بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سول ڈیفنس اور ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی جانب سے لوگوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی جنگ کی صورت میں وہ کیا کیا قدم اٹھائیں۔
ہدایات کے مطابق اگر ایٹمی جنگ چھڑتی ہے تو لوگ اپنے مکانوں میں بیسمنٹ بنوائیں جس میں خراب نہ
ہونے والی اشیائے خوردونوش اور پانی کا دو ہفتے کا ذخیرہ رکھیں۔
سول ڈیفنس اور ڈیزاسٹر رسپانس فورس بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس کا حصہ ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کو کسی صورتحال سے جوڑنا نہیں چاہیے۔
سری نگر میں موجود سینیئر صحافی الطاف حسین نے سول ڈیفنس اور ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے آئی جی يوگدر قول سے پوچھا کہ یہ ہدایات جاری کرنے کے پیچھے کیا وجہ ہے تو ان کا کہنا تھا کہ یہ معمول کی ہدایات ہیں جنہیں محکمہ کے یوم تاسیس پر جاری کیا گیا تھا۔
تاہم نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ انہیں یہ یاد نہیں آتا کہ حکومت کے کسی محکمے کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصے میں ایسا کوئی ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہو۔
’یہ ایک عام بات تھی جس کا مقصد لوگوں کو معلومات دینا تھا۔ اس کو کسی اور چیز سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
سول ڈیفنس اور ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی جانب سے یہ ہدایات گریٹر کشمیر نامی انگریزی اخبار میں شائع کی گئی ہیں۔
ہدایت نامہ میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مکانوں کی بیسمنٹ میں غسل خانے تعمیر کرائیں۔ مکان کے بیسمنٹ میں اتنا سامان ہونا چاہیے کہ اہلِ خانہ دو ہفتے گزار سکیں۔
یہ مشورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب لائن آف کنرول پر جھڑپوں کی وجہ سے بھارت اور پاکستان تعلقات میں کشیدگی ہے۔
ہدایت نامہ کے مطابق اگر بیسمنٹ نہ بن سکے تو لوگ کھلے مقام پر گھر کے سامنے بنکر بنوائیں جیسا کہ جنگ میں ہوتا ہے۔
اس نوٹس میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کافی کھانا اور پانی بھی اپنے پاس رکھیں۔
اشتہار میں ہدایت کی گئی ہے کہ لوگ بیٹری کا بھی انتظام رکھیں تاکہ چھوٹے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کام کرسکیں۔
اس اشتہار میں کہا گیا ہے کہ اگر وہ جوہری جنگ کے دوران کھلی جگہ پر ہوں تو فوراً زمین پر لیٹ جائیں اور اسی حالت میں رہیں
No comments:
Post a Comment