Batkhela news.100news Daily Updates News Funny Video Movie Songs: 2 جون 1913 کی گرم دوپہر تھی جب دھوپ تیزی سے چمک رہی تھی

Sunday 13 October 2024

2 جون 1913 کی گرم دوپہر تھی جب دھوپ تیزی سے چمک رہی تھی

 وہ 2 جون 1913  کی گرم دوپہر تھی جب  دھوپ تیزی سے چمک رہی تھی



ادھیڑ   عمر کا ایک شخص راولپنڈی سےمری جانے والی سڑک کے   پر ایک درخت کے کے نیچے بیٹھا ہوا خود کو تیز دھوپ سے بچانے کی کوشش کر رہا تھا۔


 اس شخص کا نام پہلوان تھا ، اس کا تن و توش بھی پہلوانوں جیسا تھا

 پہلوان بائی میل یا بائیس میل نامی جگہ پر گھاس اور بھوسے کے ایک گودام کا چوکیدار تھا۔اس نے اپنی جوانی کے بیس سال اسی جگہ چوکیداری کرتے گزار دئیے تھے۔حتکہ وہ کبھی راولپنڈی بھی نہیں گیا تھا۔ 


انگریز نے 1870 کی  دہائی کے اوائل میں راولپنڈی سے مری تک سڑک تعمیر کی تھی جس پر گھوڑے ٹم ٹم بھگیاں اور بیل گاڑیاں چلا کرتی تھیں۔راولپنڈی سے مری تک سفر میں بعض اوقات 2 دن لگ جایا کرتے تھے


 2۔جون 1913 کی اس دوپہر میں  فضا کافی گرم تھی جس سے پہلوان کو بار بار اونگھ آرہی تھی۔کافی دیر سے سڑک پر سے کوئی تانگہ گھوڑا بھی نہیں گزرا تھا۔


غنودگی کے عالم میں پہلوان  نے زور زور کی گڑگڑاہٹ سنی ، گڑگڑاہٹ سن کر وہ چونک اٹھا

اس نے آج تک ایسی مہیب اور تیز آواز نہیں سنی تھی۔ اسے ایسا محسوس ہوا جیسے گویا کوئی پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہوکر نیچے گر رہا ہے۔


 اس گڑگڑاہٹ کی وجہ سے  خاموش فضا میں ہل چل سی مچ گئی پہاڑی گلہریاں اور پرندے پریشان ہوکر ادھر ادھر بھاگنے لگے۔۔قریبی جھاڑیوں سے گیدڑ نکل نکل کر سڑک کے دوسری طرف بھاگ اٹھے اور  پہلوان کا کتا زور زور سے بھونکنے لگا ۔


پہلوان کے ذھن میں پہلا خیال آیا کہ ہو نہ ہو یہ زلزلہ جسے مقامی زبان" پوں یل "کہا جاتا تھا آیا ہے۔وہ دوڑ کر سڑک پر آیا اور آیات پڑھنے لگا۔

لیکن یہ زلزلہ نہیں تھا بلکہ وہ گڑگڑاھٹ کی آواز لمحہ بہ لمحہ قریب آتی جارہی تھی۔

اتنے میں اس کی نظر سڑک کے نچلے موڑ پر پڑی۔اس نے کیا دیکھا کہ دھواں اگلتی  ایک مہیب بلا تیزی سے اس کی طرف آرہی ہے۔اس بلا کا رنگ کالا تھا اور رفتار تیز تھی۔۔

تھوڑا نزدیک آکر بلا نے زور کی چیخ ماری ۔پہلوان کے اوسان خطاء ہوگئے۔اس نے پوری رفتار سے بلا کے آگے بھاگنا شروع کردیا۔بلا اس کے پیچھے پیچھے تھی اور بار بار چیخ رہی تھی۔

پہلوان نے ہائے مر گیا کا نعرہ لگایا۔

بار بار پوں پوں کی آواز جیسے اس کی سماعت پر ہتھوڑے برساتی 

 پہلوان نے مڑ کر دیکھا تو وہ بلا بدستور دوڑی چلی آرہی تھی ، وہ اور بھی تیزی سے بھاگا ، اور تین میل تک بھا گتا ہی چلا گیا ۔

 تین میل بھاگنے کے بعد سامنے  سڑ ک پر اسے  ایک واقف کار سرکاری  ٹھیکیدار آتا دکھائی دیا ۔ وہ ہانپتا کانپتا اس تک پہنچا  اور گبھرائی ہوئی  آواز میں کہنے لگا ۔ ٹھیکیدار جی ! بھاگیے بھاگیے ۔ ٹھیکیدار نے اسے ہاتھ کے اشارے دے تسلی دی اور پوچھا ۔۔کیا بات ہے؟؟ سب خیر تو ہے نا؟؟ 


 بے چارے پہلوان نے ڈرتے ڈرتے مڑ کر انگلی سے اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔ وہ دیکھئے ۔ ایک بلا دوڑتی چلی آرہی ہے ۔ میں تو آج مارا ہی گیا تھا ۔ وہ تو یوں کہیے کچھ ہاتھوں کا دیا کام آگیا۔۔

 ۔ ٹھییکیدار نے اس کی انگلی کے اشارے کی جانب  دیکھا اور ایک بلند قہقہہ لگاتے ہوئے اسے بتایا کہ ارے  پاگل یہ بلا ولا کچھ نہیں یہ تو ایک لاری ہے۔


یہ وہ پہلی گاڑی تھی جو راولپنڈی سے مری کی طرف آئی 

ٹھیکیدار اس سے پہلے راولپنڈی میں لاری اور جیپیں دیکھ چکا تھا ۔

 اتنے میں وہ  لاری ان کے قریب پہنچ گئی ۔ شریر گورے  ڈرائیور نے پہلوان کو دیکھا تو ایک بار پھر  زور سے گاڑی کا بھونپو بجایا  جسے سنتے ہی پہلوان نے سڑک سے نیچے کی جانب  چھلانگ لگادی  اور قلابازیاں کھاتا ہوا دور جا گرا 


 یہ وہ پہلی مشینی سواری تھی جس نے راولپنڈی سے مری تک کا سفر پورے 14 گھنٹوں میں طے کیا۔


تاریخ تھی 2 جون  اور سال تھا 1913


(تاریخی حوالہ جات۔۔

کتاب داستان مری۔

تالیف پروفیسر کرم حیدری مرحوم)

No comments:

Geo News English

Blogger Tricks

Power Rangers video

Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.

To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79