Monday 14 July 2014

اسرائیلی انتباہ کے بعد ہزاروں فلسطینیوں کی نقل مکانی


اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کو نشانہ بنائے جانے کی تنبیہ کے بعد وہاں سے ہزاروں فلسطینیوں نے نقل مکانی کی ہے۔
اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک چار ہزار افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر دیگر مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔
اتوار کو دوہری شہریت کے حامل 800 فلسطینیوں نے اریز کی اسرائیلی کراسنگ سے غزہ چھوڑا۔
غزہ میں اسرائیل کی کارروائی اتوار کو چھٹے دن بھی جاری رہی اور اتوار کی صبح اسرائیلی فضائی حملے میں خطے کے سکیورٹی ہیڈ کوارٹر اور پولیس سٹیشن کو بھی نشانہ بنایا گيا۔
بی بی سی کے نمائندے کے مطابق جب سے اسرائیلی حملے شروع ہوئے ہیں اتوار کی صبح کے حملے سب سے تیز تھے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحلی علاقے میں ایک ایسے مقام پر زمینی کارروائی بھی کی ہے جہاں سے مبینہ طور پر اسرائیل میں راکٹ پھینکے جا رہے تھے۔
اسرائیل کا دعوی ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے جہاں سے میزائل داغا گیا تھا اس مقام پر حملے کے دوران اُس کے چار فوجی زخمی ہوئے ہیں، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ ساحل کے قریب اُس کی ایسی کوئی تنصیب موجود نہیں۔
غزہ میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 159 ہوگئی ہے جبکہ ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔۔
ہلاک شدگان میں فلسطینی پولیس چیف کے خاندان کے 17 افراد بھی شامل ہیں جو سنیچر کی شام اسرائیلی میزائل حملے میں مارے گئے۔
اسرائیل کی جانب سے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنائے جانے کے دعووں کے برعکس اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اندازاً ان حملوں میں ہلاک ہونے والے 77 فیصد افراد عام شہری تھے۔
اسرائیل نے حالیہ حملوں کے دوران اپنے کمانڈوز کی فلسطینی علاقے میں پہلی زمینی کارروائی سے قبل شمالی غزہ میں بسنے والے فلسطینیوں کو خبردار کیا کہ وہ فضائی حملوں سے قبل اپنے گھروں کو چھوڑ دیں۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق
کی ہے کہ اس نے بیت لاہیہ نامی شہر پر پمفلٹ گرائے ہیں جن میں شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے کو کہا گیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے امدادی ادارے کے ترجمان کرس گنس نے کہا ہے کہ اتوار کی صبح ساڑھے دس بجے تک چار ہزار فلسطینیوں نے اقوامِ متحدہ کے آٹھ کیمپوں میں پناہ حاصل کی۔

ایک سکول میں قائم اقوام متحدہ کے کیمپ میں پناہ لینے والی ایک خاتون نے بتایا کہ اُنہیں اسرائیلی فورسز نے گھر چھوڑ دینے کو کہا تھا۔
برطانیہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر منا الحسین نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’حماس والے آبادی کا اہم حصہ ہیں اور وہ ہر جگہ سے مزاحمتی کر رہے ہیں۔‘
اُدھر اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصے کے لیے اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں جبکہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان آگال پالمر کا کہنا ہے کہ شہریوں کی ہلاکت کی ذمہ داری حماس کے کاندھوں پر ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی ہلاکتوں میں اضافے کے بعد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔

اقوامِ متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کی شدید سفارتی کوششوں کے باوجود فریقین جنگ بندی پر راضی نہیں ہیں۔
بی بی سی کے مشرق وسطی کے مدیر جیرمی بووین کا کہنا ہے کہ ہرچند کہ طرفین کسی قسم کی جنگ بندی کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن حماس اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ عالمی دباؤ کے تحت رک جائے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے منگل سے فلسطینی علاقے میں بمباری کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے اور اب تک سینکڑوں حملے کیے جا چکے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ حملے حماس کی جانب سے اس کی سرزمین پر راکٹ حملوں کا ردعمل ہیں لیکن راکٹ حملوں سے اسرائیل میں ایک بھی شخص کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

No comments:

Geo News English

Blogger Tricks

Power Rangers video

Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.

To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79