ایک روسی اہلکار نے پہلی بار اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شام میں جاری بحران میں صدر بشار الاسد کی حکومت کو شکست ہو سکتی ہے۔
جمعرات کو بات کرتے ہوئے روسی نائب وزیرِ خارجہ میکائل بوگدانوو نے کہا کہ حکومت مسلسل ’کنٹرول اور علاقہ‘ کھو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روس شام میں موجود ہزاروں روسی شہریوں کو ممکنہ طور پر ملک سے نکالنے کے لیے منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے۔
روس، صدر بشار الاسد کے کٹر حامیوں میں سے ایک ہے۔
نائب وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم اس امکان کو رد نہیں کر سکتے کہ شام میں حزبِ اختلاف کامیابی حاصل کر لے۔
روس نے چین کے ہمراہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں شامی حکومت کے خلاف طاقت کے استعمال کی قراردادوں کو ویٹو کیا تھا۔
اپنے بیان میں نائب وزیرِ خارجہ نے دونوں حریفوں کے درمیان مذاکرات کے روسی مطالبے کی تائید اور فسادات کی شدت میں اضافے کی پیشنگوئی کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں لاکھوں ہلاکتوں کا امکان ہے۔
’اگر آپ کو ایک صدر کو ہٹانے کے لیے ایسی قیمت منظور ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ ہمارے لیے یہ قیمت ناقابلِ قبول ہے۔‘
خبر رساں ادارے انٹر فیکس کے مطابق میکائل بوگدانوو نے ’شدت پسندوں‘ کے کیمیائی ہتھیار حاصل کرنے کے بارے میں تشویش کا بھی اظہار کیا۔
بی بی سی کے سٹیوو روزنبرگ کا کہنا ہے کہ ان بیانات کا مطلب یہ نہیں کہ روس نے اپنا سرکاری موقف تبدیل کر لیا ہے۔
نامہ نگار کا کہنا ہے کہ روس ابھی بھی اس بات پر قائم ہے کہ صدر بشار الاسد کی حکومت گرانے سے تنازعے میں شدت پیدا ہوگی تاہم یہ پہلی بار ہے کہ روس نے منظرِ عام پر شامی حکومت کی شکست کے امکان کا اعتراف کیا ہے۔
بدھ کے روز مراکش میں ایک اجلاس میں تقریباً ایک سو ممالک نے شامی حزبِ اختلاف کو شامی عوام کا واحد ’قانونی‘ نمائندہ قرار دیا۔
منگل کو امریکہ کی جانب سے ’نیشنل کوئلیشن‘ کو تسلیم کرنے کے اقدام کی روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروو نے تنقید کی تھی۔
انھوں نے کہا تھا کہ امریکہ نے اپنی تمام امیدیں حزبِ مخالف کی فتح سے باندھ رکھی ہیں۔
شام میں ریاستی خبر رساں ادارے کے مطابق دمشق کے قریبی علاقے قاتانہ میں ایک بم دھماکہ بھی ہوا ہے جس میں سات بچوں سمیت سولہ افراد ہلاک ہوئے۔
بدھ کو سرکاری میڈیا نے بتایا کہ دمشق کے مضافات میں حکومتی عمارتوں کے اندر یا قریب ہونے والے متعدد دھماکوں میں چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
گزشتہ چند ہفتوں میں دارالحکومت اور اس کے گرد نواح میں فسادات میں اضافہ ہوا ہے۔ باغی فوجیوں دمشق فتح کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور باغی فوجوں کے علاقوں پر حکومت نے شدید گولہ باری کی ہے۔
بدھ کو امریکی ذرائع ابلاغ نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ باغیوں پر ’سکڈ‘ نوعیت کے میزائل داغے گئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment