Wednesday 31 December 2014

Monday 29 December 2014

13 سالہ نیٹو مشن کا اختتام، ملکی سکیورٹی افغانستان کے حوالے





کابل( نیوز)افغانستان میں امریکہ کی قیادت میں نیٹو افواج نے باضابطہ طور پر ملک کی سکیورٹی افغان فورسز کے حوالے کر دی ہے۔ نیٹو فورسز نے کابل میں ایک تقریب میں ملکی

جی میل سروس مکمل بند کر دی گئی


چین میں جی میل سروس بلاک

بیجنگ (قدرت نیوز) دنیائے انٹرنیٹ پر چھائے سرچ انجن گوگل کی ای میل سروس جی میل کو چین میں بلاک کردیا گیا۔ چین میں اظہار رائے کی آزادی کے لیے سرگرم گروپ گریٹ فائر ڈاٹ او آر جی کے مطابق چین میں جمعے کو بڑی تعداد میں جی میل ویب ایڈریسز کو بلاک کردیا گیا ہے۔ اس گروپ کے ایک رکن نے رائٹرز کو بتایا کہ اس کے خیال میں حکومت گوگل کو چین سے بے دخل کرنے اور اس کی بیرون ملک مارکیٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کا مزید کہنا تھا "تصور کریں اگر جی میل صارفین اپنے چینی صارفین سے رابطہ نہ کرسکیں تو

Sunday 28 December 2014

پشاور:اسکول پرحملےمیں کینٹین ملازمین ملوث ہونےکاانکشاف

 پشاور آرمی سکول کینٹین کے افغان باشندے دہشتگردوں کی معاونت کار نکلے

، افغان باشندوں نے دہشتگردوں کو کال پر تمام تر معلومات فراہم کیں ، حساس اداروں نے افغانستان سے پاکستانی شناختی کارڈ بھی قبضے میں لئے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور آرمی پبلک سکول پر حملے میں ملوث دہشتگردوں کو ڈھونڈنے اور ان کی معاونت کرنے والوں کی سکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے ڈھونڈے کیلئے دن رات کام کررہے ہیں جبکہ اس حوالے سے خفیہ اداروں کو سکول کے اندر سے بھی افغان دہشتگردوں کے ساتھی مل گئے ہیں سکیورٹی اداروں کے مطابق آرمی پبلک سکول کی کینٹین پر کام کرنے والے افغان باشندوں نے دہشتگردوں کی معاونت کی اور انہیں تمام تر تفصیلات بتائیں اور دہشتگرد طویل عرصے سے سکول پر حملے کی حکمت عملی تیار کررہے تھے ان افغان باشندوں سے پوچھ گچھ اورتحقیقات کے بعد ان کے فون کال سے دہشتگردوں سے رابطے کا انکشاف ہوا جس کے بعد سکیورٹی اداروں نے افغان باشندوں جن کے پاس نادرا کے شناختی کارڈ بھی موجود تھے کو حراست میں لیکر مزید تحقیقات شروع کردی ہیں

الطاف حسین کو فوج سے کیوں باہر نکالا گیا سنیں ایک بہارر اور جری سپائی اور آئی ایس آئی کے سابق میجر کی زبانی

الطاف حسین کو فوج سے کیوں باہر نکالا گیا سنیں ایک بہارر اور جری سپائی اور آئی ایس آئی کے سابق میجر کی زبانی

Saturday 27 December 2014

Afghanistan - The Telegraph news



Breaking News
Afghanistan - The Telegraph news



Monday 22 December 2014

Great Video Bro, Keep Up your great work



موجود ہ نظام کے حا میوں سے معذرت کے ساتھ آخر کیا وجہ ہے کہ پاکستان کی بہت بڑی تعداد اس نظام سے چھٹکارا چاہتی ہے ؟ اس ویڈیو میں وہ تمام وجوہات بیان کردی گئی ہیں اگر آپکا کوئی دوست رشتے دار ابھی تک آنکھوں پہ حماقت کی پٹی باندھے ہوئے ہیں تو براہ کرم اسے ایک بار یہ ویڈیو ضرور دکھا دیں انشااللہ راہ راست پہ آجائے گا




