’وال سٹریٹ جرنل‘ کہتا ہے کہ ماہرین بار بار یہ انتباہ کررہے ہیں کہ اِس کرہٴ ارض کی حرارت خطرناک رفتار سے بڑھتی جارہی ہے اور سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی حرارت میں محض چند درجے کے اضافے سے قطبین کا یخ بستہ علاقہ پگھل جائے گا، سمندروں کی سطح بلند ہوجائے گی, سیلاب آئیں گے، خشک سالی پھیلے گی اور طوفان آئیں گے
’وال سٹریٹ جرنل‘ کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ سال آرکٹک کے منجمد علاقے میں گرم ترین سالوٕں میں شامل کیا جائے گا۔ گرمیوں کے موسم میں 1979ء اور 2000ء کے درمیان آرکٹک کے اس علاقے میں جتنا یخ بستہ علاقہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اُس میں سے وسیع رقبےسے یخ غائب ہوگئی ہے۔ یہ رقبہ ہندوستان کے رقبے
کے لگ بھگ ہے۔
اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے نے عالمی موسم کے بارے میں ابتدائی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سال امریکہ اور یورپ میں گرم ہواؤں کا زور رہا۔ برازیل اور چین کے ینان اور سی چُوان صوبوں میں سنگین قحط سالی پڑی، جبکہ مغربی افریقہ، پاکستان اور چین میں سیلاب آئے۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ انسانی سرگرمی کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے حرارت بڑھ جانے کا طویل وقتی رجحان پیدا ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہوائی اور الاسکا کو چھوڑ کر پورے امریکہ میں گرم ترین سال ریکارڈ کیا جائے گا۔
یہ رپورٹ ایسے وقت جاری کی گئی ہے جب تقریباً 200ملکوں کے نمائندے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں تقریباً دو ہفتے تک مذاکرات کریں گے، تاکہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے سنگین اقدامات کرنے پر اتفاق رائے ہوسکے۔
ماہرین بار بار یہ انتباہ کررہے ہیں کہ اِس کرہٴ ارض کی حرارت خطرناک رفتار سے بڑھتی جارہی ہے اور سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی حرارت میں محض چند درجے کے اضافے سے قطبین کا یخ بستہ علاقہ پگھل جائے گا، سمندروں کی سطح بلند ہوجائے گی اور موسم میں زبردست تبدیلی کی وجہ سے سیلاب آئیں گے، خشک سالی پھیلے گی اور طوفان آئیں گے۔
ایک اہم زیرِ بحث موضوع یہ ہوگا کہ آیا کیوٹو معاہدے کی توسیع کی جائےیا نہیں۔
یہ وہ واحد لازمی معاہدہ ہے جس کے تحت کاربن کے اخراج کو کم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، لیکن اس معاہدے پر نہ تو امریکہ نے اور نہ ہی چین نے دستخط کیے ہیں۔
’لاس انیجلس ٹائمز‘ میں پاکستان کے جوہری بم کے معمار ڈاکٹر عبد القدیر خان کے سیاسی عزائم پر ایک رپورٹ چھپی ہے جس کے مطابق پاکستان کے الیکشن کمیشن نے اُن کی ’تحریک تحفظ پاکستان‘ نامی پارٹی کو رجسٹریشن دے دی ہے۔ اُن کی پارٹی سمیت کل 19سیاسی جماعتوں کو انتخاب لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔
اخبار کہتا ہے کہ 67سالہ عبد القدیر خان مغرب میں دوسرے ملکوں کو جوہری راز فراہم کرنے کی بنا پر ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور یہ بات مشکوک ہے کہ اُن کو ووٹروں کے دل جیتنے میں خاص کامیابی ہوگی اور اُن کی طرف ذرائع ابلاغ اور عام پبلک کا ردِ عمل گرم جوشانہ نہیں رہا ہے اور اُنھیں جن مسلمہ طاقتور پارٹیوں کا سامنا ہے اُن میں صدر زرداری کی پیپلز پارٹی، سابق وزیر اعظم نواز شریف کی مسلم لیگ ن اوسابق کرکٹ کپتان عمران خان کی تحریک انصاف شامل ہیں۔
اخبار کہتا ہے کہ اس کے باوجود عبد القدیرخان جن کی رہائش اسلام آباد کے ایک سخت پہرے والے علاقے میں ہے اب بھی پاکستان کے جوہری اسلحہ خانے کی تعمیر کے لیے عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ اخبار کے بقول ، اِس اسلحہ خانے میں اب ایک سو جوہری بم جمع ہوچکے ہیں۔
اور اب ’فلاڈیلفیا ٹربیون‘ کی یہ خبر کہ پنسلوانیہ کے 31سالہ جیسن اسٹوور کا بیلہ مونٹےکی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے کیونکہ اُس نے بقول پولیس کے ایک گرجا گھر کی چندے کی صندوقچی سے ڈیڑھ ڈالر کی رقم چرا رکھی تھی اور اس کی حرکت گرجا میں نصب کیمرہ نے ریکارڈ کی تھی۔ اسٹوور اِس وقت ضمانت پر رہا ہے۔
No comments:
Post a Comment