Batkhela news.100news Daily Updates News Funny Video Movie Songs Live news pashto tv live tv Malakand
Tuesday, 4 December 2012
واشنگٹن: پاکستان کو ایٹمی پاور پلانٹ برآمد کرنے پر چینی کمپنی پرجرمانہ
French pharma giant to market Dengue fever vaccine
A vaccine for dengue fever will soon be on the market, according to Sanofi Pasteur which has opened a factory to produce the medicine near the French city of Lyon. The French pharmaceutical company is targeting the 400 million cases it estimates to exist worldwide.
Monday, 3 December 2012
نیوز چینل کی جلد بازی،نقلی حادثے کو بریکنگ نیو زبنا کرنشر کردیا
پاکستانی اداکارہ مونا لیزامہیش بھٹ ک مرڈر 3‘میں بطورِ ہیروئن ہوں گی
عامر خان کی تلاش نے پہلے تین دن میں اُنچاس کروڑ کمالئے
Talash - Indian Movies |
مولانا محمد اسماعیل کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، علاقے میں کشیدگی
کارکے ،کو120ملین ڈالرکی ادائیگی کا نوٹس تاحال نہیں بھجوایاگیا
ڈاکٹرقدیر نے الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان میزائل مان گ لیا
سی این جی کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ
گومل زام ڈیم کے مغوی ملازمین کے رشتہ داروں کی جانب سے ان کی رہائی کا مطالبہ
شاور – گومل زام ڈیم پراجیکٹ کے مغوی کارکنوں کے رشتہ داروں نے طالبان سے رحم کی التجائیں کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی ہیں۔ دوسری جانب عسکریت پسندوں نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 15 کروڑ روپے (16 لاکھ ڈالر) تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔
- گومل زام ڈیم کے آٹھ مغوی ملازمین کے رشتہ دار اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے 26 نومبر کو پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان ملازمین کو پاکستانی طالبان نے 15 اگست کو اغوا کر لیا تھا۔ [ظاہر شاہ]
- طالبان کی جانب سے 27 نومبر کو جاری کردہ ایک وڈیو سے لی گئی تصویر میں گومل زام ڈیم کے مغوی ملازمین پاکستانی حکومت سے اپنے اغوا کاروں کے مطالبات ماننے کی اپیل کر رہے ہیں۔ [بشکریہ ظاہر شاہ]
دریں اثناء دینی علماء، شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد، شہری معاشرے کے کارکنوں اور پاکستانی نوجوانوں نے 15 اگست کو اغوا کی اس کارروائی کو انتہائی قابل مذمت اور غیر انسانی فعل قرار دیا ہے جس کا اسلام میں کوئی جواز نہیں بنتا۔
اسلامی علماء نے اغوا اور تاوان کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا ہے جو کہ معاشرے اور اسلام میں ناقابل قبول ہے۔
پاکستانی طالبان نے 27 نومبر کو ایک وڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے 15 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ بعض قید دہشت گردوں کو رہا کرنے کے لیے 3 دسمبر کی مہلت دی تھی۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو یرغمالیوں کو قتل کر دیا جائے گا۔![طالبان کی جانب سے 27 نومبر کو جاری کردہ ایک وڈیو سے لی گئی تصویر میں گومل زام ڈیم کے مغوی ملازمین پاکستانی حکومت سے اپنے اغوا کاروں کے مطالبات ماننے کی اپیل کر رہے ہیں۔ [بشکریہ ظاہر شاہ]](https://lh3.googleusercontent.com/blogger_img_proxy/AEn0k_siUCQjmfDtM1YBkwQY5-av0db1BEAo0WXbGNX8c0yoQn-q3MLCB_G8HQNE_b-2ibKgaAU54xU7auwR6l92PeOFZO1oGEufszIfGsRge-y6icUWK64erbDHWkmKs4F9C-4tpbcInDBVpnB25w=s0-d)
طالبان عسکریت پسندوں نے ڈیم کے آٹھ کارکنوں کو اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ عید الفطر کی تعطیلات کے لیے گومل زام ڈیم سے ڈیرہ اسماعیل خان جانے کے لیے ٹانک وانا روڈ پر سفر کر رہے تھے۔ ملازمین میں سوات کے رہائشی سب ڈویژنل افسر شاہد علی خان اور سب انجنئیر ثناء اللہ بھی شامل ہیں۔
