power Rangers video

Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.

To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79