معروف بولی وڈ سٹار عامر خان کی نئی فلم پی کے کے پوسٹر کی ریلیز کے فوراً بعد ہی ان کے خلاف ایک انڈین عدالت میں فحاشی پھیلانے کی شکایت درج کرا دی گئی ہے۔
ہندوستانی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ شکایت انڈور کی عدالت میں ایل ایل بی کے طالبعلم ابھیشیک بھارگوا نے درج کرائی ہے۔
طالبعلم کا کہنا ہے کہ "دسمبر 19 کو ریلیز ہونے والی فلم پی کے پوسٹر میں عامر خان کو برہنہ دکھایا گیا ہے جو کہ معاشرے میں فحاشی کے فروغ کا باعث بنے گا اسلئے متعلقہ دفعات کے تحت کیس کا اندراج کرے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایڈووکیٹ منوج کمار نے بھی کانپور کورٹ میں عامر خان اور فلم کے پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا اور راج کمار ہیرانی کے خلاف کیس کی درخواست کی ہے۔
فلم کے پوسٹر کو فحش قرار دیتے ہوئے کمار کا کہنا تھا کہ اس سے احساسات کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جب مجھے اخبار کی کاپی موصول ہوئی تو مجھے پوسٹر دیکھ کر شدید دھچکا لگ کیونکہ اخبار بچوں اور بڑوں سمیت کروڑوں لوگوں تک پہنچتا ہے'۔
ہندوستانی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ شکایت انڈور کی عدالت میں ایل ایل بی کے طالبعلم ابھیشیک بھارگوا نے درج کرائی ہے۔
طالبعلم کا کہنا ہے کہ "دسمبر 19 کو ریلیز ہونے والی فلم پی کے پوسٹر میں عامر خان کو برہنہ دکھایا گیا ہے جو کہ معاشرے میں فحاشی کے فروغ کا باعث بنے گا اسلئے متعلقہ دفعات کے تحت کیس کا اندراج کرے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایڈووکیٹ منوج کمار نے بھی کانپور کورٹ میں عامر خان اور فلم کے پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا اور راج کمار ہیرانی کے خلاف کیس کی درخواست کی ہے۔
فلم کے پوسٹر کو فحش قرار دیتے ہوئے کمار کا کہنا تھا کہ اس سے احساسات کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جب مجھے اخبار کی کاپی موصول ہوئی تو مجھے پوسٹر دیکھ کر شدید دھچکا لگ کیونکہ اخبار بچوں اور بڑوں سمیت کروڑوں لوگوں تک پہنچتا ہے'۔
No comments:
Post a Comment