فلپائن میں حکام کے مطابق ملک کے جنوبی حصے میں آنے والے شدید سمندری طوفان کے نتیجے میں تین سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
بوپھا نامی طوفان کے نتیجے میں طوفانی بارشوں کے ساتھ ساتھ دو سو دس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی بھی چلی۔
حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 325 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ آٹھ صوبوں میں ہلاکتیں ہوئی ہیں لیکن سب سے زیادہ ہلاکتیں مشرقی منڈاناؤ صوبے میں ہوئی ہیں۔
امدادی عملہ بیشتر متاثرہ علاقوں تک پہنچ چکا ہے تاہم چند دور دراز علاقوں تک پہنچنے میں موسمی خرابی کی وجہ سے انھیں دقت کا سامنا ہے۔
طوفان اور آندھی کی وجہ سے چالیس ہزار سے زائد افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا۔
سمندری طوفان نے علاقے میں بجلی اور مواصلات کے نظام کو بھی نقصان پہنچایا ہے جو کہ امدادی کارروائیوں کو متاثر کر رہا ہے۔
مشرقی منڈاناؤ کے علاقے میں انداپ نامی گاؤں میں طوفان کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلے سے تینتالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
سماجی بہبود کی سیکریٹری کارزون سولیمان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان اور لاشوں کے لیے بیگ پہنچائے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہلاک ہونے والوں کی لاشیں نیو باتان کے علاقے میں سڑکوں پر پڑی ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ بیماریاں پھیلنے لگیں۔‘
واضح رہے کہ فلپائن میں ایک سال پہلے آنے والے واشی نامی طوفان کی وجہ سے پندرہ سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
فلپائن کے صدر بینینو اکینو نے بوپھا طوفان کے راستے میں آباد افراد پر زور دیا کہ وہ اس طوفان کو سنجیدگی سے لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ طوفان بہت شدید ہو سکتا ہے لیکن ہم جانی و مالی نقصان کو ایک دوسرے کی مدد کر کے کم کر سکتے ہیں۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ ہلاکتیں درختوں کے نیچے آنے اور ڈوبنے کے نتیجے میں ہوئیں اور ان میں مزید اضافے کے توقع ہے۔
فوجی ذرائع کے مطابق کئی فوجی اور سویلین اس وقت بہہ گئے جب ان کے فوجی اڈے میں طوفانی پانی داخل ہوا اور وہ اس کی لپیٹ میں آ کر ڈوب گئے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق اب طوفان ملک کے جنوبی اور وسطی صوبوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔
No comments:
Post a Comment