Batkhela news.100news Daily Updates News Funny Video Movie Songs Live news pashto tv live tv Malakand
Wednesday, 5 December 2012
روس میں جنگل کے بیچوں بیچ 170فٹ لمبی ٹرمپولین سڑک تعمیر
مارنے سے پہلے پیش امام کی ریکی کی اور پھر قتل کیا ،گرفتار ملزم کا عتراف
برطانیہ: دنیا کا تیز مرچ والا برگرفروخت کے لیے پیش
لندن …برطانیہ کے شہر برسٹل میں دنیا کا سب سے تیز مرچوں والا برگر فروخت کے لیے پیش کردیا گیا ۔شیفس اور مالکان کے مطابق ا یٹامک فال آؤٹ (Atomic Fallout)نامی یہ برگردنیا کی سب سے تیز مرچیں ڈال کر تیارکیا گیا ہے اور اسے پکانے کے لیے شیفس کو گیس ماسک تک پہننے پڑتے ہیں۔25پاؤنڈ کی قیمت پر مینیو میں دستیاب اس برگر میں شامل سوس کی تیاری میں دنیا کی دو تیز ترین مرچیں ناگا بھٹ جولوکیا(گھوسٹ چلی) اور اسکاچ بونٹ استعمال کی جاتیہے۔پیزاکے دو سلائس سے بنے اس برگر کے بیچ 18اونس بیف کباب اور18اونس پنیر کی تہہ موجود ہے جسکے ساتھ چلی فرائز پیش کیے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ اس برگر کو کھانے سے قبل ناصرف کھانے والے سے برگر ہاؤس کی انتظامیہ کو ہر قسم کی متوقع صورتحال سے دست بردار کرنے کے راضی نامے پر دستخط کروائے جاتے ہیں بلکہ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ برگر پکڑنے کے لیے خصوصی گلوز کا استعمال لازمی کریں اور انکی عمر18سال سے زائد ہو۔
ضمنی انتخاب : پنجاب میں ن لیگ نے میدان مار لیا، سندھ میں پی پی کامیاب
فن لینڈ: جنگل میں حیرت انگیز طور پر توازن سے کھڑی دیوہیکل چٹان
شام سے تنازع، نیٹو ترک سرحد پر پیٹریاٹ میزائل نصب کرنے پر راضی
برسلز … نیٹو نے ترکی کی سرحد پر پیٹریاٹ میزائل نصب کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ غیرملکی خبر ا یجنسی کے مطابق نیٹو کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ترکی کی سرحد پر پیٹریاٹ میزائل نصب کرنے کا مقصد شام کی جانب سے کسی ممکنہ حملے سے بچاوٴ ہے، پیٹریاٹ میزائل کی تنصیب سے ترکی کی سرزمین اور عوام کا بچاوٴ ممکن ہوگا۔نیٹو سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ یہ اقدام ترکی اور شام کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوسکے گا۔ سیکریٹری جنرل نیٹو راسموسن کا کہنا تھا کہ ترکی پر حملے کا سوچنے والوں کو اس اقدام سے باز رہنے کیلئے متنبہ کیا گیا ہے۔
امریکی سینیٹ نے 631 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ کی منظوری دیدی
ایران نے امریکی ڈرون طیارہ قبضے میں لے لیا
Tuesday, 4 December 2012
بین الاقوامی دباؤ میں نہیں آئیں گے: نتن یاہو
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی دباؤ میں آ کر مشرقی یروشلم اور غرب اردن میں آباد کاروں کے لیے تین ہزار نئے گھر بنانے کے منصوبے کو ترک نہیں کرے گا۔
وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ہمیشہ اپنے ’اہم مفادات‘ سامنے رکھے گا اور اپنا فیصلہ نہیں بدلے گا۔
برطانیہ، فرانس، سپین، ڈنمارک اور سویڈن نے تعمیرات کے اس منصوبے پر اپنے اپنے ملک میں موجود اسرائیلی سفیروں کو طلب کر کے ان سے احتجاج کیا ہے۔
امریکہ نے بھی اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر ازسرِ نو غور کرے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے کہا کہ ’ہم اسرائیلی رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ان یکطرفہ فیصلوں پر ازسرِ نو غور کریں اور ضبط کا مظاہرہ کریں، کیونکہ اس طرح کے عوامل سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، اور براہ راست مذاکرات شروع کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔‘
