پاکستان کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے نجی ٹی وی چینل جیو ٹی وی کی چند علاقوں میں نشریات کی معطلی پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی کے چیئرمین کو جیو نیوز چینل کی درجہ بندی اور نشریات کو بحال کرنے کا کہا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کچھ علاقوں میں جیو نیوز چینل کی نشریات کی معطلی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب سینیئر صحافی حامد میر کی اہلیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حامد میر آج یعنی جمعرات کو بیان جاری کریں گے۔
ان کی اہلیہ کے بقول حامد میر اپنے آپ پر ہونے والے قاتلانہ حملے اور حملے کے پسِ پردہ عناصر کے متعلق بیان دیں گے۔
واضح رہے کہ سنیچر کو صحافی اور اینکر پرسن حامد میر پر حملے کے کچھ ہی دیر بعد ان کے بھائی عامر میر نے کہا تھا کہ ’حامد میر نے بتایا تھا کہ اگر ان پر حملہ ہوا تو اس کے ذمہ دار پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ ہوں گے۔‘
آئی ایس آئی کا نام لیے جانے کے چند ہی گھنٹوں بعد فوج
کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے اس بارے میں ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی، لیکن حامد میر پر حملے کے بعد پاکستانی میڈیا کے منقسم ہو جانے کے بعد چند ٹی وی چینلوں پر آئی ایس پی آر کے ترجمان، جنرل آصف باجوہ کے آڈیو بیانات بھی نشر ہوئے۔
اس کے اگلے ہی روز وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے پیمرا آرڈیننس 2002 سیکشن 33 اور 36 کے تحت پیمرا حکام کو درخواست دی گئی ہے کہ جیو کی ادارتی ٹیم اور انتظامیہ کے خلاف مقدمے کا آغاز کیا جائے۔
وزارت دفاع نے موقف اختیار کیا ہے کہ ریاست کے ایک ادارے کے خلاف توہین آمیز مواد چلایا گیا ہے جو کہ نہیں چلایا جانا چاہیے تھا۔
وزارت دفاع کی جانب سے درخواست موصول ہونے کے بعد پیمرا حکام نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے بدھ کو کئی گھنٹوں درخواست پر غور کے بعد معاملہ پیمرا بورڈ کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔
پیمرا کی تین رکنی کمیٹی ممبران پرویز راٹھور، اسرار عباسی اور اسماعیل شاہ پر مشتمل ہے۔
پیمرا کے اہلکار نے بتایا کہ وزارت دفاع کی جانب سے لگائے گئے الزامات سنگین ہیں تاہم کسی بھی کارروائی سے قبل متعلقہ چینل کو وضاحت کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment