ca-app-pub-4820796287277991/7704934546 Batkhela news.100news Daily Updates News Funny Video Movie Songs

Wednesday, 27 March 2013

شمالی کوریا: امریکہ اور جنوبی کوریا پر حملے کی نئی دھمکی



جنوبی کوریا کی وزارت نیشنل ڈیفنس نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ نے پہلی مرتبہ کھلے عام لڑائی کے لیے دستوں کو الرٹ یا چوکنا کیا ہے۔
فائل فوٹو

شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس نے اپنے راکٹ یونٹس کو لڑائی کے لیے انتہائی چوکنا کر دیا ہے اور اس اعلان کے ساتھ امریکہ کے فوجی اڈوں اور جنوبی کوریا کو نشانہ بنانے کی نئی دھمکی بھی دی گئی۔
 
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے اور ریڈیو نے منگل کی سہ پہر ملک کی فوج کے سپریم کمانڈ کے حوالے سے یہ اعلان کیا کہ آرٹلری یونٹس بشمول وہ دستے جو راکٹوں سے لیس ہیں ’’لڑائی کی انتہائی چوکس‘‘ پوزیشن میں تیار ہو جائیں۔
 
سرکاری میڈیا پر اعلان کرنے والے

برما میں مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے: اقوام ِمتحدہ


وجے نمبیار کے الفاظ، ’پناہ گاہوں میں موجود لوگ صدمے کی کیفیت میں ہیں۔ لیکن، میں نے وہاں پر ایک چیز نوٹ کی کہ یہ قتل و غارت گری ان لوگوں کے لیے ایک حیران کن بات تھی۔ کیونکہ، ان کی نسلیں بدھ مت کے پیروکاروں کے ساتھ ایک عرصے سے یہیں رہتی رہی ہیں۔ ان لوگوں کے لیے یہ سمجھنا بہت مشکل ہے کہ ایسا کیوں ہوا؟‘


واشنگٹن — اقوام ِمتحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے منگل کے روز کہا ہے کہ برما میں ہونے والے حالیہ فسادات واضح طور پر بُدھ قوم کی جانب سے مسلمان اقلیت کے خلاف تھے۔

​​برما کے لیے اقوام ِمتحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خاص مشیر وجے نمبیار نے حال ہی میں برما کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے برما میں مقامی عہدیداروں اور ظلم کا نشانہ بننے والے مسلمانوں سے

گاڑیوں کے کالے شیشوں اور اسلحہ لے کر چلنے کے اجازت نامے منسوخ

اسلام آباد....ملک بھر میں گاڑیوں کے کالے شیشوں اور اسلحہ لے کر چلنے کے اجازت نامے منسوخ، اطلاق 31 مارچ سے ملک بھر میں ہوگا۔ وزارت داخلہ وزارت داخلہ نے گاڑیوں کے کالے شیشوں اور اسلحہ لے کر چلنے کے اجازت نامے منسوخ کردیے ، اطلاق 31

گو، گوا،گون کا ٹریلر جاری ،سیف علی خان مافیا لیڈر کے روپ میں

ممبئی …پہلی بالی ووڈ زومبی فلم گو، گوا،گون کا تشہیر کے سلسلے میں ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے، جبکہ فلم 10 مئی سے نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔ بالی ووڈ زومبی کامیڈی گو گوا گون کے ٹریلر میں پٹودی کے نواب سیف علی خان زومبی ہنٹرکے روپ میں نظر آرہے ہیں۔بورس نامی ان کا کردار ایک روسی مافیا لاڈکا ہے اور فلم میں بھورے بالوں کے

Pakistan Cricket team offering Salah (Namaz) in Mohali Stadium


as these guys can change the wheels of their cars while drivingg)


ﺑﺮﻣﺎ ﻣﯿﮟ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺟﻠﺘﯽ ﻻﺷﯿﮟ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﮐﻮ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﯿﮟ ؟

اگر مسلم کریں تو دہشت گردی ، اگر یہ کرے تو ٹریننگ / پریکٹس یہ تو ناانصافی ھے


Friday, 22 March 2013

Monday, 18 March 2013

1965 کی جنگ کے ہیرو ایم ایم عالم کراچی میں انتقال کرگئے M M Alam video


A Tribute to Sir M M Alam
کراچی…1965 کی جنگ کے ہیرو ایم ایم عالم کراچی میں انتقال کرگئے ،ان کی عمر 78 سال تھی۔پاک فضائیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ریٹائر ائر کموڈر محمد محمود عالم آج صبح کراچی میں انتقال کر گئے ،وہ طویل عرصہ سے علیل تھے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ایم ایم عالم کے انتقال پرافسوس کا اظہارکیا ہے۔محمد محمورعالم پاکستان کے جنگی ہواباز تھے۔ایم ایم عالم کے نام سے مشہور محمد محمودعالم کو یہ اعزاز جاصل ہے کے انھوں نے 1965 کی پاک بھارت جنگ

Sunday, 17 March 2013

Nice —


Just TRY to CLOSE YOUR MOUTH while WATCHING This VIDEO,,,,


آپ میں سے کتنے پاکستان کی میزائلی طاقت کے بارے میں جانتے ہیں ؟

یہاں دوستوں کے لئے خوشخبری ہے اور دشمنوں کے لئے ایک تنبیہ. آپ میں سے کتنے پاکستان کی میزائلی طاقت کے بارے میں جانتے ہیں ؟ الحمدللہ پاکستان کے سارے دشمن ان پاکستانی میزائل رینج کے اندر ہیں. ضرور جانیے اور فخر کیجیے پاکستانی دفاعی صلاحیتوں پر اور معلوماتی محاذ پر اپنے ملک اور فوج کا دفاع بھی کیجیے

آپ میں سے کتنے پاکستان کی میزائلی طاقت کے بارے میں جانتے ہیں ؟

یہاں دوستوں کے لئے خوشخبری ہے اور دشمنوں کے لئے ایک تنبیہ. آپ میں سے کتنے پاکستان کی میزائلی طاقت کے بارے میں جانتے ہیں ؟ الحمدللہ پاکستان کے سارے دشمن ان پاکستانی میزائل رینج کے اندر ہیں. ضرور جانیے اور فخر کیجیے پاکستانی دفاعی صلاحیتوں پر اور معلوماتی محاذ پر اپنے ملک اور فوج کا دفاع بھی کیجیے

Saturday, 16 March 2013

یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد آپ انشاءاللہ جھوٹ بولنا چھوڑ دیں گے۔۔۔

وزیراعظم راجا پرویز اشرفوزیراعظم راجا پرویز اشرف رات ساڑھے 9 بجے قوم سے خطاب کرینگے رات 9 بجے قوم سے خطاب کرینگے

اسلام آباد … وزیراعظم راجا پرویز اشرف آج رات 10 بجے قوم سے خطاب کریں گے اور عوام کے سامنے حکومت کی 5 سالہ کارکردگی پیش کریں گے۔ ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے قوم سے خطاب کا وقت تبدیل کردیاگیاہے اور وہ اب رات 10 بجے قوم سے خطاب میں حکومت کی 5 سالہ کارکردگی اور آئندہ انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے اقدامات پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

کاش! یہ بیماری پاکستانیوں کو بھی لگ جائے

یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ تعلیم بطور قوم ہماری ترجیح نہیں، لیکن ہماری کسی بھی حکومت کی ترجیح نہیں رہی ہے۔ امریکہ اپنی کل آمدنی کا 5.7 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے، جبکہ پاکستان صفر 1.8 فیصد



واشنگٹن — امریکہ میں روزمرہ سفر کے دوران محسوس ہوا کہ لوگ ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے اور لوگوں کی اکثریت دوران سفر سمارٹ فون یا اسی نوعیت کی دوسری ڈیوائسز پر نظریں جمائے رکھتی ہے یا کتابوں میں کھوئی رہتی ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات میرے مشاہدے میں آئی کہ سمارٹ فون یا اس طرح کی ڈیوائسز پر بھی اکثر لوگ کسی کتاب کی سافٹ کاپی کا مطالعہ کررہے ہوتے ہیں۔

​​چونکہ، پاکستان میں دورانِ سفر مطالعہ کرتے شاذ و نادر ہی کسی کو دیکھا تھا، اس لیے مجھے عجیب لگا کہ یہ بسوں اور ٹرینوں میں ہی کیوں پڑھائی میں لگے رہتے ہیں۔