روس، جرمنی اور اقوامِ متحدہ نے بھی اسرائیلی منصوبے پر اعتراض کیا ہے۔
برطانیہ، فرانس، سپین، ڈنمارک اور سویڈن نے تعمیرات کے اس منصوبے پر اپنے اپنے ملک میں موجود اسرائیلی سفیروں کو طلب کر کے ان سے احتجاج کیا ہے۔
امریکہ نے بھی اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر ازسرِ نو غور کرے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے کہا کہ ’ہم اسرائیلی رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ان یکطرفہ فیصلوں پر ازسرِ نو غور کریں اور ضبط کا مظاہرہ کریں، کیونکہ اس طرح کے عوامل سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، اور براہ راست مذاکرات شروع کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔‘
روس، جرمنی اور اقوامِ متحدہ نے بھی اسرائیلی منصوبے پر اعتراض کیا ہے۔
برطانیہ کے مطابق یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے ’امن کے لیے دی گئی یقین دہانیوں‘ کو مشتبہ کر رہا ہے۔
اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر مزید تین ہزار رہائشی یونٹ تعمیر کرنے کی منظوری دی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہ اعلان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے فلسطین کو غیر رکن مبصر ریاست کا درجہ ملنے کے بعد سامنے آیا۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کا مشرقی یروشلم کے مقبوضہ علاقوں میں مزید مکانات تعمیر کرنے کا اعلان امن کی کوششوں کے لیے ایک تباہ کن دھچکا ثابت ہوگا۔
برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ’برطانیہ اسرائیل کا تین ہزار مکانات اور ای
1
بلاک میں تعمیرات کے اعلان پر افسوس کا اظہار کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ دو ریاستی منصوبے کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔‘
بان گی مون کا کہنا تھا کہ ان مکانات کی تعمیر کے بعد مشرقی یروشلم کے فلسطینیوں کے مغربی کنارے سے روابط مکمل طور پر منقطع ہو جائیں گے۔
بان گی مون نے اسرائیلی اعلان کے بارے میں شدید تشویش اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اس اعلان سے مشرقِ وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔‘
اس سے قبل امریکہ نے بھی اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پر مکانات تعمیر کرنے کے اعلان پر تنقید کی تھی۔ امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا اعلان مذاکرت کے لیے ایک ’دھچکا‘ ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی ذمہ دار کیتھرین ایشٹن کا بھی کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر تعمیرات کا اعلان پریشانی کا باعث ہے۔
مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر قبضے کے بعد سے تعمیر کی گئی ایک سو اسرائیلی آبادیوں میں پانچ لاکھ کے قریب یہودی رہائشی ہیں۔
ان آبادیوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی مانا جاتا ہے تاہم اسرائیل اس کی تردید کرتا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین دو دہائیوں سے جاری مذاکرات کسی حتمی حل پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
پا کستا نی مچھلی فروش کا مقبو ل گیت گینگم اسٹا ئل کو مات دینے کیلئے تیار
سوات: مینگورہ میں مکان کی چھت گر گئی، 5 افراد زخمی