پاکستانی علاقے میں ایرانی فوج کو کارروائی کی اجازت پاکستانی علاقے میں ایرانی فوج کو کارروائی کی اجازت





ریاض(قدرت نیوز) حال ہی میں ایران اور پاکستان کے درمیان سیکیورٹی تعاون کا ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت


اسلام آباد نے تہران کو بلوچ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کے لے پاکستان کی سرزمین میں داخل ہونے اور انہیں ہلاک کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یہ دعویٰ ایران کی جوڈیشل اتھارٹی کی ویب سائیٹ ’’میزان‘‘ پر شائع ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ایرانی قومی سلامتی وخارجہ کمیٹی کے رُکن محمد حسن اصفری کا ایک بیان بھی شامل ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ علاحدگی پسند بلوچ عسکریت پسند ایران میں کارروائی کرکے پاکستان کی حدود میں فرار ہو جاتے ہیں۔ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان ایک سیکیورٹی تعاون کا ایک نیا سمجھوتہ طے پایا ہے جس میں ایران کو بلوچ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان کی سر زمین میں داخل ہونے کی اجازت

Sunday 7 December 2014

40 بلین کی ادائیگی کریں ورنہ حکومتی ضمانت ضبط: آئی پی پی


پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی ادارے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ان کے 40 بلین روپے ادا کرنے ہیں ورنہ حکومت کی ضمانت ضبط کر لی جائے گی۔
پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی ادارے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ دو دسمبر کو حکومتِ پاکستان نے 25 آئی پی پی کے 270 بلین روپے ادا کرنے ہیں۔
حکومت کا موقف لینے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، پانی و بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ آصف سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ہو سکی۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل نےیہ بات ہفتے کو پاکستان کے انگریزی اخبار ڈان میں شائع کیے گئے اشتہار میں کہی ہے۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ سات آئی پی پی نے حکومتِ پاکستان کو 26 نومبر 2014 کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ پاکستان (این ٹی ڈی سی) / واپڈا کی طرف 26 بلین روپے واجب الادا ہیں۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ اگر 10 دسمبر تک یہ رقم آئی پی پیز کو ادا نہیں کی گئی تو حکومتِ پاکستان کی ضمانت ضبط ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ اشتہار میں مزید کہا گیا ہے کہ ان سات آئی پی پیز کے علاوہ تین دیگر آئی پی پیز نے حکومتِ پاکستان کو یکم اور دو دسمبر کو باضابطہ طور پر مطلع کیا کہ حکومت نے ان کو 14 بلین روپے 16 دسمبر تک ادا کرنے ہیں۔
ایڈوائزری کونسل کے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ان دس آئی پی پیز کے علاوہ بھی چار مزید آئی پی پیز اگلے چند دنوں میں حکومت کو ادائیگی کے سلسلے ہی میں نوٹس جاری کرنے لگے ہیں۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بجلی پیدا

بحرین میں مستقل برطانوی فوجی اڈے کے لیے معاہدہ


  • 6 دسمبر 2014
برطانیہ مشرق وسطی کے علاقے میں فوجی جہازوں کی تعداد بڑھانے کا خواہش مند ہے
برطانیہ سنہ 1971 کے بعد سے پہلی بار مشرق وسطی میں اپنا مستقل فوجی اڈہ قائم کرنے جا رہا ہے۔
بحرین کے ساتھ کیے جانے والے ایک معاہدے کے تحت برطانیہ کی شاہی بحریہ کے لیے خلیج میں ڈیڑھ کروڑ برطانوی پاؤنڈ سے ایک اڈہ بنایا جائے گا۔
برطانیہ کے وزیر دفاع مائیکل فیلن نے کہا کہ ’یہ شاہی بحریہ کے نقش پا میں توسیع ہے‘ اور اس سے خلیج اور برطانیہ میں استحکام کی بحالی ہوگی۔
اطلاعات کے مطابق برطانوی بحریہ کا یہ فوجی اڈہ منا سلمان بندرگاہ پر ہوگا۔
ہمارے نمائندے کا کہنا ہے کہ دولت اسلامیہ کے جاری خطرات کے پیش نظر بھی خلیجی شاہی حکومتیں اس بات پر راضی ہوئی ہوں کہ برطانوی فوج کو اپنی سرزمین پر فوجی اڈہ قائم کرنے کی دعوت دیں۔
واضح رہے کہ امریکہ پہلے سے ہی اس علاقے میں مستقل فوجی موجودگی رکھتا ہے جبکہ کہ فرانسیسی فوج کا متحدہ عرب امارت میں فوجی اڈہ ہے۔
فی الحال منا سلمان بندرگاہ پر برطانیہ کے مائن ہنٹر نامی چار جہاز لنگڑ انداز ہیں
فی الحال منا سلمان بندرگاہ پر برطانیہ کے مائن ہنٹر نامی چار جہاز لنگڑ انداز ہیں جبکہ برطانیہ اس علاقے میں فوجی جہازوں کی تعداد بڑھانے کا خواہش مند ہے۔
بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد احمد بن محمد الخلیفہ نے کہا: ’بحرین آج کے انتظامات پر جلد از جلد

Wednesday 3 December 2014

The Deen Show - AMAZING Response To Anti-Muslim Comments-_



) The Deen Show - AMAZING Response To Anti-Muslim Comments-_1
"What Would You Do?" by ABC is a hidden camera series where people are put into ethical dilemmas, given the choice between passively accepting injustice and standing up for what they believe is right.
This soldier didn't hesitate to speak up when a young man started harassing a Muslim cashier, refusing to be served by him because "he's a Muslim."
The uniformed man defended freedom of religion for all, stating, "We live in America, he can have whatever religion he wants."

امریکہ نے ماضی میں جس طرح روس کے خلاف ضیاء الحق کو استعمال کیا تھا









ایسا تجزیہ پاکستان میں رہ کر لکھنا ممکن نہیں۔مکمل تجزیہ یونی کوڈ میں پڑھا جاسکتا ہے ۔ دوستوں سے گذارش ہے کہ پورا تجزیہ ضرور پڑھیں یہ
امریکہ نے ماضی میں جس طرح روس کے خلاف ضیاء الحق کو استعمال کیا تھا اب جنرل شریف کو چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے ، پندرہ دن کی امریکہ میں راحیل شریف کی میزبانی اسی لئے تھی، پاکستان ایک بار پھر فوج کے رحم و کرم پر
---------------
جنرل شریف سے امریکہ نے اس طرح مذاکرات کیئے کہ جیسے پاکستان کے جملہ حقوق شریف جنرل ہی کے پاس ہیں اور پاکستان کی نئی داخلہ و خارجہ پالیسی وہی اپنے قلم سے لکھےگا
----------
پاکستان کا صدر،وزیراعظم،پارلیمنٹ سب دم بخود جنرل شریف کی راہ تکتے رہے کہ دیکھیں وہ کیا فیصلہ کرکے آئے ہیں یا امریکہ نے مبینہ طور پر یرغمالی بناکر ان سے کن کن فیصلوں کی تائید حاصل کرلی ہے
---------
ماما قدیر کو میڈیا نے اس طرح ہیرو کیوں نہیں بنایا جس طرح عمران خان روزانہ اخبارات کے پہلے صفحے اور ٹی وی چینلز پر پچھلے چار ماہ سے آرہا ہے ، جاکر پتہ کریں میڈیا کو کون کیا ہدایات دے رہا ہے؟ 
--------
جب سے پرویز کیانی بعدازاں راحیل شریف نے فوجی کمانڈ سنبھالی فوج کے خلاف امریکی میڈیا میں کیوں نہیں لکھا جارہا؟اب حسین حقانی چپ کیوں ہے؟ کبھی سنا کہ انڈیا،بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے امریکہ میں بیٹھ کر اتنے طویل مذاکرات کئیے ہوں
-----------
پاکستانی ایٹم بم کچھ مدت کیلئے امریکی پریشانی کا باعث بنا مگر اب سب کچھ اس کے کنٹرول میں ہے یہی وجہ ہے کہ زرداری کے دورِ حکومت سے پاکستان کے اسلامی ایٹم بم کے خلاف امریکن پروپیگنڈا بالکل تھم گیا ہے 
============
فوج پاکستان کو لوٹ رہی ہے، جب میں فوج کہتا ہوں تو میری مراد بڑے بڑے جنرلز اور بریگیڈئیرز ہوتے ہیں ، لاکھوں کی تعداد میں نان کمیشنڈ فوجیوں کی صورتحال بالکل عام عوام جیسی ہے ، ان بیچاروں کو بھی ایک تنخواہ کے سوا کچھ نہیں ملتا جبکہ فوج کی اصل عزت،مرتبہ اور مقام انھی کے دم سے ہے،میں ایسے لاکھوں فوجیوں کو ہر گھڑی سلام کرتا ہوں