 
​​میں نے انٹرنیٹ پر تلاش شروع کی تو معلوم ہوا کہ امریکہ کی پچاس ریاستوں اور دارلحکومت میں ایک لاکھ اکیس ہزار ایک سو ستر عوامی لائبریریاں ہیں اور حیران کن طور پر تقریباً ایک لاکھ کے قریب سکولز کی ملکیت ہیں۔


ایک ریسرچ کے مطابق75,76,278 نفوس پر مشتمل ریاست ورجینیا میں سالانہ تین کروڑ پچاس لاکھ

تمہارا بلاگ کون پڑھے گا؟

پاکستان میں بجلی نہ بھی ہو تو نظام زندگی نہیں رکتا کیونکہ لوگوں کو عادت ہو گئی ہے لیکن اگر بجلی نہ ہو ئی تو میرا بلاگ کون پڑے گا؟

واشنگٹن — میں نے بلاگ کل لکھنا تھا لیکن کسی وجہ سے تاخیر ہو گئی لیکن جب لکھنے بیٹھا تو قریبی ڈیسک پر بیٹھی وردہ خلیل نے پو چھا کہ کہاں مصروف ہو جب میں نے بتایا کہ بلاگ لکھ رہا ہوں تو وہ ہنس کر بولی کہ "تمہارا بلاگ کون پڑھے گا" پاکستان میں تو بجلی ہی نہیں۔

مجھے اچانک یاد آیا کہ جب میں امریکہ آیا تھا تو امریکہ میں میری میزبان اور کو آرڈینیٹر نے مجھے کہا کہ تم خوش قسمت ہو کہ گذشتہ ہفتے نہیں پہنچے۔ میں نے حیرانگی سے پوچھا کیوں؟

تو اس کا جواب تھا کہ گزشتہ ہفتے ہوا کے طوفان کی وجہ سے پورا دن بجلی نہیں تھی اور ایمر جنسی نافذ تھی۔ میں اندر ہی اندر ہنس رہا تھا کہ میرے وطن عزیز میں تو بعض علاقوں میں بجلی آتی ہی کبھی کبھی ہے۔

یہ کوئی حیرانگی والی بات تو

پاکستان: بس حادثے میں 23 سکیورٹی اہلکار ہلاک


پاکستان: بس حادثے میں 23 سکیورٹی اہلکار ہلاک

ہزارہ ڈویژن کے کمشنر خالد خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی میتیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اُن کے آبائی علاقوں میں بھیج دی گئی ہیں۔
فائل فوٹو
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شمالی پہاڑی ضلع کوہستان میں ایک بس کے حادثے میں 23 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 25 افراد ہلاک ہو گئے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک بیان کے مطابق بس میں 25 فوجیوں سمیت 27 افراد سوار تھے جن میں بس کا ایک ڈرائیور اور اس کا معاون شامل تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کا تعلق ناردرن لائٹ انفنٹری بٹالین سے تھا اورسوات سے اپنے گھروں میں چھٹیاں منانے جا رہے تھے۔

یہ حادثہ شاہراہ قراقرم  پر اس وقت پیش آیا جب بس کوہستان کے علاقے

پاکستان کی قومی اسمبلی کے پانچ سالوں پر ایک نظر

قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف ایک ، ایک بار تبدیل ہوئے جب کہ سبھی سیاسی جماعتیں اس پانچ سالہ دور میں کسی نہ کسی وقت حکومت میں شامل رہیں۔


اسلام آباد — پاکستان کی پارلیمانی تاریخ  میں پہلی مرتبہ اپنی آئینی مدت پوری کرنے والی قومی اسمبلی 16 مارچ کی نصف شب تحلیل ہو جائے گی۔

17 مارچ 2008 کو معرض وجود میں آ نے والی 13 ویں قومی اسمبلی کے پانچ سالہ دور میں50 اجلاس منعقد ہوئے جن میں وسیع پیمانے پر قانون سازی کی گئی جس میں 1973ء کے آئین کو اپنی اصل شکل میں بحال کرنے،صوبائی خود مختاری دینے، آزاد الیکشن کمیشن، انسداد دہشت گردی اتھارٹی کے قیام، حق نمائندگی ایکٹ، نیشنل کمیشن فار اسٹیٹس آف ویمن، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق، اسلام آباد ہائیکورٹ کے علاوہ 5 مالیاتی بل شامل ہیں۔

 سرکاری ریکارڈ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے پانچ سالوں میں پانچ مرتبہ دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ ان کے علاوہ ترکی کے وزیر اعظم نے دو مرتبہ اور چین کے وزیراعظم نے ایک  مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں سے خطاب کیا۔

 قومی اسمبلی میں قانون سازی کے لئے 222 سرکاری اور205 نجی بلز متعارف کرائے گئے جن میں سے 115 سرکاری اور19 نجی بل منظور کئے گئے اور تین آئینی ترمیمی بل بھی منظور کیے جبکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں پانچ بل منظور کئے گئے۔

 پانچ سالہ دور میں85 قراردادیں منظور کی گئیں جن میں 43 سرکاری اور 42 نجی قراردادیں شامل ہیں اس عرصے کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے  8مشترکہ اجلاس منعقد ہوئے۔
 9 اراکین اسمبلی اس پانچ سالہ دور میں انتقال کر گئے جن میں سابق صدر سردار فاروق لغاری ، جام محمد یوسف ، فوزیہ وہاب ،شہباز بھٹی ،تاج محمد جمالی ، عظیم دولتانہ ،فیض محمد خان ، عبد المتین خان اور مہر النساء آفریدی شامل ہیں جبکہ کئی ارکان کو دہری شہریت اور دیگر وجوہات کی بنا پر اپنی نشستیں چھوڑنا

Thursday, 14 March 2013

21 killed in series of attacks in central Iraqi capital


BAGHDAD, March 14 (Xinhua) -- Up to 21 people were killed and some 50 wounded in a series of car bombings and shootings in central the Iraqi capital of Baghdad on Thursday, an Interior Ministry source said.
"Our latest report said that 21 people were killed, including seven policemen, while some 50 wounded, including 15 policemen, by the blasts and gunmen attacks in downtown Baghdad," the source told Xinhua on condition of anonymity.
The attacks took place around 1:00 a.m. local time (1000 GMT) within five minutes when gunmen blew up three car bombs and another believed to be a suicide bombing near some government buildings in downtown the capital, the source said.

Vatican Looks South for Pope, but Still Aims at Orthodoxy

Vatican Looks South for Pope, But Still Aims at Orthodoxy VIDEO DOWNLOAD
WASHINGTON
 — The selection of a Jesuit priest from Argentina to be pope signifies a number of firsts, but Pope Francis is expected to continue the doctrinal conservatism of the last two papacies.
"What a glorious thing. What a wonderful thing. First American pope. He's the first pope who is a Jesuit. The first pope from the southern Hemisphere," said Rev. Barry Knestout, auxiliary bishop of Washington, at the Cathedral of St. Matthew the Apostle in Washington.

As archbishop of Buenos Aires, Jorge Bergoglio was known for his humility - it is said he cooked his

Israelis, Palestinians Skeptical Over Success of Obama Visit

Israelis, Palestinians Skeptical Over Success of Obama Visit DOWNLOAD
JERUSALEM — President Barack Obama's trip to the Middle East next week (March 20-22) is generating interest in Israel and the Palestinian territories because, as President, he has never visited them. Still, expectations are low that the trip will bring any changes to the dormant Mideast peace process that is a source of frustration for both peoples.

In Arab East Jerusalem, Mohamed Abu Ghadan operates this parking lot owned by his family for 70 years.  He is looking forward to President Obama's visit.  But like many people here, he says he does not expect a breakthrough in the stalled peace talks.

"In my opinion this is just a waste of time. It's not for the benefit of the Palestinian cause. It for the benefit of our cousins [the Jews]," he said.

Obama is to meet with political leaders in Israel and the occupied West Bank. But photographer Mahfouz Abu Turk says Palestinians believe the U.S. government has favored Israel so much that it can no longer be a mediator.

"I don't think the visit of Obama will do anything for the Palestinian people because until now he has shown that he doesn't have the political will to make dramatic changes in the region," he said. "We are not on Obama's agenda at least right now," he said.

