سلام آباد کی پولیس نے ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری کے خلاف مبینہ طور پر توہین رسالت کا مرتکب ہونے پر توہین مذہب کا مقدمہ درج کرکے اُنہیں گرفتار کرلیا ہے اور تفتیش کے سلسلے میں اُنھیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
تھانہ آئی نائن سرکل کے سب ڈویژنل پولیس افسر ڈی ایس پی اشرف شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ ملزم ڈاکٹر افتخار نے ’رتبۂ رسول‘ کے نام سے ایک کتاب لکھی تھی جس میں پولیس کے بقول ایسے الفاظ درج تھے جو پیغمبرِ اسلام کی شان کے خلاف تھے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اس کتاب کے اشاعت اور اس میں لکھے گئے الفاظ کے خلاف لوگوں کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اُنہوں نے آئی جے پرنسپل روڈ بھی بلاک کردی تھی جس کی وجہ سے ٹریفک میں بھی خلل پڑا تھا۔
مقامی پولیس کے بقول اس صورتِ حال کو مدنطر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا جنھوں نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کردیا۔
"پولیس
ملزم ڈاکٹر افتخار کے خلاف مقدمہ کسی سرکاری اہلکار کی طرف سے درج نہیں کروایا گیا۔ متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او لعل دین کے مطابق اس مقدمے کا مدعی محمد عثمان ملزم کا بھتیجا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ڈاکٹر افتخار خاصے عرصے سے امریکہ میں مقیم رہے ہیں اور اُنہوں نے کمیسٹری میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ توہین مذہب کے قانون کی دفعہ دو سو پچانونے سی کے تحت درج کیا گیا ہے جس کی سزا موت ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم گُذشتہ پانچ سال سے پاکستان میں مقیم ہیں اور اس عرصے کے دوران ہی اُنھوں نے کتاب لکھی ہے۔
پولیس نے مذکورہ کتاب اور دیگر مواد قبضے میں لے لیا ہے اور ملزم کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
یاد رہے کہ چند ماہ کے دوران اسلام آباد میں توہینِ مذہب کا دوسرا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے عیسائی لڑکی رمشاء مسیح کے خلاف بھی توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم عدالت نے پہلے تو رمشاء مسیح کی ضمانت منظور کی اور پھر اُس کا نام اس مقدمے سے خارج کردیا۔
No comments:
Post a Comment