ستائیس نومبر کو جاری کی جانے والی 46 سیکنڈ دورانیے کی وڈیو میں شاہد علی خان اردو میں بات کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے چنگل سے کارکنوں کی رہائی کی اپیل کر رہے ہیں۔
سیکورٹی فورسز نے یرغمالیوں کی گاڑی بازیاب کر لی ہے مگر کارکن تاحال طالبان کی تحویل میں ہیں اور 3 دسمبر کی حتمی تاریخ بھی قریب پہنچ رہی ہے۔ واپڈا کے چیئرمین راغب شاہ کا کہنا ہے کہ پانی اور بجلی کا ترقیاتی ادارہ ملازمین کو آزاد کرانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔
اسلامی، لادین قانون میں اغوا کی ممانعت
اغوا کے اس واقعے پر ہر طرف سے طالبان کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
خیبر پختونخواہ کے وزیر برائے مذہبی امور نمروز خان نے سینٹرل ایشیا آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالٰی نے خود قرآن پاک میں کہا ہے کہ ایک بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے اور یہی اسلام کا بنیادی فلسفہ ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو تاوان کی خاطر اغوا کرنا دہشت گردی کی بدترین شکل ہے اور اسلام میں اس کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ اسلام میں اس طرح کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ ان کے مرتکب افراد غالباً بدترین دہشت گرد اور انسانیت کے قاتل ہیں۔
ضلع پشاور کے خطیب اعلٰی اور سابق وزیر برائے مذہبی امور خیبر پختونخواہ قاری روح اللہ مدنی نے کہا کہ قانون شریعت اور پاکستان کے لادین قانون دونوں میں ہی غیر جنگجوؤں کو تاوان کی غرض سے یا اپنے ایجنڈے کی خاطر اغوا کرنے کی ممانعت ہے۔
مدنی نے سینٹرل ایشیا آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ان واقعات میں ملوث افراد نہ صرف معاشرے اور صوبے کے لیے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں بلکہ وہ اسلام کے حقیقی تصور کو بھی داغدار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں بے گناہ انسانوں کے خلاف تشدد جیسے اقدامات کی سختی سے ممانعت ہے۔
اغوا کی کاروائیوں کے نتائج
انہوں نے کہا کہ سرکاری حکام اور تاجروں کے اغوا نے معیشت اور قومی ترقی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے کیونکہ ان جرائم کے باعث سرمایہ کار اور دیگر ممکنہ کاروباری ادارے ملک میں سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ عناصر انسانیت، ملک اور مجموعی طور پر مسلمانوں کی کوئی خدمت نہیں کر رہے بلکہ وہ انہیں پتھر کے زمانے میں دھکیل رہے ہیں۔
پشاور یونیورسٹی کی ایک طالبہ سائرہ نے سینٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ عسکریت پسندوں کے مظالم نے نوجوان نسل کو واقعی دہشت زدہ کر دیا ہے اور مذہبی جنونیوں کے خلاف اس کی نفرت بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند سرکاری حکام اور سماجی و انسانی حقوق کے کارکنوں کو اغوا کرنے کے ذریعے ہمارے معاشرے کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ معاشرے کو معذور کرنا چاہتے ہیں مگر نوجوان ان کے ایجنڈے سے واقف ہیں۔ وہ اسلام کی کوئی خدمت نہیں کر رہے۔ اس کی بجائے وہ اسلام کے حقیقی اصولوں سے پیٹھ موڑ رہے ہیں۔
سائرہ نے کہا کہ میری دو تجاویز ہیں، حکومت سرکاری حکام کو تحفظ فراہم کرے یا پھر عسکریت پسند عناصر کو سبق سکھایا جائے اور ان کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے۔
پشاور یونیورسٹی کے علاقائی مطالعہ مرکز کے طالب علم وسیم الرحمٰن نے کہا کہ اغوا اور بھتہ خوری کے یہ ہتھکنڈے عسکریت پسندوں کی ذہنیت ظاہر کرنے کا کافی ثبوت ہیں جنہیں انسانی اقدار اور اسلام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
رشتہ داروں کی جانب سے رہائی کی اپیلیں
مغوی ملازمین کے رشتہ دار اپنے پیاروں کی رہائی کی اپیلیں کر رہے ہیں۔
چھبیس نومبر کو ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران مغوی سب انجنئیر کی والدہ نے حکام سے درخواست کی کہ وہ آٹھوں یرغمالیوں کی رہائی میں مدد کریں۔