Palestinians are asking if a U.S.-backed two-state solution is till possible, with a Palestinian state and Israel co-existing peacefully.

Iran, Armenia Find Solidarity in Isolation

VIDEO DOWNLOAD
YEREVAN
 — While the West seeks to isolate Iran over its disputed nuclear program, landlocked Armenia seeks to build relations with its neighbor - without violating international sanctions.

In all of Christian Armenia, there is only one mosque: "The Iranian Mosque," restored 15 years ago by Iran.

The mosque offers classes in Persian and is an essential landmark for visiting Iranian VIPS, like Iran's President Mahmoud Ahmadinejad. He came to Yerevan 15 months ago to meet with Armenia's President Serj Sarkisyan.

The West seeks to isolate Iran, believing its nuclear program is being used to build a nuclear bomb. Iran denies the charge.  But Armenia is positioned between two historic enemies - Turkey to the west and Azerbaijan to the east. Armenia has no trade or diplomatic ties with the two nations. Instead, it trades north with its Christian neighbor, Georgia. Now it is trying to expand trade and investment to the south, with Iran.
​​
"Armenia is the only neighbor of Iran where the regime or the government in Iran feels quite comfortable, and is actually keen to increase relations,” says Richard Giragosian, director of the Regional Studies Center, a Yerevan think tank. “From the Armenian perspective, there is a shared sense of isolation, where both Iran and Armenia feel surrounded by either hostile or rival states and feel under blockade or sanctions."
 

  • Built in the 1760s by a Persian ruler of Armenia, Yerevan's "Blue Mosque" was renovated in the 1990s with financing from Iran, Feb. 25, 2013. (V. Undritz/VOA)

Looking for alternatives

Iran and Armenia are linked by a narrow border - a 35-kilometer long stretch of the Aras River.

A two lane mountain road links

نوجوان خواتین میں بڑھتی ہوئی مذہبی دلچسپی

FREE ISLAMIC WEB SITES  www.enjoyislam.tk
quran audio 1 & 20
quran audio urdu  SURAH AL BAQARAH wiht english translation
Inside Mecca - National Geographicmuslim baby names
muslim baby names B
Nature Photos
Prayer (Namaz or Salah) in Pictures
FREE ISLAMIC WEB SITES  www.enjoyislam.tk 
پیو ریسرچ سینٹر کے گزشتہ سال کے ایک قومی سطح کے جائزے کے مطابق امریکہ میں 30 سال سے کم عمر شہریوں میں کسی بھی باقاعدہ مذہب سے تعلق کمزور ہوتا جارہا ہے۔
  • نوجوان خواتین میں بڑھتی ہوئی مذہبی دلچسپی
امریکہ میں رومن کیتھولک چرچ کو گزشتہ چند عشروں سے  اہم مذہبی عہدوں پر تعیناتیوں میں مسائل کا سامنا ہے اور چرچ میں خدمات انجام دینے والے راہب اور راہباؤں کی اوسط عمر ستر سال یا اس سے بھی کچھ زیادہ ہے ۔حالیہ جائزوں کے مطابق امریکہ میں 30 سال سے کم عمر  افراد میں کسی بھی باقاعدہ مذہب سے  دلچسپ کم ہورہی ہے۔ وہاں  حیرت کا پہلو یہ ہے کہ جنوبی امریکی ریاست ٹینیسی کے ایک کیتھولک چرچ میں ایک تہائی سے زیادہ سسٹرز کی عمر یں تیس سال سے کم ہیں۔
نیش ول ٹینیسی کا سینٹ سیسیلیا گرجا گھر ،دیکھنے میں  اب بھی ویسا ہی ہے جیسا ڈیڑھ سو سال پہلے اپنے قیام کے وقت تھا۔ اب بھی  وہاں  رہنے والی راہبائیں جنہیں سسٹرز کہا جاتا ہے، روزانہ عبادت کے  لیے پہلے

سائبر حملوں میں اضافے پر صدر اوباما کی تشویش


صدر براک اوباما نے امریکہ کو لاحق 'سائبر' خطرات میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں سے کئی خطرات کے پیچھے بعض "حکومتوں" کا ہاتھ ہے۔


واشنگٹن — صدر براک اوباما نے امریکہ کو لاحق 'سائبر' خطرات میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں سے کئی خطرات کے پیچھے بعض "حکومتوں" کا ہاتھ ہے۔

بدھ کو نشر ہونے والے ایک ٹی وی انٹرویو میں صدر اوباما  نے بعض اراکینِ کانگریس کے ان خدشات کو دہرانے سے تو گریز کیا کہ امریکہ اور چین کے درمیان باقاعدہ  'سائبر جنگ' جاری ہے، لیکن انہوں نے امریکہ پر ہونے والے 'سائبر' حملوں میں بعض ممالک کے ملوث ہونے کی نشاندہی ضرور کی۔

'اے بی سی نیوز' کو دیے جانے والے انٹرویو میں صدر اوباما کا کہنا تھا، "جنگ کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ہمیں محتاط رہنا چاہیے۔۔۔ 'سائبر' جاسوسی یا 'سائبر حملوں' اور ایک باقاعدہ جنگ میں خاصا واضح فرق ہے"۔

لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت  ہے کہ امریکہ کو لاحق 'سائبر' خطرات میں اضافہ ہوا ہے  اور ان میں سے کئی خطرات کو پروان چڑھانے میں بعض حکومتوں کا ہاتھ ہے۔

امریکی صدر کے بقول، "ان میں سے کئی کاروائیوں کو بعض ریاستوں کی مد دحاصل ہے جب کہ دیگر کے پیچھے جرائم پیشہ عناصر کارفرما ہیں"۔

اپنے انٹرویو میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے چین اور بعض دوسرے

ارجنٹینا کے جارج ماریو برگلیو نئے پوپ منتخب


حسبِ روایت ویٹی کن کے 'سسٹین چیپل' پر نصب چمنی سے سفید دھویں کے اخراج سے دنیا کو نئے پوپ کے انتخاب کا علم ہوا


واشنگٹن — ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے پادری جارج ماریو برگولیو رومن کیتھولک عیسائیوں کا نیا 'پوپ' منتخب کرلیا گیا ہے۔ وہ پوپ فرانسس اول کا لقب اختیار کریں گے۔

نئے پوپ کے انتخاب کا اعلان  فرانس سے تعلق رکھنے والے کارڈینل جین لوئس توران  نے ویٹی کن کے مرکزی گرجا گھر 'سینٹ پیٹرز بیسلیکا' کی مرکزی بالکونی سے کیا۔

اطالوی زبان میں کیے جانے والے اس اعلان کے بعد 76 سالہ نومنتخب پوپ  نے بالکونی میں آ کر 'بیسلیکا' کے سامنے 'سینٹ پیٹرز اسکوائر' میں منتظر اپنے ہزاروں معتقدین  کو اپنا دیدار کرایا۔

فرانسس اول لگ بھگ دو ہزار سال قدیم رومن کیتھولک عیسائیت کے 266 ویں پوپ ہیں۔

اس سے قبل دنیا کو نئے پوپ کے انتخاب کا علم حسبِ روایت ویٹی کن کے 'سسٹین چیپل' پر نصب چمنی سے سفید دھویں کے اخراج سے ہوا جس کا مطلب ہے کہ چیپل میں موجود 115 کارڈینلز نے خفیہ رائے دہی کے ذریعے نئے پوپ کا انتخاب کرلیا ہے۔

چمنی سے سفید دھواں  برآمد ہونے کے بعد 'سینٹ پیٹرز بیسلیکا' کی گھنٹیاں بھی بجائی گئیں۔

نئے پوپ کے انتخاب کے اس علامتی اعلان پر ویٹی کن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہزاروں عیسائی معتقدین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور وہاں جشن

کرم ایجنسی: جرگے کے حکم پر فوجی اہلکار قتل


سکیورٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کو قبائل نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ مبینہ طور پر ایک مقامی لڑکی کو ساتھ لے جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
(فائل فوٹو)

اسلام آباد — پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں ایک فوجی اہلکار کو مقامی جرگے کے حکم پر سنگسار کردیا گیا ہے۔