------------------------------
جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ دھرنے سے انقلاب آئے گا وہ غلط فہمی میں ہیں ، کیا یہ ممکن ہے کہ کوئ پارٹی فوج کی رضامندی کے بغیر اسلام آباد میں ٹک سکتی ہے؟ اگر ایسا ہے تو ہمارے بلّوچی بھائی اپنے مسنگ پرسنز کیلئے اسلام آباد مستقل دھرنا کیوں نہیں دے پاتے؟
-----------------------
انسانی حقوق کی پامالیاں ،عوام کے حقوق غضب کرنے کی ہر واردات ، عوام کو جاہل و غریب رکھنے کی ہر کوشش اور برین واشنگ میں فوج کا مرکزی کردار ہے جس میں مفاد پرست سیاست دان برابر کے شریک ہیں ، چاہے وہ بھٹو خاندان ہو، شریف فیملی،چوہدری برادران،جاگیردار، وڈیرے ،الطاف مافیا یا عمران کا ٹولہ
-----------------
پاکستانی ایسی کنٹرولڈ برین واشنگ میں ہیں کہ اپنے حقوق اور حقیقی دشمن کی بھی پہچان بھول گئے ہیں، وہ امریکہ بھارت مردہ باد اور اسلام زندہ باد کے نعروں تلے فاقے بھری زندگی کو بھی نعمت سمجھتے ہیں ، ان کے لئے اپنا سچ قبول کرنا بھی دشوار ہوچکا 
----------
پاکستان میں ایسی فضا پیدا کردی گئی ہے کہ جو سچائی سامنے لانا چاہتے ہیں وہ فوج کے ہاتھوں ذلیل،رسوا،بےعزت ہوجاتے ہیں ،انھیں توہینِ مذہب کی تلوار سے کاٹ دیا جاتا ہے یا پھر غدار اور دشمن کا ایجنٹ قرار دے دیا جاتا ہے ،اصلی غدار محب وطن بنے ہوئے ہیں
-------------
امریکہ اب پاکستان کو ایک نئے دلدل میں اتارنا چاہ رہا ہے ، کیا یہ معاملات پاکستانی سیاست دانوں اور پاکستانی میڈیا کے علم میں نہیں ہیں؟ انھیں سب کچھ پتہ ہے مگر منہ کون کھولے؟ جس ریاست میں سچ کے ساتھ اتنا بےرحمانہ سلوک ہورہا ہو اس ریاست کا منقطی انجام کیا ہوسکتا ہے ؟ 
----------------------------
امریکی پاکستان کو 2015 تک مزید ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی جو پلاننگ ولی خان کے دور میں کررہے تھے نئی تبدیلیوں کے تناظر میں اب ان کیلئے نمبر ون نہیں رہی، اب ان کی پہلی ترجیح چین ہے اور اس کیلئے انھیں فی الوقت آج کے نقشے والے پاکستان اور پاکستانی فوج کی ضرورت ہے
-----------------
دیکھنا یہ ہے کہ ”محب وطن“ فوج کس کے حق میں فیصلہ دیتی ہے امریکہ کی منفی پالیسیوں کے حق میں یا چین کی مثبت پالیسیوں کے؟ تھوڑا انتظار اور
=================================
مسسی ساگا(تجزیہ: مرزا یاسین بیگ) امریکہ میں چار سال کے بعد کسی پاکستانی آرمی چیف کی آمد اور اس سے بھی زیادہ پہلی بار پندرہ روزہ طویل قیام، طعام اور امریکی سول و فوجی حکام سے مذاکرات نے پاکستان، بھارت،چین سمیت ساری دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کروالی ہے ۔۔۔۔ جنرل راحیل شریف سے امریکہ نے اس طرح مذاکرات کیئے کہ جیسے پورے پاکستان کے جملہ حقوق

