پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی ادارے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ان کے 40 بلین روپے ادا کرنے ہیں ورنہ حکومت کی ضمانت ضبط کر لی جائے گی۔
پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی ادارے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ دو دسمبر کو حکومتِ پاکستان نے 25 آئی پی پی کے 270 بلین روپے ادا کرنے ہیں۔حکومت کا موقف لینے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، پانی و بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ آصف سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ہو سکی۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل نےیہ بات ہفتے کو پاکستان کے انگریزی اخبار ڈان میں شائع کیے گئے اشتہار میں کہی ہے۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ سات آئی پی پی نے حکومتِ پاکستان کو 26 نومبر 2014 کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ پاکستان (این ٹی ڈی سی) / واپڈا کی طرف 26 بلین روپے واجب الادا ہیں۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ اگر 10 دسمبر تک یہ رقم آئی پی پیز کو ادا نہیں کی گئی تو حکومتِ پاکستان کی ضمانت ضبط ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ اشتہار میں مزید کہا گیا ہے کہ ان سات آئی پی پیز کے علاوہ تین دیگر آئی پی پیز نے حکومتِ پاکستان کو یکم اور دو دسمبر کو باضابطہ طور پر مطلع کیا کہ حکومت نے ان کو 14 بلین روپے 16 دسمبر تک ادا کرنے ہیں۔
ایڈوائزری کونسل کے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ان دس آئی پی پیز کے علاوہ بھی چار مزید آئی پی پیز اگلے چند دنوں میں حکومت کو ادائیگی کے سلسلے ہی میں نوٹس جاری کرنے لگے ہیں۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بجلی پیدا