مقامی قبائلیوں نے بتایا کہ فوجی اہلکار کو سنگسار کرنے کا واقعہ افغانستان سے ملحقہ کرم ایجنسی کے مرکزی انتظامی قصبے پاڑہ چنار میں منگل کی شام پیش آیا۔

سکیورٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کو قبائل نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ مبینہ طور پر ایک مقامی لڑکی کو ساتھ لے جانے کی کوشش کر رہا تھا۔

قبائلیوں نے روایتی جرگہ بلا کر اہلکار کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جرگے کے فیصلے کے بعد بعض مشتعل افراد نے سکیورٹی اہلکار کو پتھر مارے اور بعد میں اسے

مریخ پر قدیم زمانے میں زندگی ممکن تھی: ناسا

نیویارک…امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ کیوریوسٹی کے تجربات سے شواہد ملے ہیں کہ مریخ پر قدیم زمانے میں زندگی ممکن تھی۔ سات ماہ قبل مریخ پر بھیجے گئے خلائی مشن کیریوسٹی نے گزشتہ ماہ سرخ سیارے کے ایک پتھر سے حاصل کیے گئے سفوف کا کیمیائی تجزیہ کیا تھا۔ ناسا کے ماہرین کا کہنا اس تجربے سے پتا چلا ہے کہ مریخ کے پتھروں میں آکسیجن، ہائیڈروجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ، نائیٹروجن

قتلِ ناحق کاشرعی حکم

Urdu Fonts
قتلِ ناحق کاشرعی حکم                         پروفیسر منیب الرحمان صاحب
تمام مسلمان محفوظ الدم ہیں، فقہی اصطلاح میں اسے ”محفوظ الدم“ اور ”مصون الدم“ بھی کہتے ہیں، یعنی بغیر کسی وجہ شرعی کے ان کا خون بہانا حرام ہے اوروہ شرعی وجوہ، جن کے سبب کسی مسلمان کا خون مباح ہوجاتا ہے، یہ ہیں:(الف) یہ کہ کوئی مسلمان العیاذباللہ مرتدہوجائے ۔(ب) کسی کوناحق قتل کرے ۔(ج) شادی شدہ زانی ہو۔
ان وجوہات کے سوا مسلمان کو قتل کرنا حرام ہے۔ اورجومسلمان ان وجوہ میں سے کسی ایک کا ارتکاب کرلے، تو وہ پھر”محفوظ الدم“ نہیں رہتا، بلکہ ”مباح الدم“ ہوجاتا ہے، یعنی اس کی جان کی حرمت باقی نہیں رہتی، لیکن اس کے باوجوداس کو قصاص یا حدِشرعی میں قتل کرنا عوام کا کام نہیں ہے ،بلکہ یہ اسلامی حکومت کا منصب اور اس کی ذمہ داری ہے،قرآن مجید میں ہے:
ومَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہ جَھَنَّمُ خٰلِدًا فِیْھَا وَغَضِبَ اللہ عَلَیْہِ وَلَعَنَہ وَاَعَدَّ لَہ عَذَاباً عَظِیْمًا o
ترجمہ: ”جوشخص کسی مومن کو عمداً قتل کرے تو اس کی سزا دوزخ ہے، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے اوراس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے اور(اللہ تعالیٰ نے) اس کیلئے عذابِ عظیم تیارکررکھا ہے“۔ (سورۃ النساء:93)
اس آیت کے تحت مومن کے قاتلِ عامد (یعنی دانستہ کسی ایسی جان کو ارادۂ قتل سے تلف کرنے والا ، جسے شریعت نے حرام و محفوظ قرار دیا ہے) کو آخرت میں جہنم کی دائمی سزا، اللہ تعالیٰ کے غضب اورعذابِ عظیم کا سزاوارقرار دیا گیا ہے۔ پھر اس پر مفسرین و فقہاء نے بحث کی ہے کہ آیا ”قتلِ عمد“کا مرتکب ابدی اوردائمی جہنم کی سزا کا حق دار ہے یا اس کی توبہ قبول ہوسکتی ہے، کیونکہ اگر یہ حکم مطلق اورقطعی ہے توبظاہر یہ قرآن کی اس آیت سے متعارض ہے کہ :
اِنَّ اللہ لَایَغْفِرُاَنْ یُّشْرَکَ بِہ وَیَغْفِرُ مَادُوْنَ ذَالِکَ لِمَنْ یَّشَآءُ ط
ترجمہ:”اللہ تعالیٰ اپنی ذات کے ساتھ شریک ٹھہرانے کو تو(ہرگز) معاف نہیں فرماتا اور اس کے علاوہ دیگرگناہوں کو جس کیلئے چاہے معاف فرمادیتا ہے“۔ (النساء:48)

تو اس استثناء کے عموم میں تو”قتلِ عمد“ بھی آتا ہے۔ چنانچہ ان دونوں آیات میں تطبیق کرتے ہوئے سورۂ النساء آیت نمبر93کی تفسیری بحث میں علامہ محمود آلوسی نے تفسیر ”روح المعانی“ میں لکھا ہے:اگراس آیت کو اپنے ظاہری مفہوم پر قائم رکھا جائے تو پھرمومن کے ”قاتلِ عامد“ سے مراد وہ قاتل ہوگا، جواسے حلال سمجھ کرقتل کرے، تو پھر تو ایسے شخص کے کفر میں کوئی شک نہیں ہے اور نہ یہ پھرمحلِ نزاع ہی ہے( کہ وہ دائمی طور پرجہنمی ہی ہے)، انہوں نے مزید لکھا کہ عکرمہ ، ابن جریج اورمفسرین کی ایک جماعت نے اس آیت میں ”متعمدًا“ کی تفسیر میں ”مستحلًا“کی قید لگائی ہے یعنی جو حلال جان کر”قتلِ عمد“کا ارتکاب کرے“،(روح المعانی،جلد:5،ص:117مطبوعہ داراحیاء التراث العربی بیروت)۔

عن عبداللہ بن مسعود قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لایحل دم امری مسلم یشہد ان لا الٰہ الا اللہ وانی رسول اللہ، الاباحدیٰ ثلث النفس بالنفس، والثیّب الزانی، والمارق لدینہ التارک للجماعۃ
ترجمہ:”حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جومسلمان اس بات کی گواہی دیتا ہوکہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ میں اللہ کا رسول ہوں، اس کی جان لینا سوائے تین وجوہ کے حلال نہیں ہے، (ایک) جان کے بدلے میں جان(یعنی اس نے ناحق کسی کوقتل کیا ہو اورقصاص میں اس کی جان لی جائے)، (دوسری) شادی شدہ زانی اور(تیسری) جماعت (کی متفق علیہ راہ) کو چھوڑ کردین سے نکلنے والا(یعنی

تبلیغی جماعت ایک تعارف۔۔۔

Urdu Fonts
تبلیغی جماعت ایک تعارف 
مولانا محمد الیاس کاندھلوی کی قائم کردہ ایک اسلامی اصلاحی تحریک ہے جو 1926ء میں قائم کی گئی۔ بنیادی طور پر فقہ حنفی کے دیو بندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ برصغیر پاک و ہند کے علاوہ ساری دنیا میں سرگرم ہے اس لیے اس کو دعوت و تبلیغ کی عالمی تحریک بھی کہا جاتا ہے۔
جماعت
جماعت اس تحریک کی ایک مخصوص اصطلاح ہے جو اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب کئی افراد ایک مخصوص مدّت کے لۓ دین سیکھنے اور سکھانے کی خاطر کسی گروہ کی شکل میں کسی جگہ کا سفر کرتے ہیں ان کے دورے کی مدّت تین دن، چالیس دن، چار ماہ اور ایک سال تک ہو سکتی ہے۔ یہ افراد اس دوران علاقے کی مسجد میں قیام کرتے ہیں
گشت
کسی بھی جگہ کے دورے میں اپنے قیام کے دوران یہ افراد گروہ کی شکل میں علاقے کا دورہ کرتے اور عام افراد خصوصاً دوکاندار حضرات کو دین سیکھنے کی دعوت دیتے ہوئے مسجد میں مدعو کیا کرتے ہیں۔ اس عمل کو جماعت کی اصطلاح میں 'گشت' کہا جاتا ہے۔
تعلیم
عموما ظہر کی نماز کے بعد مسجد میں تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد ایک کونے میں مرتکز ہوجاتے ہیں اور کو‎ئی ایک فرد فضا‎ئل اعمال کا مناسب آواز میں مطالعہ کرتا اور اس کی تشریح بیان کیا کرتا ہے تاہم اس امر کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ نماز و تلاوت میں مشغول افراد کے انہماک میں خلل نہ پڑے
فضائل اعمال
دوسری تنظیموں کی طرح تبلیغی جماعت کے نصاب کو بھی کتابی شکل میں مرتب کیا گیا ہے جو فضا‎ فضائل اعمال کے نام سے موسوم ہے۔
رائے ونڈ اجتماع
عام طور پر اکتوبر کے مہینے میں لاہور کے قریب را‎ئے ونڈ میں تین روزہ سالانہ اجتماع کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر سے لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں۔ اس موقع پر یہاں ایک عارضی شہر آباد ہو جاتا ہے۔
مدنی مسجد

