امریکہ کی شمال مشرقی ریاست کنیٹی کٹ کے ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں کئی بچوں سمیت 27 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
واشنگٹن — امریکہ کی شمال مشرقی ریاست کنیٹی کٹ کے ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 20 بچوں سمیت 27 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
فائرنگ کا یہ واقعہ ریاست کے کے شہر نیو ٹائون کے 'سینڈی ہک ایلمنٹری اسکول' میں جمعے کی صبح پیش آیا۔
کنیٹی کٹ کی ریاستی پولیس کے سربراہ جے پال وانس نے جائے واقعہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک شدگان میں اسکول کے اساتذہ اور طلبہ کے علاوہ حملہ آور بھی
شامل ہے۔
تاہم انہوں نے ہلاک شدگان کے بارے میں تفصیلات بتانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جائے واقعہ پر موجود حکام کی ترجیح اسکول کے طلبہ کے والدین اور عزیز و اقارب کو سانحے کے متعلق آگاہ کرنا ہے۔
بعد ازاں پولیس حکام نے تصدیق کی کہ ہلاک شدگان میں اسکول کے 20 بچے اور چھ اساتذہ شامل ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا حملہ آور پولیس کی گولی سے ہلاک ہوا یا اس نے خودکشی کی۔ واقعے کے بعد نیو ٹائون شہر کے تمام اسکول بند کردیے گئےہیں۔
کنیٹی کٹ کے گورنر ڈین میلوئے کے عملے کے ایک افسر کے مطابق گورنر اس واقعے پر صدمے سے دوچار ہیں اور فوری طور پر متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
جائے واقعہ کی تصاویر اور ویڈیوز میں اسکول کو بچوں سے خالی کراتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ اسکول کے نزدیک پولیس اور ہنگامی امداد فراہم کرنے والے اداروں کی گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد بھی دکھائی دے رہی ہے۔
صدر اوباما کا اظہارِ افسوس
دریں اثنا صدر براک اوباما نے بھی واقعے پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکام کو وفاقی انتظامیہ کی تمام تر مدد اور اعانت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واقعے کے بعد صدر اوباما نے ٹی وی کے ذریعے نشر کیے گئے اپنے خطاب میں قوم سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سیاست کو پسِ پشت ڈال کر "بامعنی اقدامات" کریں۔
اپنے خطاب میں صدر اوباما نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ "ہمارے دل آج کِرچی کِرچی ہیں"۔ دورانِ خطاب صدر کی آواز کئی بار بھرائی جب کہ وہ اپنے آنسو روکنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔
'وہائٹ ہائوس' حکام کے مطابق صدر نے اس واقعے پر داخلی سیکیورٹی کے ادارے 'ایف بی آئی' کے سربراہ سے بات کی ہے اور انہیں اس معاملے سے مسلسل آگاہ رکھا جارہا ہے۔
واشنگٹن — امریکہ کی شمال مشرقی ریاست کنیٹی کٹ کے ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 20 بچوں سمیت 27 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
فائرنگ کا یہ واقعہ ریاست کے کے شہر نیو ٹائون کے 'سینڈی ہک ایلمنٹری اسکول' میں جمعے کی صبح پیش آیا۔
کنیٹی کٹ کی ریاستی پولیس کے سربراہ جے پال وانس نے جائے واقعہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک شدگان میں اسکول کے اساتذہ اور طلبہ کے علاوہ حملہ آور بھی
شامل ہے۔
تاہم انہوں نے ہلاک شدگان کے بارے میں تفصیلات بتانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جائے واقعہ پر موجود حکام کی ترجیح اسکول کے طلبہ کے والدین اور عزیز و اقارب کو سانحے کے متعلق آگاہ کرنا ہے۔
بعد ازاں پولیس حکام نے تصدیق کی کہ ہلاک شدگان میں اسکول کے 20 بچے اور چھ اساتذہ شامل ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا حملہ آور پولیس کی گولی سے ہلاک ہوا یا اس نے خودکشی کی۔ واقعے کے بعد نیو ٹائون شہر کے تمام اسکول بند کردیے گئےہیں۔
کنیٹی کٹ کے گورنر ڈین میلوئے کے عملے کے ایک افسر کے مطابق گورنر اس واقعے پر صدمے سے دوچار ہیں اور فوری طور پر متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
جائے واقعہ کی تصاویر اور ویڈیوز میں اسکول کو بچوں سے خالی کراتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ اسکول کے نزدیک پولیس اور ہنگامی امداد فراہم کرنے والے اداروں کی گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد بھی دکھائی دے رہی ہے۔
صدر اوباما کا اظہارِ افسوس
دریں اثنا صدر براک اوباما نے بھی واقعے پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکام کو وفاقی انتظامیہ کی تمام تر مدد اور اعانت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واقعے کے بعد صدر اوباما نے ٹی وی کے ذریعے نشر کیے گئے اپنے خطاب میں قوم سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سیاست کو پسِ پشت ڈال کر "بامعنی اقدامات" کریں۔
اپنے خطاب میں صدر اوباما نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ "ہمارے دل آج کِرچی کِرچی ہیں"۔ دورانِ خطاب صدر کی آواز کئی بار بھرائی جب کہ وہ اپنے آنسو روکنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔
'وہائٹ ہائوس' حکام کے مطابق صدر نے اس واقعے پر داخلی سیکیورٹی کے ادارے 'ایف بی آئی' کے سربراہ سے بات کی ہے اور انہیں اس معاملے سے مسلسل آگاہ رکھا جارہا ہے۔
No comments:
Post a Comment