| سوات … مینگورہ کے علاقے مکان باغ میں گھر کی چھت گرنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے، 3 بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق سوات کے علاقے مینگورہ میں ایک مکان کی چھت گرنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں میں 2 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو سیدو شریف اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ |
برطانیہ کے شا ہی خاندان میں نئے ولی عہد کے استقبال کی تیاریاں
لندن … برطانیہ کے شاہی گھرانے میں نئے ولی عہد کے استقبال کی تیاریاں کی جارہی ہیں، شہزادہ ولیم کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے نئے ولی عہد کی آمدکی اطلا ع دے کر بکنگھم پیلس میں خوشیاں بکھیردی ہیں اور اب دنیا بھر سے انہیں مبارکبادوں کے پیغام مل رہے ہیں۔ شہزادہ ولیم اور انکی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کے گھر نئی خوشی نے برطانیہ کے شاہی گھرانے کو ایک بار پھر دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے۔ یہ اس خاندان کے تیسرے ولی عہد کے آنے کی خوشی ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں یہ موضوع گفتگو بھی ہے۔ شہزادہ ولیم پچھلے برس اپریل میں کیٹ مڈلٹن کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے اور چند ماہ بعد ہی گپ شپ شروع ہوگئی تھی کہ شاہی گھرانے میں ایک اور فرد کا اضافہ ہورہا ہے۔ پیر کو کیٹ مڈلٹن کو کنگ ایڈورڈز اسپتال لے جایا گیا تو علامات کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ شاہی گھرانے میں ایک نہیں ایک ساتھ 2 افراد کا اضافہ ہورہا ہے لیکن شاہی گھرانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڑا کے گھر اگلے برس کے وسط میں ایک مہمان متوقع ہے۔ 30 برس کی کیٹ نے چند ہی روز پہلے ایک اسکول کا دورہ کیا تھا اور اس دوران نہ صرف وہ بچوں سے ملیں بلکہ اعتماد کے ساتھ ہاکی بھی کھیلتی رہی تھیں، لیکن لوگوں کو کچھ اندازہ تھا جب شہزادہ ولیم کو ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر یہاں موجود خاتون نے بچے کا لباس تحفہ میں دیدیا تھا۔ دوسری جانب شہزادہ ولیم کے گھر بیٹا ہو گا یا بیٹی اس حوالے سے شرطیں لگانے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ، جبکہ یہ بھی شرط لگائی جارہ یہے کہ تیسرے ولی عہد کا نام چارلس یا ڈیانا ہی کے نام پر رکھا جائے گا۔
پاکستان میں القاعدہ دوبارہ منظم ہو رہی ہے، آپریشنزسے کوئی فرق نہیں پڑا
| کراچی… محمد رفیق مانگٹ… امریکی جریدہ’ نیوز ویک‘ لکھتا ہے کہ پاکستان میں القاعدہ دوبارہ منظم ہو رہی ہے۔دنیا کے مطلوب ترین دہشت گردوں کی امریکی فہرست کے پہلے پانچ میں سے تین پاکستان میں ہیں۔ جن میں ایمن اظواہری ،حافظ سعید اور ملا عمر ہیں۔ صرف ایمن اظواہر ی پاکستان میں چھپ کر رہ رہے ہیں جب کہ ملا عمر اور حافظ سعید پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی پشت پناہی کی وجہ سے سامنے ہیں۔ اظواہری کو چھپانے والے زیادہ طاقتو ر ہیں۔2009کے بعد اوبامہ نے پاکستان میں300سے زائد ڈرون حملے کیے۔ افغانستان سے پرواز کرنے والے ان ڈرونز کا ہدف القاعدہ کے آپریٹو ہوتے تھے۔ان ڈرونز حملوں کے ساتھ ساتھ اسامہ کی ہلاکت نے القاعدہ کو جارحانہ کارروائیوں سے دفاعی پوزیشن پر لاکھڑا کیا لیکن ان اقدامات اور آپریشنز کے باوجود القاعدہ نہ تو ختم ہوئی اور نہ تنہا ۔جریدہ لکھتا ہے کہ پاکستان میں القاعدہ کی اتحادی لشکر طیبہ ہے جس پر کوئی دباوٴ نہیں۔ یپینٹاگون کے وکلاء دعویٰ کرتے ہیں کہ القاعدہ شکست کھا رہی ہے لیکن حقیقت یہ کہ دہشت گردی کی تحریک اپنی تیسری جنریشن کے ساتھ سامنے آرہی ہے۔پاکستان اور یمن میں ڈرون آپریشن کی وجہ سے القاعدہ نے عرب خطے کو اپنا مسکن بنایا،اسی تیسری نسل نے عرب تحریک کا استحصال کیا اور اپنی وسیع محفوظ پناہ گاہیں قائم کیں اور ایک دہائی کے عرصے میں عرب دنیا میں اپنے آپریشنل اڈے قائم کیے۔ القاعدہ کی نئی شکل اب سب سے زیادہ مہلک ثابت ہوسکتی ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ القاعدہ کی پہلی جنریشن 90 کی دہائی میں اسامہ نے افغانستان میں تیا ر کی۔ دوسری جنریشن9/11سے ابھری جن کے گروپ پاکستان اور دیگر عرب ممالک میں سامنے آئے۔ القاعدہ کی تیسری جنریشن اسامہ کی ہلاکت اور عرب تحریک کے بعد سامنے آئی۔ دمشق سے سعودی عرب،فلسطین اورمصر میں برسرپیکار عسکریت پسندانہ کارروائیوں میں ہونے والے ” شہیدوں “کے نام ا ب جہادی ویب سائٹس پر روزانہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ان ممالک کے ساتھ ساتھ بنگلا دیش اور پاکستان میں بھی کئی جہادی القاعدہ کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہارکرتے ہیں۔شام میں طویل خانہ جنگی فرقہ واریت اور افراتفری کو جنم دے رہی ہے۔ تیونس، مصر،لیبیا اور یمن میں آمریت کا تختہ الٹ دینے والی تحریک سے القاعدہ حیران ہے۔ جریدے کے مطابقدنیا میں اس وقت شام میں تیزی سے ابھرنے والی نئی القاعدہ اپنے نئے نام جباحت النصری سے کا م کررہی ہے جو اس وقت بشار ال اسد کی سفاکانہ آمریت کے خلاف مذاحمت کر رہی ہے،اس وقت القاعدہ کے ہدف اسد اور الویس ہیں۔شمالی افریقا میں الجیریا کی اسلامک مغرب القاعدہ کی حمایت کررہی ہے۔ |
پاکستان میں یو ٹیوب کھولی ہے نہ ہی کوئی فیصلہ ہواہے،چیئرمین پی ٹی اے
موبائل کمپنی پیسکو ملازمین کو مفت فون سروس فراہم کریگی
| پشاور…پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی اور نجی موبائل کمپنی کے درمیان پیسکو ملازمین کو مفت فون سروس کی فراہمی کا معاہدہ طے پاگیا۔معاہدے کے تحت نجی موبائل کمپنی پہلے مرحلے میں پیسکو کے چار ہزار ملازمین کو مفت موبائل سیٹ اور سروس فراہم کرے گی تاکہ صارفین کی شکایات کا ازالہ کرنے میں مدد مل سکے۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب میں موبائل کمپنی کے نمائندے اور چیف ایگزیکٹیو پیسکو طارق سدوزئی بھی موجود تھے۔ |
بشار الاسد نے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے تو نتائج بھگتنا ہونگے، اوباما
واشنگٹن: پاکستان کو ایٹمی پاور پلانٹ برآمد کرنے پر چینی کمپنی پرجرمانہ
French pharma giant to market Dengue fever vaccine
A vaccine for dengue fever will soon be on the market, according to Sanofi Pasteur which has opened a factory to produce the medicine near the French city of Lyon. The French pharmaceutical company is targeting the 400 million cases it estimates to exist worldwide.
Monday, 3 December 2012
نیوز چینل کی جلد بازی،نقلی حادثے کو بریکنگ نیو زبنا کرنشر کردیا
پاکستانی اداکارہ مونا لیزامہیش بھٹ ک مرڈر 3‘میں بطورِ ہیروئن ہوں گی
عامر خان کی تلاش نے پہلے تین دن میں اُنچاس کروڑ کمالئے
Talash - Indian Movies |
مولانا محمد اسماعیل کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، علاقے میں کشیدگی
کارکے ،کو120ملین ڈالرکی ادائیگی کا نوٹس تاحال نہیں بھجوایاگیا
ڈاکٹرقدیر نے الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان میزائل مان گ لیا