سیکولر ازم کیا ہے؟؟ ایک مطالعہ

Urdu Fonts
آئے دن نئے نئے فکر و فلسفے اور عقیدے و نظرئے منظرِ عام پر آتے رہتے ہیں۔ آج ہم جس موضوع پر بحث کرنا چاہتے ہیں وہ ہے سیکولر ازم۔ سیکولر ازم کا بیج مغرب میں بویا گیا۔ جلد ہی یہ تناور درخت کی شکل میں پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ غور و فکر سے ہمیں قرآن میں ایسا لفظ ملتا ہےجو کہ لغوی اعتبار سے سیکولرازم کے معنی سے ملتا جلتاہے۔ یہ لفظ "دہر" کا ہے جو منکرین آخرت  کے بارے میں اس ایت "وما یھلکنا الا الدھر" میں مذکور ہے۔ اس کا مفہوم یہ ہے کہ؛ "زمانہ ہمیں پیدا کرکے وہی ہلاک کر دیا ہے۔ اس دنیا کے 
رنگ و نور سے پیچھے کوئی غیبی طاقت نہیں"۔ اگر فلاسفہ کے مباحث و مکالمات کا غوروخوض سے مطالعہ کیا جائے تو یہ چیز سامنے آتی ہے کہ وہ دینی مسائل ثابت کرنے کے لئے دو طریقوں سے اپنا موقف پیش کرنے کی کوششکرتے تھے۔

پہلا طریقہ نقلی دلائل: یعنی قرآن ، احادیث اور اقوالِ سلف۔ 
دوسرا طریقہ عقلی دلائل سے محض اپنی عقل کی بنیاد پر اور اپنی فہم کے بقدر مسائل کا حل تلاش کرتے تھے۔ آج بھی سیکولرازم کی عقل پرستی اس سے قریب ہے۔ دوسرے الفاظ میں عقل آسمانی ہدایات کےتابع نہیں ہے بلکہ اپنی صداقت اور فہم کے مطابق موجودہ مسائل کا حل پیش کرتی ہے۔ سیکولر ازم مین عقل حاکم مطلق کی حیثیت رکھتی ہے جو وہ سمجھتی ہے اس کے مطابق فیصلہ کرتی ہے۔ قطع نظر اس سے کہ ہی فیصلہ کسی دین سے متصادم ہے یا اس کے موافق ہے؟ 
جب کوئی قوم اس نظریہ پر گامزن ہوتی ہے تو وہ کائنات میں رونما ہونے والے تمام معاشرتی اور قدرتی حادثات کی تلاش ظاہری اسباب پر کرنے لگتی ہے۔غیبی قدرت و طاقت سے مدد نہیں لیتیہے۔ دعا نہیں مانگتی ہے اور عمل زندگی میں زہد اور ریاضت کو ایک کونے میں پھینک دیتی ہے کیونکہ مغرب میں سیکولرازم کی چنگاری عیسائیوں کی غلط رہبانیت کے خلاف پھوٹی تھی۔ سیکولرازم کا نظریہ رکھنے والے صرف اس دنیا کو مانتے ہیں اور آخرت کا انکار کرتے ہیں۔ ان کی توجہ صرف اس موجودہ کرہ خاکی پر ہوتی ہے جہاں ہم زندگی گزار رہے ہیں اور موت و اخرت سے بالکل انکاری ہیں۔
آج دو قسم کے سیکولرازم مکتبہ فکر دنیا میں رائج ہیں  : نمبر 1۔ سیاسی سیکولرازم: اس کے تصور میں دین حکومت سے بالکل الگ چیز سمجھا جاتا ہے۔ قانون و آئین میں شریعت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ حکومت کسی دین کے اصول پر نہیں چلتی دنیا کے مطابق العنا فی حکمران انسان ہیں اور عقل آخری منصف کا کردار ادا کرتی ہے
نمبر 2۔ فلسفی سیکولرازم۔ اس نظریے میں اللہ اور آخرت کا انکار بنیادی عقیدہ ہے۔ ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ سیاسی سیکولرازم کے نظریے میں خالقِ کائنات اور انکار ضروری نہیں ہے بلکہ اپنی سیاست میں خالق کائنات کے احکامات کو جگہ نہیں دیتے ہیں. اس طرح ان میں انکارِ آخرت کو لازمی قرار نہیں دیتے لیکن اس کے لئے تیاری کو بالکل نظر انداز کرتے ہین۔ جب کہ فلسفی سیکولرازم میں عقل حاکم اعلیٰ سمجھی جاتی ہے اور ادیان کو فضول و بے حقیقت چیز باور کرائے جاتاہے۔
سولہویں صدی کے بعد مغرب میں سیکولرازم کا نظریہ تیزی سے پھیلنے لگا جب کہ دنیائے اسلام اور مشرق میں اس کا تصور تک نہیں تھا۔ مغرب میں سیکولر ازم نے کسی پلاننگ اور منصوبہ بندی کے بغری قدرتی طور پر جنم لیا۔ اس کی 2 بڑی وجوہات تھیں۔ پہلی سماوی دین اور جدید علوم  اور سائنس و ٹیکنالوجی میں ٹکراو

یہودیوں کے خطرناک عزائمenglish video



Urdu Fonts

    یہودیوں کے خطرناک عزائم .....  مرتب: سید آصف جلال
    امریکی یہودی مفکر چومسکی نے کہا’’ امریکی نظام(یہودی نظام) کا دنیا پر حکمران ہونا ضروری ہے‘ اس سے کم کوئی چیز قطعاً ہماری نگاہ میں قابل اعتبار نہیں اور نہ ہم کسی چیلنج کے ساتھ کسی قسم کی رواداری برتنے کیلئے تیار ہیں خاص طور پر شر و فساد کے عالمی سرچشموں مثلاً قوم پرستی‘وطن پرستی‘اسلامی بنیاد پرستی دہشت گردی اور نسلی تنازعات کوکسی قیمت پر برداشت نہیں کرینگے۔ ‘‘ دنیا میں یہودیوں کی تعداد ایک کروڑ چالیس لاکھ ہے جو دنیا کی کل آبادی کا 0.2فیصد ہے۔ اس کے باوجود یہودی دنیا کی موثر ترین قوت ہے پوری دنیاکے وسائل پر
    قبضہ کرنا یہودیوں کا مشن ہے ۔ اس مشن کی تکمیل کے لئے 1896ء میں ایک منصوبہ تیار کیا گیا جس کی منظوری 31اگست 1897ء کو باسل میں ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔ اس اجلاس میں 20یہودی شریک تھے۔ یکم جنوری 1920ء کو اسی منصوبے کے تحت لیگ آف نیشنز کا قیام عمل میں لایا گیاجبکہ 24اکتوبر 1945ء کو اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیااقوام متحدہ کے قیام کا مقصد چھوٹے اور کمزور ممالک پر بڑی طاقتور حکومتوں کے فیصلے مسلط کرنا تھا۔اقوام متحدہ کے قیام سے عالمی حکومت کے قیام کا پہلا وسیلہ یہودیوں کے ہاتھ آ گیا۔ دنیا کی معیشت پر قبضہ کرنے کے لئے یہودیوں نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک جیسے ادارے قائم کئے یہودیوں کو اپنے منصوبوں کی تکمیل کے لئے ایک مضبوط بیس کی ضرورت تھی اس مقصد کے لئے
    کرنل ایڈورڈ منڈیل
     امریکہ ایک آئیڈل ملک تھا امریکہ پر کیسے قابض ہوا جائے؟اس مقصد کے حصول کے لئے کرنل ایڈورڈ منڈیل نے لندن میں ایک حفیہ میڈنگ بلائی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ امریکہ میں ’’امریکی ادارے برائے عالمی اُمور‘ کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا جائے جس میں ایسے لوگ تیار ہوں جو مستقبل میں امریکہ کے اعلیٰ ایوانوں تک پہنچ سکیں۔ 1921ء میں اس ادارے کا نام تبدیل کر کے’’کونسل برائے خارجہ تعلقات‘‘ یعنی (سی ایف آر )رکھ دیا گیا۔سی ایف آر نے وجود میں آتے ہی اپنا ترجمان’’فارن افیئرز‘‘ کے نام سے نکالنا شروع کیاسی ایف آر کے تمام ارکان یہودی تھے۔ ایک قلیل مدت میں ان یہودیوں نے امریکہ میں تمام عہدوں پر قبضہ کر لیا۔بڑ ے بڑے ادارے‘میڈیا ‘ بینک اور اہم سیاسی جماعتوں پر بھی یہودی قابض ہو گئے۔ سی ایف آر نے اس قدر قوت حاصل کر لی کہ امریکہ کے چھبیسویں صدر تھیوڈ روز ویلٹ سے لیکر آج تک ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی نے امریکی صدارت کے لئے جتنے امیدوار نامزد کئے ان سب کا تعلق سی ایف ار سے تھا۔ رونالڈریگن اگرچہ سی ایف ار کے رکن نہیں تھے تاہم انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ اپنا نائب جارج بش کو منتخب کریں اس لئے کہ جارج بش سی ایف ار کا رکن تھا، امریکی صدارت کا چارج سنبھالنے کے بعد ریگن پر قاتلانہ حملہ کرایا گیاریگن پر

