برطانیہ کے رائل میرین فوجیوں کا آخری دستہ دس سال تک افغانستان میں تعینات رہنے کے بعد وہاں سے روانہ ہو گیا ہے۔
رائل میرین سے تعلق رکھنے والے چالیس کمانڈو پہلے برطانوی فوجی تھے جنہوں نے 2001 میں افغانستان کی سرزمین پر قدم رکھا۔ افغانستان میں برطانوی فوجی سنگین، نہرِ سراج اور موسیٰ قلعہ میں تعینات تھے۔
برطانیہ کی حکومت نے اپنی تمام فوج کو دو ہزار چودہ تک افغانستان سے واپس بلانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ برطانیہ 2014 تک تمام فوجیوں واپس کے منصوبے پر کامیابی سے عمل کر رہا ہے۔
رائل میرین برطانیہ کی فوج کا سب سے ایلٹ دستہ سمجھا جاتا ہے اور اس کے سات ہزار سے زیادہ
فوجی پچھلے دس سال سے افغانستان میں تعینات رہے ہیں۔
افغانستان میں تعیناتی کے دوران رائل میرین کےدستوں کو بہادری کے دو سو اعزازت سے نوازا گیا۔
رائل میرین کے آخری دستے کی افغانستان سے روانہ کے موقع پر برطانوی وزیر دفاع فلپ ہمنڈ نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے افغان فوجیوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ برطانوی فوجیوں کے تربیت یافتہ افغان فوجی اس بات کو ممکن بنائیں گے کہ افغانستان اب کبھی دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بنے گا
No comments:
Post a Comment