سی این جی کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ
گومل زام ڈیم کے مغوی ملازمین کے رشتہ داروں کی جانب سے ان کی رہائی کا مطالبہ
شاور – گومل زام ڈیم پراجیکٹ کے مغوی کارکنوں کے رشتہ داروں نے طالبان سے رحم کی التجائیں کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی ہیں۔ دوسری جانب عسکریت پسندوں نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 15 کروڑ روپے (16 لاکھ ڈالر) تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔
- گومل زام ڈیم کے آٹھ مغوی ملازمین کے رشتہ دار اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے 26 نومبر کو پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان ملازمین کو پاکستانی طالبان نے 15 اگست کو اغوا کر لیا تھا۔ [ظاہر شاہ]
- طالبان کی جانب سے 27 نومبر کو جاری کردہ ایک وڈیو سے لی گئی تصویر میں گومل زام ڈیم کے مغوی ملازمین پاکستانی حکومت سے اپنے اغوا کاروں کے مطالبات ماننے کی اپیل کر رہے ہیں۔ [بشکریہ ظاہر شاہ]
دریں اثناء دینی علماء، شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد، شہری معاشرے کے کارکنوں اور پاکستانی نوجوانوں نے 15 اگست کو اغوا کی اس کارروائی کو انتہائی قابل مذمت اور غیر انسانی فعل قرار دیا ہے جس کا اسلام میں کوئی جواز نہیں بنتا۔
اسلامی علماء نے اغوا اور تاوان کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا ہے جو کہ معاشرے اور اسلام میں ناقابل قبول ہے۔
پاکستانی طالبان نے 27 نومبر کو ایک وڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے 15 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ بعض قید دہشت گردوں کو رہا کرنے کے لیے 3 دسمبر کی مہلت دی تھی۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو یرغمالیوں کو قتل کر دیا جائے گا۔![طالبان کی جانب سے 27 نومبر کو جاری کردہ ایک وڈیو سے لی گئی تصویر میں گومل زام ڈیم کے مغوی ملازمین پاکستانی حکومت سے اپنے اغوا کاروں کے مطالبات ماننے کی اپیل کر رہے ہیں۔ [بشکریہ ظاہر شاہ]](https://lh3.googleusercontent.com/blogger_img_proxy/AEn0k_u7Zrf0dUZqy0rzX7To-cLJ30pXkORW6HgVUKlrfZm0qV-foHzJMj7HBASOhep4oozc_ee_hOsB4q-cy8MBDdyQClwEUX7rii-cTVeZ4fO0J-bDo3yYopGCVUt2GWD335MJYmwfy7rbRF9IPQ=s0-d)
طالبان عسکریت پسندوں نے ڈیم کے آٹھ کارکنوں کو اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ عید الفطر کی تعطیلات کے لیے گومل زام ڈیم سے ڈیرہ اسماعیل خان جانے کے لیے ٹانک وانا روڈ پر سفر کر رہے تھے۔ ملازمین میں سوات کے رہائشی سب ڈویژنل افسر شاہد علی خان اور سب انجنئیر ثناء اللہ بھی شامل ہیں۔
ستائیس نومبر کو جاری کی جانے والی 46 سیکنڈ دورانیے کی وڈیو میں شاہد علی خان اردو میں بات کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے چنگل سے کارکنوں کی رہائی کی اپیل کر رہے ہیں۔
سیکورٹی فورسز نے یرغمالیوں کی گاڑی بازیاب کر لی ہے مگر کارکن تاحال طالبان کی تحویل میں ہیں اور 3 دسمبر کی حتمی تاریخ بھی قریب پہنچ رہی ہے۔ واپڈا کے چیئرمین راغب شاہ کا کہنا ہے کہ پانی اور بجلی کا ترقیاتی ادارہ ملازمین کو آزاد کرانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔
اسلامی، لادین قانون میں اغوا کی ممانعت
اغوا کے اس واقعے پر ہر طرف سے طالبان کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