Monday 1 December 2014

’جیسا سنا ویسا کچھ نہیں، یہ تو فرینڈلی جلسہ ہے‘


ٹی وی سکرینز پر عمران خان کی کرکٹ کے دور کے کلپس چلائے جا رہے تھے
اسلام آباد میں اگست کے گرم موسم سے تحریک انصاف کا سیاسی پڑاؤ جاری ہے لیکن جیسے جیسے دارالحکومت کا موسم سرد ہونا شروع ہوا تو احتجاجی دھرنا بھی لوگوں کی تعداد کے حوالے سے ٹھنڈا پڑنا شروع ہو گیا۔
لیکن اب 30 نومبر کے جلسے نے اس دھرنے کی رونق بحال کر دی ہے کیونکہ جلسے میں جتنے بھی لوگوں سے بات کرنے کا اتفاق ہوا وہ تمام ڈی چوک کے دھرنے میں میں متعدد بار شرکت کر چکے تھے اور ان میں سے سے بعض شروعات میں روزانہ یہاں حاضری دیتے تھے لیکن پھر ان میں وقفہ کرنا شروع کر دیا۔
ان میں فہد بھی شامل تھے جو کہ اسلام آباد کے رہائشی ہیں اور تحریک انصاف کے دھرنے میں باقدگی سے شرکت کرتے تھے لیکن اب ویک

ptv pakistan first news casting

ptv pakistan  first news casting

امریکی جرنیل کا چشم کشا اعتراف ’’ہم افغان جنگ ہار چکے!‘











ابراہام لنکن امریکا کے لیجنڈری حکمران گزرے ہیں۔ ان کا قول ہے: ’’سیکھنے کے عمل میں غلطیاں


پانی پر پڑے پتھروں کی طرح ہیں۔ ان پہ چل کر آپ منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔‘‘ لنکن صاحب نے سولہ آنے سچی بات کہی۔ انسان سے غلطیاں و کوتاہیاں سرزد ہونا فطری ہے۔ مسئلہ اس وقت جنم لیتا ہے جب انسان غلطیوں سے کوئی سبق نہ سیکھے اور انہیں دہراتا رہے۔
حال ہی میں ایک سرکردہ امریکی ریٹائرڈ جنرل، ڈینئل بولگر نے اپنی چشم کشا کتاب’’ہم کیوں ہارے؟‘‘(Why We Lost: A General’s Inside Account of the Iraq and Afghanistan Wars) میں ان غلطیوں کی نشان دہی فرمائی جو عراق و افغانستان میں امریکی سیاسی و عسکری قیادت کے باعث ظہور پذیر ہوئیں۔امریکا میں دونوں جنگوں کے اسباب ِشکست پہ بحث کرنا تقریباً ممنوع ہے۔گویا اس کتاب کو ’’پہلا پتھر ‘‘ کہا جا سکتا ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ امریکی سیاست داں اور جرنیل ان غلطیوں سے سبق سیکھتے ہیں یا انہیں بدستور دہراتے رہیں گے۔ ایک سیانا کہتا ہے :
’’ماضی نے آپ کو جو دکھ دیئے، انہیں بھول جائیے، لیکن ان دکھوں سے جو سبق ملے، انہیں کبھی نہ بھولیے۔‘‘
٭٭
’’میں امریکا کا جرنیل ہوں اور میں دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ ہار چکا۔‘‘ یہ ہے وہ چونکا دینے والا جملہ جس کے ذریعے جنرل (ر) بولگر کی کتاب کا آغاز ہوتا ہے۔موصوف معمولی امریکی جرنیل نہیں، وہ عراق اور افغانستان میں ان فورسز کے سربراہ رہے جو عراقی و افغان افواج کو عسکری تربیت دیتی رہیں۔ مزید براں تاریخ کا (پی ایچ ڈی) پروفیسر ہونے کے ناتے بھی انھیں امریکی عسکری حلقوں میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ جنرل (ر) بلوگر نے افغان و عراق جنگوں میں شکست کے باعث اپنی سیاسی و عسکری قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔اس کی شدت کا اندازہ

Geo News English

Blogger Tricks

Power Rangers video

Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.

To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79