جنوبی افریقہ میں حکام کے مطابق ملک کے سابق صدر نیلسن مینڈیلا کو علاج کے لیے ہسپتال داخل کرا گیا جہاں ان کے کچھ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
جنوبی افریقہ کے موجودہ صدر جیکب زوما کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چورانوے سالہ نیلسن مینڈیلا کی طبعیت ٹھیک تھی اور تشویش کی کوئی بات نہیں۔
جیکب زوما نے اپنے بیان میں سابق صدر نیلسن مینڈیلا کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
نیلسن مینڈیلا نے بیس سال سے زیادہ قید میں گزارے اور انہیں فروری سنہ انیس سو نوے میں رہائی ملی۔
انہیں اپنے ملک پر نسل پرستی کی بنیاد پر قابض سفید فام حکمرانوں کے خلاف پر امن مہم چلانے پر سنہ انیس سو ترانوے میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔
نیلسن مینڈیلا سنہ انیس سو چورانوے سے انیس سو ننانوے کے دوران جنوبی افریقہ کے صدر رہے۔
واضح رہے کہ نیلسن مینڈیلا نے سنہ دو ہزار چار کے بعد سے عوامی مصروفیات کو الودٰع کہہ دیا تھا۔
نیلسن مینڈیلا کو سنہ دو ہزار گیارہ میں سینے میں شدید تکلیف کے باعث ہسپتال داخل کروایا گیا تھا جبکہ رواں برس انہیں پیٹ کی تکلیف کی وجہ سے ہستپال داخل ہونا پڑا تھا۔
دوسری جانب ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ نیلسن مینڈیلا کو بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ساتھ مزید علاج کی ضرورت پڑے گی۔
جوہانسبرگ میں موجود نامہ نگار کے مطابق نیلسن مینڈیلا کےہسپتال داخلے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
No comments:
Post a Comment