خیبر پختونخواہ کے وزیر برائے مذہبی امور نمروز خان نے سینٹرل ایشیا آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالٰی نے خود قرآن پاک میں کہا ہے کہ ایک بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے اور یہی اسلام کا بنیادی فلسفہ ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو تاوان کی خاطر اغوا کرنا دہشت گردی کی بدترین شکل ہے اور اسلام میں اس کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ اسلام میں اس طرح کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ ان کے مرتکب افراد غالباً بدترین دہشت گرد اور انسانیت کے قاتل ہیں۔
ضلع پشاور کے خطیب اعلٰی اور سابق وزیر برائے مذہبی امور خیبر پختونخواہ قاری روح اللہ مدنی نے کہا کہ قانون شریعت اور پاکستان کے لادین قانون دونوں میں ہی غیر جنگجوؤں کو تاوان کی غرض سے یا اپنے ایجنڈے کی خاطر اغوا کرنے کی ممانعت ہے۔
مدنی نے سینٹرل ایشیا آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ان واقعات میں ملوث افراد نہ صرف معاشرے اور صوبے کے لیے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں بلکہ وہ اسلام کے حقیقی تصور کو بھی داغدار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں بے گناہ انسانوں کے خلاف تشدد جیسے اقدامات کی سختی سے ممانعت ہے۔
اغوا کی کاروائیوں کے نتائج
انہوں نے کہا کہ سرکاری حکام اور تاجروں کے اغوا نے معیشت اور قومی ترقی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے کیونکہ ان جرائم کے باعث سرمایہ کار اور دیگر ممکنہ کاروباری ادارے ملک میں سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ عناصر انسانیت، ملک اور مجموعی طور پر مسلمانوں کی کوئی خدمت نہیں کر رہے بلکہ وہ انہیں پتھر کے زمانے میں دھکیل رہے ہیں۔
پشاور یونیورسٹی کی ایک طالبہ سائرہ نے سینٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ عسکریت پسندوں کے مظالم نے نوجوان نسل کو واقعی دہشت زدہ کر دیا ہے اور مذہبی جنونیوں کے خلاف اس کی نفرت بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند سرکاری حکام اور سماجی و انسانی حقوق کے کارکنوں کو اغوا کرنے کے ذریعے ہمارے معاشرے کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ معاشرے کو معذور کرنا چاہتے ہیں مگر نوجوان ان کے ایجنڈے سے واقف ہیں۔ وہ اسلام کی کوئی خدمت نہیں کر رہے۔ اس کی بجائے وہ اسلام کے حقیقی اصولوں سے پیٹھ موڑ رہے ہیں۔
سائرہ نے کہا کہ میری دو تجاویز ہیں، حکومت سرکاری حکام کو تحفظ فراہم کرے یا پھر عسکریت پسند عناصر کو سبق سکھایا جائے اور ان کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے۔
پشاور یونیورسٹی کے علاقائی مطالعہ مرکز کے طالب علم وسیم الرحمٰن نے کہا کہ اغوا اور بھتہ خوری کے یہ ہتھکنڈے عسکریت پسندوں کی ذہنیت ظاہر کرنے کا کافی ثبوت ہیں جنہیں انسانی اقدار اور اسلام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
رشتہ داروں کی جانب سے رہائی کی اپیلیں
مغوی ملازمین کے رشتہ دار اپنے پیاروں کی رہائی کی اپیلیں کر رہے ہیں۔
چھبیس نومبر کو ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران مغوی سب انجنئیر کی والدہ نے حکام سے درخواست کی کہ وہ آٹھوں یرغمالیوں کی رہائی میں مدد کریں۔
ایک یرغمالی کے والد علی مرجان نے کہا کہ مغویوں کے اہل خانہ نے بھی مزید معلومات کے لیے طالبان سے رابطے کی کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان نے ہمیں کچھ نمبر دیے ہیں مگر جب ہم انہیں ملاتے ہیں تو وہ نہیں ملتے۔ وہ ان کی رہائی کے لیے 15 کروڑ روپے تاوان مانگ رہے ہیں مگر ہم غریب لوگ ہیں۔
