بھارتی ریاست راجستھان کے كرولي ضلع کے گاؤں میں ایک شخص پپّو شرما کے مخالفین نے اس کے دونوں ہاتھ کاٹ دیے۔
کٹے ہاتھوں کے ساتھ جے پور کے ہسپتال کے بستر پر پڑے پپو کا کہنا ہے کہ گاؤں کے ہی کچھ لوگ جمعے کو زمین کے تنازعے کے سبب انہیں گھر سے اٹھا کر لےگئے اور پھر ان کے ہاتھ کاٹ دیے۔
پولیس نے اس سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ پپو کے جسم کے دیگر تمام اعضا سلامت ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے مخالفین کو اپنی بوڑھی ماں اور معصوم بچوں کا واسطہ بھی دیا لیکن پپو کہتے ہیں کہ رحم کی اپیل بھی کام نہ آئی، ’میری تو زندگی بیکار ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میرا آٹھ سال کا بچہ ہنس راج اداس صورت کے ساتھ مجھے دیکھتا ہے۔ میں کتنا بد قسمت ہوں کہ اپنے بیٹے کے سر پر ہاتھ پھیر کر اسے تسلی بھی نہیں دے سکتا۔‘
ہسپتال میں پپو کے پاس بیٹھی ان کی بوڑھی ماں کہتی ہیں، ’پپو میرا اکلوتا بیٹا ہے، اب مجھے بڑھاپے میں کون سہارا دے گا؟ اس کے تو ہاتھ نہیں رہے‘۔
پولیس نے ہاتھ کاٹنے کے الزام میں بالوتي گاؤں کے ہری گوٹھيا کو گرفتار کیا ہے۔ سپوٹرا تھانے کے پولیس افسر رام سہائے جاٹو نے بی بی سی کو بتایا کہ ہری کو قتل کی کوشش کرنے اور دیگر جرائم کے تحت گرفتار کیا ہے۔ ابھی پولیس کو نصف درجن اور لوگوں کی بھی تلاش ہے۔
"میں گرتے پڑتے گھر پہنچا۔ لہو لہان تھا اور دیکھ کر ماں بے ہوش ہوگئی۔ پھر کسی نے ایمبولنس بلائی اور مجھے ڈاکٹر کے پاس سپوٹرا لے جایا گیا اور پھر ڈاکٹر نے مجھے جے پور بھیج دیا۔"
رام سہائے کا کہنا تھا، ’ کٹے ہاتھ بھی تلاش کیے جا رہے ہیں اور گرفتار کیےگئے ہری سے پوچھ گچھ جاری ہے۔‘
پپو کے مطابق ملزم انھیں گھر سے بلا کر ہری گوٹھيا کے یہاں لےگئے تھے اور رات بھر یرغمال بنائے رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے پہلے تو انھیں ادھار لیےگئے پچیس ہزار روپے واپس دینے کو کہا۔
پپّو کے مطابق بعد میں وہ لوگ ان سے جبراً زمین کے کاغذات پر دستخط کروانے لگے اور کہنے لگے، تو نے ہری کی بیٹی کے ساتھ برا سلوک کیا ہے۔ پپو کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے كاغذات پر دستخط سے انکار کیا تو میرے ہاتھ ہی کاٹ دیے گئے۔‘
پولیس کے مطابق گرفتار شخص نے کہا ہے کہ پپو نے اس کی بیٹی کے ساتھ بدسلوكي کی ہے۔ پولیس افسر جاٹو نے کہا، کہ ’اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے‘۔
پپّو شرما کے مطابق ہاتھ کاٹنے کے بعد اسے دھکا دیکر باہر کر دیا اور وہ جاتے جاتے کٹے ہاتھ اپنے ساتھ لے گئے: ’میں گرتے پڑتے گھر پہنچا۔ مجھے لہولہان دیکھ کر ماں بے ہوش ہوگئی۔ پھر کسی نے ایمبولنس بلائی اور مجھے ڈاکٹر کے پاس سپوٹرا لے جایا گیا اور پھر ڈاکٹر نے مجھے جے پور بھیج دیا۔‘
پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا واقعی پپو نے کوئی پیسے ادھار لیے تھے یا اس نے کسی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی یا نہیں
No comments:
Post a Comment