    ایک پاکستانی سیاست دان کی کہانی

    Urdu Fonts

    محترم قارئین !آپ نے اپنی زندگی میں دنیا کے عظیم لوگوں کی سوانح کا مطالعہ ضرور کیا ہوگا، یہ عظیم لوگ ہم جیسے عام انسان ہی تو ہوتے ہیں جو اپنی ہمت و حوصلے کے بل بوتے پر دنیا میں ایسا انقلاب برپا کرتے ہے کہ تاریخ انہیں امر بنا دیتی ہے اور وہ آنے والے انسانوں کی زندگی کے لئے عملی نمونہ بن جاتے ہیں، ایسے لوگ ہر معاشرے ‘ہر ملک‘ ہر رنگ و نسل میں موجود ہوتے ہیں، بعض ان میں گمنامی کی
    زندگی گزارتے اور دارفانی سے کوچ کر جاتے ہے تو بعض کو تاریخ اپنی اغوش میں لے لیتی ہے۔ آج مین نے ایک ایسی ہی معروف شخصیت کی گمنام سوانح حیات پیش کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
    آج سے تقریباً 95سال قبل یعنی 20ستمبر 1916 ؁ء کولاہور کے ایک نواحی گاؤں میں ایک نہایت غریب گھرانے میں ایک بچہ پیدا ہوا۔ چار بہن بھائیوں میں یہ سب سے چھوٹا تھا۔پورا گاؤں ان پڑھ مگر اسے پڑھنے کا بیحد شوق تھا۔اس کے گاؤں میں سکول نہ تھا‘لہٰذایہ ڈیرھ میل دور دوسرے گاؤں پڑھنے جاتا۔ راستے میں ایک برساتی نالے میں اسے گزرنا پڑتا۔ چھٹی جماعت پاس کرنے کے بعد وہ 8میل دور دوسرے گاؤں میں تعلیم حاصل کرنے جاتا۔اس نے مڈل کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا اور وظیفہ حاصل کیا۔ مزید تعلیم حاصل کرنے لاہور آیا۔ یہاں اس نے سنٹرل ماڈل سکول میں، (جو کہ اس وقت کا نمبر 1سکول تھا) میں داخلہ لیا۔ اس کا گاؤں شہر سے 13کلومیٹر دور تھا۔غریب کی وجہ اسے اپنی تعلیم رکھنا مشکل تھی، مگر اس نے مشکل حالات کے سامنے ہتھیار نہ پھینکے بلکہ ان حالات کے مقابلہ کی ٹھانی۔ اس نے تہیہ کیا کہ وہ گاؤں سے دودھ کرکے شہر میں بیچے گااور اپنی تعلیم جاری رکھے گا۔چنانچہ وہ صبح منہ اندھیرے اذان سے پہلے اٹھتا ،مختلف گھروں سے دودھ اکٹھا کرتا، ڈرم کو ریڑھے پر لاد کر شہر پہنچتا۔ شہر میں وہ نواب مظفر قزلباش کی حویلی اورکچھ دکانداروں کو دودھ فروخت کرتا ‘مسجد میں جاکر کپڑے بدلتا اور سکول چلا جاتا، کالج کے زمانہ تک وہ اسی طرح دودھ بیچتا اور اپنی تعلیم حاصل کرتا رہا۔ اس نے غربت کے باوجود کبھی دودھ میں پانی نہیں ملایا۔
    بچپن میں اس کے پاس سکول کے جوتے نہ تھے ۔ سکول کے لئے

    برطانیہ میں شرعی قوانین کے استعمال میں اضافہ

    Urdu Fonts


    بی بی سی سے۔۔۔  زمرہ :اسلامیات
    برطانیہ میں شرعی قوانین کے استعمال میں اضافہ

    السلام علیکم ۔۔۔۔ قارئین اکرام بی بی سی کی ایک خبر آپ کی خدمت میں پیش ہے۔۔۔۔!اب مغرب میں بھی اسلامی قوانین کو اپنے مسائل کے حل کا ذریعہ مانا جا رہا ہے۔۔ برطانیہ میں شرعی یا اسلامی قوانین کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے جہاں ہزاروں مسلمان اپنے مسائل ان ہی قوانین کے تحت حل کر رہے ہیں تاہم خواتین کے حقوق سے متعلق تنظیموں اور دیگر لوگوں کو اس پر اعتراض ہے۔ـ’’بہن آپ صرف سچ بولیں کیونکہ اللہ آپ کا ہر لفظ سن رہا ہے، آپ ہم سے تو جھوٹ بول سکتی ہیں لیکن اللہ سے نہیں‘‘ یہ الفاظ اس شیخ کے ہیں جو وہ ایک عورت سے یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ اپنی اذدواجی زندگی میں خوش کیوں
    نہیں ہے۔مشرقی لندن کے لیٹن علاقے میں اسلامک شرعی کونسل کا سب سےبڑا دفتر ہے۔ اس دفتر کے ایک چھوٹے سے کمرے میں کونسل کے نمائندے شیخ ہاشم الحداد سے ایک خاتون ملنے آئی ہیں جو اپنے شوہر سے اسلامی طریقے سے طلاق لینا چاہتی ہیں اور ان کے شوہر نے ان کو طلاق دینے سے انکار کر دیا ہے۔
    یہ خاتون شیخ سے کہتی ہے کہ ’میں اس شادی سے خوش نہیں ہوں کیونکہ میرا شوہر کبھی بھی گھر پر نہیں ہوتا، میں نے اس کے موبائل پر دوسری عورتوں کے پیغامات دیکھے ہیں اور وہ بچوں کی پرورش کے لیے مالی امداد بھی نہیں دیتا‘۔
    اسلام میں مسلمان مردوں کے لیے طلاق حاصل کرنا آسان ہے لیکن اگر مرد طلاق دینے سے انکار کر دے تو عورت کو اپنی شادی ختم کرنے کے لیے شرعی عدالت کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ایک تھنک ٹینک کی 2009 کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں

    Wednesday, 13 March 2013

    24 سوال و جواب حیات انسانی کے کا ایک جامع نقشہ

    Urdu Fonts


    تحریر: سید آصف جلال    زمرہ اسلامیات
     موضوع:  ۲۴ سوال و جواب حیات انسانی کے کا ایک جامع نقشہ 
    السلام علیکم محترم بلاگ قارئین۔۔۔۔۔ آج آپ کے سامنے مسند احمدو کنزالعمال کی ایک حدیث آپ کی خدمت میں پیش ہے۔ جس کا موضوع ہے ۲۴سوالات۔ قارئین برائے مہربانی عمل کی نیت سے پڑھیں اور اپنے زندگیوں کا اس حدیث مبارکہ کا موازنہ کیجئے۔۔۔۔۔ اور اس پوسٹ کو اپنے احباب کے ساتھ ثواب کی نیک سے شیئر کیجئے۔۔۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔
    ایک دیہاتی حضور ﷺ کے دربار میں حاضر ہوا اور عرض کیا یار سول اللہ ﷺ میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔۔۔فرمایا کہو!
    دیہاتی نے عرض کیا ‘ یا رسول اللہ ﷺ


    • سوال: میں امیر (غنی) بننا چاہتا ہوں؟
    • جواب: فرمایا قناعت اختیار کروں امیر ہو جاوں گے۔
    • سوال: عرض کیا میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں؟
    • جواب: فرمایا تقویٰ اختیار کرو عالم بن جاوں گے۔
    • سوال: عرض کیا عزت والا بننا چاہتا ہوں؟
    • جواب: فرمایا مخلوق کے سامنے ہاتھ پھیلانا بندکروں۔
    • سوال: عرض کیا اچھا آدمی بننا چاہتا ہوں؟
    • جواب: فرمایا لوگوں کو نفع پہنچاوں۔
    • سوال: عادل بننا چاہتا ہوں؟
    • جواب: جسے اپنا لئے اچھا سمجھتے ہو وہی دوسروں کے لئے پسند کرو۔
    • سوال: عرض کیا طاقتور بننا چاہتا ہوں؟
    • جواب

    خلیفۃ المسلمین حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ کا دسترخوان


    Urdu Fonts
      تاریخِ اسلام میں خلفاے راشدین کے بعد جس خلیفہ کا نام انتہائی عزت و احترام سے لیا جاتا ہے وہ حضرت عمر بن عبدالعزیز ہیں جو بنواُمیہ کے ساتویں خلیفہ تھے۔ آپ کی مدت خلافت اگرچہ تین برس سے بھی کم ہے مگر اس مختصر عرصے میں آپ نے جو اصلاحات کیں اس سے نہ صرف پورا ملک مستفید ہوا بلکہ بعد میں بھی اس کے نہایت دُوررس نتائج برآمد ہوئے۔ خاص طور پر ملک کی اقتصادی اور معاشی پالیسی آپ نے جس نہج پر
      بنائی اس کی مثالیں آج بھی دی جاتی ہیں۔ آپ نے پہلی بار اُموی خلفا کے برعکس بیت المال کو عوام کی امانت قرار دیا۔ آپ سے قبل جن خلفا اور حاکموں نے اختیارات کا ناجائز فائدہ اُٹھا کر لوگوں کی زمینوں اور املاک بزور ظلم و زیادتی قبضہ کیا ہوا تھا یا سرکاری املاک کو اپنی جاگیریں قرار دیا تھا، آپ نے ان سب کو ضبط کرلیا۔ اکثر اپنے اصل مالکوں کو لوٹا دیں جو باقی بچا اس کو سرکاری املاک قرار دے دیا۔
      آپ نے ہر صوبے کی آمدن کو اس صوبے پر خرچ کرنے کی پالیسی بنائی۔ اس کے باوجود اگر رقم بچ جاتی تو وہ دارالخلافہ بھیجی جاتی تھی جہاں اس کو ضرورت کے مطابق خرچ کیا جاتا تھا۔ اس معاشی پالیسی کا نتیجہ یہ نکلا کہ بعض صوبے اس قدر آسودہ حال ہوگئے کہ صدقے کی رقم بھی مرکزی بیت المال کو بھیجی جانے لگی، جب کہ مرکز میں اخراجات میں انتہائی احتیاط برتی جاتی تھی۔ بے جا اخراجات پر سخت کنٹرول تھا جس کے سبب اخراجات خصوصاً شاہی اخراجات نہ ہونے کے برابر رہ گئے۔ اس کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ خود حضرت عمر بن عبدالعزیز کے اہل و عیال کے کھانے پینے کا یومیہ خرچہ صرف دو درہم تھا، حالانکہ خلیفہ بننے سے قبل آپ نے انتہائی پُرتعیش زندگی گزاری تھی مگر خلیفہ بننے کے بعد آپ نے سب کچھ ترک کر دیا اور رعایا کی خدمت کو اللہ تعالیٰ کی رضا قرار دیا۔
      معاشی اصلاحات کے بعد آپ کا دوسرا سب سے اہم کارنامہ انصاف کی فراہمی تھا۔ انصاف کی فراہمی میں آپ نے کسی کی پروا نہ کی اور نہ کسی کو خاطر میں لائے۔ قانون کی نظر میں سب برابر تھے۔ کسی قسم کا معاشی یا خاندانی مقام و مرتبہ انصاف کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکتا تھا۔ جس کی وجہ سے قانون شکنی کا رجحان ختم ہوا۔ کوئی بھی غیرقانونی کام کرنے سے پہلے ہر شخص کو سو بار سوچنا پڑتا تھا، اس لیے بہت جلد ملک بھر میں محاورتاً نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں انصاف کا بول بالا ہوگیا۔ فراہمی عدل کے سلسلے میں آپ حضرت عمرفاروق اور حضرت ابوبکر صدیق کے نقشِ قدم پر چلے اور تاریخ میں اَن مٹ نقوش چھوڑ گئے۔ آپ کے ان ہی اقدامات کی وجہ سے آپ کو خلفاے راشدین کے بعد پانچویں خلیفۂ راشد قرار دیا جاتا ہے۔

      آپ کی اصلاحات مقتدر طبقے کو اور پھر خاص کر شاہی خاندان کے افراد کو بہت ناگوار گزر رہی

      ولمپکس۔۔۔ تاریخی و مذہبی پسِ منظر



      Urdu Fonts
        قدیم دنیا کے سات عجوبے اگر آپ کے مطالعہ سے گزرے ہوں، یا اب بھی اگر آپ ‘seven wonders of the ancient world’ لکھ کر انٹرنٹ پر سرچ کریں۔۔۔ تو عموماً تیسرے نمبر پر آپ کو جو چیز لکھی ہوئی ملے گی وہ کچھ یوں ہے:
        زیوس (دیوتا) کا مجسمہ بمقام اولمپیا
        یہ وہی ’’اولمپیا‘‘ اور اس کا وہی ’’زیوس‘‘ دیوتا ہے جس کی تاریخ زندہ کرنے کےلیے، دنیا کے سب سے بڑا کھیل میلہ آج آپ کے اخباروں اور سکرینوں کی زینت اور ہر بیٹھک میں سپورٹس کے شائقین کا موضوعِ گفتگو ہے۔۔۔ تاکہ آپ کو اندازہ ہو کہ اس دنیا کے اندر کھیل بھی نرا کھیل نہیں ہوتا؛ اِن بظاہر معمول کی چیزوں کے پیچھے بھی بہت کچھ ہوتا ہے۔۔۔!


        ایک تہذیب جب غالب آتی ہے تو وہ ہزارہا رنگ میں اپنا آپ منواتی ہے! ایک فاتح تہذیب آپ سے جو خراج لیتی ہے وہ محض روپے پیسے اور ’آئی ایم ایف‘ کے بھتے کی صورت میں نہیں ہوتا جس کی گنتی آپ کے بجلی بلوں تک کے اندر ہورہی ہوتی ہے! یہ خراج دراصل آپ کو صرف اپنے خون پسینے کی کمائی سے نہیں، اپنے تہذیبی وجود سے بھی ادا کرنا ہوتا ہے؛ ان بےشمار لہجوں اور طریقوں میں اس فاتحِ عالم کی تعظیم اور اُس کی روایات کی توقیر کرنی ہوتی ہے جو اُس نے آپ ’تھرڈ ورلڈ‘ کے لیے جاری کررکھے ہوتے ہیں! اپنے جناح کیپ اور سبز واسکٹ پوش کھلاڑیوں کی وساطت آج آپ قوموں کی جس ڈرِل کے اندر شریک ہیں، وہ اسی عمرانی حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ صرف آپ نہیں، لاالہ الا اللہ کا پرچم بردار ’مکہ مدینہ‘ والا ملک، جس کے باشندے اپنے آپ کو صحابہؓ کی اولاد کہنے میں اتھاہ فخر محسوس کرتے ہیں، اپنی شریف زادیوں کو قوموں کی اس نمائش میں پیچھے رکھنے کا روادار نہیں رہتا! آپ کے خیال میں یہ محض ’کھیل‘ اور ’ورزش‘ کا شوق ہے، یا اس سے بڑھ کر اس کی کوئی نظریاتی و تہذیبی جہت بھی ہے؟ ہماری اِس مختصر تحریر میں یہی سوال زیربحث لایا گیا ہے۔
        موجودہ دور میں اولمپیا کے اس قدیمی میلے کا ازسرنو احیاء کیوں ہوا؟ اور سب سے دلچسپ بات، بیچ میں اتنی صدیاں یہ کیوں تاریخ کے قبرستان میں دفن رہا؟ خود یورپ کو یہ طویل زمانہ کیوں بھولا رہا۔۔۔ اور یہ مردہ اتنی صدیوں بعد یک دم انگڑائی لے کر کہاں سے نکل آیا؟ یہ چند دلچسپ سوالات ہیں۔ آئیے ذرا ان پر نظر ڈالتے ہیں۔


        ’’اولمپک گیمز‘‘ جن ادوار سے گزر کر آج ہم تک پہنچیں وہ کچھ یوں ہیں:
        1۔ اولمپکس کا ظہور:
        یونانی دیومالا کو ایک طرف رکھتے ہوئے، اس سلسلہ کی جو قدیم ترین تاریخی شہادت ملتی ہے، اور جوکہ یونانی جغرافیہ وتاریخ دان سٹرابو (63Strabo ق م) کے دم سے تاریخ کے ہاتھ آئی ہے، اسکی رُو سے۔۔۔ اولمپکس میلے کا ظہور بت پرست یونان میں کم از کم سات آٹھ صدیاں قبل مسیح یونان کے ایک خطے ایلیس Elis میں ہوا جس میں اولمپیا نامی یہ بستی واقع ہے۔ سب انسائیکلوپیڈیا آپ کو یہی بتاتے ہیں کہ اولمپیا

        Indian Cruise Missile Tests failed - chandipur india


        اسلام اور ازواجی زندگی۔


        FREE ISLAMIC WEBSITES  AND FREE  SOFTWARE


          اسلام اور ازواجی زندگی۔۔۔۔۔  مضمون نگار: مولانا محمد شاہد جانپوری           اگر غور کیا جائے تو دنیا میں دو چیزیں ایسی نظر آئیں گی جو اس عالم کی بقا اور تعمیر وترقی میں عمود اور بنیادی کردار کا درجہ رکھتی ہیں ، ایک عورت ، دوسری دولت ، لیکن تصویر کا دوسرا رخ دیکھا جائے تو یہی دونوں چیزیں دنیا میں فساد وخون ریزی اور طرح طرح کے فتنوں کا سبب بھی ہیں ، جب کہ یہ دونوں چیزیں دنیاوی تعمیر وترقی اور اس کی رونق کا ذریعہ ہیں ، لیکن جب کبھی ان کو ان کے اصلی مقام وموقف سے اِدھر اُدھر کر دیا جاتا ہے تو یہی چیزیں دنیا میں سب سے زیادہ مہلک بھی بن جاتی ہیں، قرآن نے انسانوں کو جو نظام زندگی دیا ہے اس میں ان دونوں چیزوں کو اپنے اپنے صحیح مقام پر رکھا گیا ہے، تاکہ ان کے فوائد وثمرات زیادہ سے زیادہ حاصل ہوں اور فتنہ وفساد کا نام ونشان مٹ جائے۔شریعت اسلام مکمل اور پاکیزہ نظام حیات کا نام ہے ، اس میں نکاح کو صرف ایک معاملہ یا معاہدہ نہیں بلکہ ”النکاح من سنتی، فمن رغب عن سنتی فلیس منی“ کہہ کر کہ ”نکاح میری سنت ہے، جو اس سنت سے اعراض کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ۔“ ایک گونہ عبادت کی حیثیت بخشی ہے ، جس میں خالق کائنات کی طرف سے انسانی فطرت میں رکھے ہوئے شہوانی جذبات کی تسکین کی ایک مقرر کردہ حد اور ضابطے میں بہترین پاکیزہ سامان بھی ہے اور ازادواجی تعلقات سے جو عمرانی مسائل ابقائے نسل اور تربیت اولاد کے متعلق ہیں ان کا بھی معتدلانہ اور حکیمانہ بہترین نظام ہے۔نکاح ایک عربی لفظ ہے، اس کا مادہٴ اصلی ن، ک، ح، ہے، کہا جاتا ہے کہ ”نکح المرأة“ عورت سے شادی کرنا، ” نکح المطر الارض“ بارش کا زمین میں جذب ہو جانا، ”نکح الدواءُ فلانا“ دوا کا کسی کے اندر اثر کرنا، ”نکح النعاس عینہ“ آنکھوں میں نیند کا غالب آجانا، یعنی کہ مشترک معنیٰ ایک کا دوسرے میں ضم ہو جانا ہے۔چناں چہ شریعت نے اس من تو شدم تو من شدی کے مفہوم کو بہت ہی بلیغ اسلوب میں بیان کیا ہے کہ جس میں نکاح کے معنی کی بھی رعایت ہے اور نکاح سے شرعی مطلوب واقعی کا بھی بیان ہے، قرآن کا ارشاد ہے ﴿ ھن لباس لکم وانتم لباس لھن﴾ گویا جسم اور سایہ کے رشتہ کی تعبیر ہے کہ وہ عورتیں تمہارے لیے بطور لباس کے ہیں اور تم ان کے لیے لباس کی مانند ہو۔ منافع مشترک ہو گئے، اتحاد باہمی خاندانی اشتراک کا عنوان بن گیا، چناں چہ زوجین میں محبت ومودت ایسی پیدا ہو جاتی ہے کہ اس سے پہلے اتنی محبت نہ دیکھی جاتی ہے اور نہ دیکھی گئی اور کیوں نہ ہو یہ تو الله کی قدرت کی نشانی ہے، الله کی رحمتوں میں سے یہ ایک آیت

        USA.AND. ISLAM


        free islamic web sites  www.enjoyislam.tk
        امریکی حکومت اور میڈیا کےمستقلاً ’’دہشت گردی‘‘ کےخلاف جہاد کےنعروں سےیہ تاثر ملتا ہےکہ شاید پوری امریکی قوم اس عمل میں شامل ہےجبکہ حقیقت واقعہ اس سےکچھ مختلف ہے۔ امریکہ کےباشعور دانش ور امریکی جارحیت کےمنفی اثرات کو محسوس کرتےہوئےاپنی حکومت کو سیاسی حکمت عملی پر نظرثانی اور ایک زیادہ حقیقت پسندانہ طرزعمل کی دعوت دےرہےہیں۔یہ آوازیں محدود سہی لیکن مختلف علمی حلقوں سےان کابلند ہونا یہ ثابت کرتا ہےکہ امریکی ابلاغ عامہ کےسحر کےباوجود Stephen M. Walt جیسےافراد،امریکی خارجہ پالیسی پر جن کا پُرمغز مقالہ زیر نظر پرچے میں شامل ہے،امریکہ کی حالیہ ہٹ دھرمی کو قومی مفاد کےمنافی خیال کرتےہیں۔ لیکن برسراقتدار neo-conservation ٹولہ اپنےخود ساختہ تصورات میں ایسا محصور نظر آتا ہےکہ اسےباہر کی دنیا بلکہ اپنےاردگرد کےردعمل کا بھی شعور نہیں اور افغانستان اور عراق میں اپنی نام نہاد کامیابی پر نازاںو فرحاں اپنی موجودہ روش کو درست سمجھنےپر مُصر نظر آتا ہے۔ تاریخ عالم ایسےواقعات سےبھری پڑی ہیں جن میں فراعنۂ وقت نےاپنی قوت کےنشےمیں کبھی یہ سوچنا پسند نہیں کیا کہ لکڑی کی ہنڈیا جل بھی سکتی ہے۔امریکی امور کا ہر طالب علم اس حقیقت سےآگاہ ہےکہ امریکی ملکی

        Power Rangers video

        Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.

        To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79