عسکریت پسندوں نے اپنی دہشت گردی کی مہم کے لیے مالی وسائل جمع کرنے کی غرض سے حالیہ سالوں میں اغوا برائے تاوان کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ سینٹرل ایشیا آن لائن نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس طرح کے گروپوں کے لیے تاوان کی رقم آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
پاکستان نے عسکریت پسندوں کے تاوان کے مطالبات کے آگے گھٹنے نہ ٹیکنے کے لیے مختلف حکمت عملیاں آزمائی ہیں۔ مثال کے طور پر رواں سال کے اوائل میں وفاق ایوانہائے تجارت و صنعت پاکستان نے ایک انسداد دہشت گردی کمیٹی قائم کی تھی جسے تاجروں کے اغوا کے خلاف تحفظ کی حکمت عملی وضع کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ منصوبوں میں ہتھیاروں کی نشاندہی کے بہتر نظام استعمال کرنا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اغوا کاروں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے زور دینا شامل ہیں۔
English Vinglish (2012) DVD SCR Rip Hindi Movie
Student Of The Year (2012) hindi movie
Son of Sardar DVDScr 2012 hindi move
لاہور: سی این جی اسٹیشنز 3 دن کیلئے بند، شہری پریشان
سونے، چاندی اور قیمتی جواہرات سے مزین قرآنِ پاک کی نمائش
ارجنٹائن میں ٹینگو ڈانس فیسٹیول منایا گیا، سیکڑوں جوڑوں کا رقص
سی این جی کی قیمتیں، غور کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
امریکی باکس آفس پر مسلسل تیسرے ہفتے ٹوائی لائٹ کاراج
کیا پاکستان رضیہ ہے
ہر آنے والے دن میں میرا شک یقین کی سرحد چھو رہا ہے کہ پاکستان ایک ملک نہیں بلکہ وہ رضیہ ہے جو مسلسل غنڈوں میں پھنسی ہوئی ہے۔
کوئی کن کٹا اس کے سر سے نظریاتی تشخص کی چنری کھینچ رہا ہے تو کسی خبیث کے ہاتھ میں اس کی سماجی شناخت کے بال ہیں۔کوئی چھری باز اس کا اقتصادی بازو مروڑ رہا ہے تو کوئی ہوس پرست اس کی کمر میں عریانی و فحاشی کی کہنی ٹکا رہا ہے۔کوئی بھینگا اسے نگاہوں نگاہوں میں ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے کچا کھانے کی فکر میں ہے تو کوئی جوتی چور اس کے پیروں سے امیدوں کی چپل اتار بھاگنے کی سوچ رہا ہے۔جو دیگر دس نمبرئیے رضیہ کو گھیرے میں لیے فحش گوئی اور متواتر اشارے بازی میں مصروف ہیں وہ الگ ہیں۔
اس رضیہ کی معیشت کو کوئی پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتا۔چین دوستی کے پردے میں سستی اشیا کے وزن سے اس کی کمر توڑ رہا ہے۔۔۔بھارت کا اقتصادی اونٹ موسٹ فیورڈ نیشن معاہدے کے بہانے مقابلے کی اہلیت سے عاری خوف زدہ پاکستانی تجارت و صنعت کے خیمے میں گردن ڈال رہا ہے۔
افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے بہانے اس کا محصولاتی خون چوس رہا ہے۔۔۔جاپانی ری کنڈیشنڈ گاڑیاں ناقص میٹریل سے تیار مہنگی مقامی کار انڈسٹری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی بھیانک سازش میں مصروف ہیں۔۔۔سستی سمگلڈ ادویات مہنگی و غیر معیاری دیسی ڈرگ انڈسٹری کا گلا گھونٹ رہی ہیں۔۔۔غیر ملکی سگریٹ مقامی ٹوبیکو انڈسٹری کے لیے پولیو بن چکے ہیں۔۔۔برادر خلیجی ممالک کی سرمایہ کاری قومی مواصلاتی اداروں اور تعمیراتی انڈسٹری کو نگل رہی ہے۔۔۔توانائی اور معدنی وسائل پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کی خونی چمگادڑیں منڈلا رہی ہیں۔
