سکیورٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کو قبائل نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ مبینہ طور پر ایک مقامی لڑکی کو ساتھ لے جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
اسلام آباد — پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں ایک فوجی اہلکار کو مقامی جرگے کے حکم پر سنگسار کردیا گیا ہے۔
مقامی قبائلیوں نے بتایا کہ فوجی اہلکار کو سنگسار کرنے کا واقعہ افغانستان سے ملحقہ کرم ایجنسی کے مرکزی انتظامی قصبے پاڑہ چنار میں منگل کی شام پیش آیا۔
سکیورٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کو قبائل نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ مبینہ طور پر ایک مقامی لڑکی کو ساتھ لے جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
قبائلیوں نے روایتی جرگہ بلا کر اہلکار کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جرگے کے فیصلے کے بعد بعض مشتعل افراد نے سکیورٹی اہلکار کو پتھر مارے اور بعد میں اسے
گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
قبائلی ذرائع نے بتایا کہ لڑکی کا والد بیرون ملک مقیم ہے اور اس کے واپس آنے پر لڑکی کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
سکیورٹی اہلکار کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان کا حال ہی میں کرم ایجنسی سے کشمیر تبادلہ ہوا تھا اور وہ مقامی قبائلی لڑکی کو ساتھ لے جانے کے لیے دوبارہ پاڑہ چنار آیا تھا۔
کرم ایجنسی میں دوران ملازمت سکیورٹی اہلکار گڑکی جوڑیا میں تعینات تھا اور اس دوران اس کی مقامی لڑکی سے شناسائی ہوئی تھی۔
قبائلیوں نے بتایا کہ اس قسم کا الزام سکیورٹی فورسز کے ایک اور اہلکار پر بھی لگایا گیا ہے۔ تاہم ان کو سکیورٹی حکام نے حراست میں لیا ہے۔
مقامی قبائل اس اہلکار کو بھی جرگے کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سرکاری طور پر اس واقعے کے بارے میں کسی قسم کا بیان جاری نہیں ہوا ہے۔
No comments:
Post a Comment