پاکستان کی قومی اسمبلی کی سپیکر نے متحدہ قومی موومنٹ کے چار ممبران کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔
سرکاری ریڈیو سٹیشن ریڈیو پاکستان کے مطابق سید حیدر عباس رضوی، سید طیب حسین، فوزیہ اعجاز اور ڈاکٹر ندیم احسن مستعفی ہونے والے چار اراکین ہیں۔
ان چار اراکین نے ’ذاتی‘ وجوہات پر استعفے دیے ہیں۔ ان کے استعفے نومبر 29 سے لاگو ہوئے ہیںدوسری جانب چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ خالی ہونے والی چار نشستوں پر ضمنی انتخابات نہیں کرائے جائیں گے اور چاروں نشستیں اگلے عام انتخابات تک خالی رہیں گی۔
واضح رہے کہ ہفتے کو سندھ اسمبلی کے چھ اراکین نے بھی استعفے دیے تھے۔ تاہم انہوں نے استعفے دوہری شہریت کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں حلف نامہ داخل نہ کرانے کی صورت میں دیے تھے۔
یاد رہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء فاروق ستار نے پچھلے ماہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے دوہری شہریت کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کی درخواست کی تھی۔
سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں کمیشن ان اراکین کی نشاندہی کرنے جا رہا ہے جن کی دوہری شہریت ہے۔ سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 61(1)(سی) کے تحت دوہری شہریت والے اراکین کو نا اہل قرار دیا ہے۔
فاروق ستار کا موقف تھا کہ کیونکہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کو ہے، اس پر الیکشن کمیشن ابھی عمل درآمد نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’قانون میں دوہری شہریت کی اجازت ہے اور یہ سہولت دے کر اگر ان کو انتخابات لڑنے کا حق نہ دیں تو یہ آئین کی روح کے خلاف ہے
No comments:
Post a Comment