اس رضیہ کا مذہبی تشخص بھی ہمیشہ کی طرح خطرے میں ہے ۔کبھی ہندؤوں کے ہاتھوں تو کبھی ملحد کیمونسٹوں کے ہاتھوں۔۔۔کبھی لبرل فاشسٹوں کے ہاتھوں تو کبھی بدعتیوں اور مشرکوں کے ہاتھوں۔۔۔کبھی طالبان کے ہاتھوں تو کبھی سعودیوں اور ایرانیوں کے ہاتھوں۔۔۔گویا مذہبی تشخص نا ہوا رضیہ کے سر پر رکھی مٹکی ہوگئی جسے ہر ایرا غیرا پھوڑنا چاہ رہا ہے۔
اور پاکستانی ثقافت۔۔۔( آج تک کوئی نہ سمجھا سکا کہ اس کا مطلب یا متفق علیہ تشریح کیا ہے)۔اغیار ہیں کہ اس دھندلی ثقافت کو بھی برداشت نہیں کر پا رہے۔بھارت نے پہلے تو معیاری پاکستانی فلمی صنعت کو غیر معیاری ہونے کے پروپیگنڈے سے کھکھل کیا۔پھر یہاں کے فنکاروں اور گلوکاروں کو لکشمی کی چمک دمک دکھا کر اغوا کیا۔پھر اپنے چینلوں کے زریعے عریانی و فحاشی کے سیلاب کا رخ پاکستان کی جانب موڑ دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ آج بھارتی ثقافتی ناگ کی ڈسی سادہ لوح جوان نسل سپریم کورٹ، قاضی حسین احمد، دفاعِ پاکستان کونسل اور انصار عباسی تک کی سننے پر آمادہ نہیں۔
تازہ غضب یہ ہوا کہ ابھی پاکستان کی میڈیا انڈسٹری ریٹنگ کی تلوار، ریپ مناظر کی ری انیکٹمنٹ کی ڈھال اور جرائم کو گلیمرائز کرنے کے رجہان کی بندوق کے زریعے بھارتی ثقافتی یلغار کے طوفان کو روکنے کے لیے کمر کس ہی رہی تھی کہ اس ملک نے حملہ کردیا جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔
لوڈ شیڈنگ کی مار کون مار رہا ہے؟ را یا ایم آئی فائیو؟
ان دنوں برادرِ یوسف ترکی کی ایک ڈرامہ سیریل عشقِ ممنوع نے مشرقِ وسطیٰ کے عرب ممالک میں مقبولیت کے بعد ہر پاکستانی ٹی وی ناظر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ سب چسکے بھی لے رہے ہیں اور چیخ بھی رہے ہیں کہ پاکستان کی ثقافت کو ترکی کے بولڈ اینڈ بیوٹی فل کلچر سے خطرہ لاحق ہے۔اگر غیرملکی ڈراموں کو ڈب کرکے دکھانے کا رجحان نہ روکا گیا تو پاکستان کا رہا سہا نظریاتی تشخص بھی ختم ہوجائے گا ، ڈرامہ انڈسٹری برباد ہوجائے گی، مقامی فن کار بے روزگار ہوجائیں گے۔۔۔
رضیہ کو گڈ گورننس کو فروغ دینے سے اب تک کس نے روکا؟ سی آئی اے نے یا موساد نے؟ لوڈ شیڈنگ کی مار کون مار رہا ہے؟ را یا ایم آئی فائیو؟ کرپشن اور ٹیکس چوری پر کون اکسا رہا ہے؟ رشین یا ہنگیرین سیکرٹ ایجنٹس؟ انتہا پسندی کی دیمک پر سپرے کرنے سے کون روک رہا ہے؟ چلی، روانڈا یا برونائی؟؟ ریلوے ، پی آئی اے اور سٹیل مل کو بے حال کس نے کیا؟ اقوامِ متحدہ کی پابندیوں نے یا عالمی عدالتِ انصاف نے؟ چالیس فیصد پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کس نے بنگلہ دیش میں منتقل کی؟ تعلیم اور صحت پر رقم لگانے کے خلاف کون ہے ؟ امریکہ یا یورپی یونین؟ معیاری ڈرامے اور فلمیں بنانے پر کس نے پابندی لگائی ہے؟ ہالی وڈ نے یا بالی وڈ نے؟
رضیہ ہے کہ اپنے لچھن اور چال ڈھال کی خبر لینے کے بجائے پینسٹھ برس سے صرف واویلے پر واویلا مچائے ہوئے ہے مگر رضیہ اور اس کے ہمدردوں سمیت کوئی یہ پہیلی بوجھنے کو تیار نہیں کہ آخر یہ سب اس کے ساتھ ہی کیوں ہو رہا ہے۔کیا دنیا میں صرف وہی ایک رضیہ ہے یا رضیہ اپنی ہی خیالی دنیا میں گم ہے ؟؟؟ اور سوائے اس کے کچھ سننا نہیں چاہتی کہ ہائے بے بس بچاری رضیہ ۔۔۔خود ترسی کی ماری رضیہ۔۔۔نرگسیت سے ہاری رضیہ۔۔۔چھوئی موئی سی پیاری رضیہ۔۔۔ سب کی راج دلاری رضیہ۔۔۔
Subscribe to:
Comments (Atom)
Power Rangers video
Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.
To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79
To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79
