Sunday 7 December 2014

40 بلین کی ادائیگی کریں ورنہ حکومتی ضمانت ضبط: آئی پی پی


پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی ادارے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ان کے 40 بلین روپے ادا کرنے ہیں ورنہ حکومت کی ضمانت ضبط کر لی جائے گی۔
پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی ادارے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ دو دسمبر کو حکومتِ پاکستان نے 25 آئی پی پی کے 270 بلین روپے ادا کرنے ہیں۔
حکومت کا موقف لینے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، پانی و بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ آصف سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ہو سکی۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل نےیہ بات ہفتے کو پاکستان کے انگریزی اخبار ڈان میں شائع کیے گئے اشتہار میں کہی ہے۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ سات آئی پی پی نے حکومتِ پاکستان کو 26 نومبر 2014 کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ پاکستان (این ٹی ڈی سی) / واپڈا کی طرف 26 بلین روپے واجب الادا ہیں۔
آئی پی پی کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ اگر 10 دسمبر تک یہ رقم آئی پی پیز کو ادا نہیں کی گئی تو حکومتِ پاکستان کی ضمانت ضبط ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ اشتہار میں مزید کہا گیا ہے کہ ان سات آئی پی پیز کے علاوہ تین دیگر آئی پی پیز نے حکومتِ پاکستان کو یکم اور دو دسمبر کو باضابطہ طور پر مطلع کیا کہ حکومت نے ان کو 14 بلین روپے 16 دسمبر تک ادا کرنے ہیں۔
ایڈوائزری کونسل کے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ان دس آئی پی پیز کے علاوہ بھی چار مزید آئی پی پیز اگلے چند دنوں میں حکومت کو ادائیگی کے سلسلے ہی میں نوٹس جاری کرنے لگے ہیں۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بجلی پیدا
کرنے والے نجی ادارے کئی ماہ سے حکومتِ پاکستان سے درخواست کر رہے تھے کہ ان کی جانب واجب الادا رقوم دی جائیں تاکہ آئی پی پیز بینک، تیل فراہم کرنے والی کمپنیوں اور اور دیگر پارٹیوں کی رقم ادا کر سکیں اور بجلی کی فراہمی پر اثر نہ پڑے۔
پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں کی ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے اطمینان بخش جواب نہ ملنے پر حکومتی ضمانت کو ضبط کرنے کا قدم اٹھایا گیا ہے جس کے بعد پاور پلانٹس بند کردیے جائیں گے۔
پانی و بجلی کے سابق سیکریٹری مرزا حامد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ پاور پلانٹس لگے تھے تو اس کی سوورین گرانٹی (sovereign guarantee) حکومتِ پاکستان نے دی تھی۔
’یعنی حکومتِ پاکستان نے آئی پی پیز کو یہ کہا کہ جو بھی بجلی آپ بنائیں گے یہ بجلی کی کمپنیاں خریدیں گی اور اس کی ادائیگی کی گارنٹی ہم دیتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ’کچھ ادائیگیاں بہت پہلے کرنی ہوں گی کمپنیوں نے لیکن نہیں کیں اور اسی لیے آئی پی پیز نے یہ اشتہار دیا ہو گا کہ اگر بجلی کی کمپنیاں ادائیگی نہیں کر سکتی تو حکومت ادا کرے۔‘
یاد رہے کہ گذشتہ سال وفاقی حکومت نے 500 ارب روپے کے گردشی قرضے ادا کیے تھے۔ یہ گردشی قرضہ وہ رقم ہے جو حکومت نے تیل بیچنے اور بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ادا کرنی ہے اور ملک میں توانائی کے بحران کی بڑی وجہ انہی زیرگردشی قرضوں کو قرار دیا جاتا ہے

No comments:

Geo News English

Blogger Tricks

Power Rangers video

Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.

To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79