پشاور — پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں ہفتہ کی شام ایک خودکش بم دھماکے میں سینیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے۔
سینیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کو شدید زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔
پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ قصہ خوانی بازار کے علاقے میں خیبر پختونخواہ میں برسر اقتدار جماعت عوامی نیشنل پارٹی ’اے این پی‘ کا اجلاس جاری تھا کہ
ایک خودکش بمبار نے وہاں پہنچ کر یہ دھماکا کر دیا۔
اے این پی کا ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف موقف رہا ہے اور بشیر احمد بلور اپنی جماعت کے اس موقف کا کھلے عام اظہار کرتے رہے ہیں۔
اس سے قبل بھی شدت پسندوں انھیں نشانہ بنانے کی کوششیں کر چکے ہیں لیکن وہ اُن حملوں میں محفوظ رہے۔
دھماکے سے قصہ خوانی بازار کی کچھ دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم پرویز اشرف نے اس دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کو شدید زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔
پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ قصہ خوانی بازار کے علاقے میں خیبر پختونخواہ میں برسر اقتدار جماعت عوامی نیشنل پارٹی ’اے این پی‘ کا اجلاس جاری تھا کہ
ایک خودکش بمبار نے وہاں پہنچ کر یہ دھماکا کر دیا۔
اے این پی کا ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف موقف رہا ہے اور بشیر احمد بلور اپنی جماعت کے اس موقف کا کھلے عام اظہار کرتے رہے ہیں۔
اس سے قبل بھی شدت پسندوں انھیں نشانہ بنانے کی کوششیں کر چکے ہیں لیکن وہ اُن حملوں میں محفوظ رہے۔
دھماکے سے قصہ خوانی بازار کی کچھ دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم پرویز اشرف نے اس دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
No comments:
Post a Comment