ایک یرغمالی کے والد علی مرجان نے کہا کہ مغویوں کے اہل خانہ نے بھی مزید معلومات کے لیے طالبان سے رابطے کی کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان نے ہمیں کچھ نمبر دیے ہیں مگر جب ہم انہیں ملاتے ہیں تو وہ نہیں ملتے۔ وہ ان کی رہائی کے لیے 15 کروڑ روپے تاوان مانگ رہے ہیں مگر ہم غریب لوگ ہیں۔
عسکریت پسندوں نے اپنی دہشت گردی کی مہم کے لیے مالی وسائل جمع کرنے کی غرض سے حالیہ سالوں میں اغوا برائے تاوان کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ سینٹرل ایشیا آن لائن نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس طرح کے گروپوں کے لیے تاوان کی رقم آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
پاکستان نے عسکریت پسندوں کے تاوان کے مطالبات کے آگے گھٹنے نہ ٹیکنے کے لیے مختلف حکمت عملیاں آزمائی ہیں۔ مثال کے طور پر رواں سال کے اوائل میں وفاق ایوانہائے تجارت و صنعت پاکستان نے ایک انسداد دہشت گردی کمیٹی قائم کی تھی جسے تاجروں کے اغوا کے خلاف تحفظ کی حکمت عملی وضع کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ منصوبوں میں ہتھیاروں کی نشاندہی کے بہتر نظام استعمال کرنا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اغوا کاروں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے زور دینا شامل ہیں۔
English Vinglish (2012) DVD SCR Rip Hindi Movie
Student Of The Year (2012) hindi movie
Son of Sardar DVDScr 2012 hindi move
لاہور: سی این جی اسٹیشنز 3 دن کیلئے بند، شہری پریشان
سونے، چاندی اور قیمتی جواہرات سے مزین قرآنِ پاک کی نمائش
ارجنٹائن میں ٹینگو ڈانس فیسٹیول منایا گیا، سیکڑوں جوڑوں کا رقص
سی این جی کی قیمتیں، غور کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
امریکی باکس آفس پر مسلسل تیسرے ہفتے ٹوائی لائٹ کاراج
کیا پاکستان رضیہ ہے
ہر آنے والے دن میں میرا شک یقین کی سرحد چھو رہا ہے کہ پاکستان ایک ملک نہیں بلکہ وہ رضیہ ہے جو مسلسل غنڈوں میں پھنسی ہوئی ہے۔
کوئی کن کٹا اس کے سر سے نظریاتی تشخص کی چنری کھینچ رہا ہے تو کسی خبیث کے ہاتھ میں اس کی سماجی شناخت کے بال ہیں۔کوئی چھری باز اس کا اقتصادی بازو مروڑ رہا ہے تو کوئی ہوس پرست اس کی کمر میں عریانی و فحاشی کی کہنی ٹکا رہا ہے۔کوئی بھینگا اسے نگاہوں نگاہوں میں ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے کچا کھانے کی فکر میں ہے تو کوئی جوتی چور اس کے پیروں سے امیدوں کی چپل اتار بھاگنے کی سوچ رہا ہے۔جو دیگر دس نمبرئیے رضیہ کو گھیرے میں لیے فحش گوئی اور متواتر اشارے بازی میں مصروف ہیں وہ الگ ہیں۔
اس رضیہ کی معیشت کو کوئی پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتا۔چین دوستی کے پردے میں سستی اشیا کے وزن سے اس کی کمر توڑ رہا ہے۔۔۔بھارت کا اقتصادی اونٹ موسٹ فیورڈ نیشن معاہدے کے بہانے مقابلے کی اہلیت سے عاری خوف زدہ پاکستانی تجارت و صنعت کے خیمے میں گردن ڈال رہا ہے۔
افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے بہانے اس کا محصولاتی خون چوس رہا ہے۔۔۔جاپانی ری کنڈیشنڈ گاڑیاں ناقص میٹریل سے تیار مہنگی مقامی کار انڈسٹری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی بھیانک سازش میں مصروف ہیں۔۔۔سستی سمگلڈ ادویات مہنگی و غیر معیاری دیسی ڈرگ انڈسٹری کا گلا گھونٹ رہی ہیں۔۔۔غیر ملکی سگریٹ مقامی ٹوبیکو انڈسٹری کے لیے پولیو بن چکے ہیں۔۔۔برادر خلیجی ممالک کی سرمایہ کاری قومی مواصلاتی اداروں اور تعمیراتی انڈسٹری کو نگل رہی ہے۔۔۔توانائی اور معدنی وسائل پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کی خونی چمگادڑیں منڈلا رہی ہیں۔
اس رضیہ کا مذہبی تشخص بھی ہمیشہ کی طرح خطرے میں ہے ۔کبھی ہندؤوں کے ہاتھوں تو کبھی ملحد کیمونسٹوں کے ہاتھوں۔۔۔کبھی لبرل فاشسٹوں کے ہاتھوں تو کبھی بدعتیوں اور مشرکوں کے ہاتھوں۔۔۔کبھی طالبان کے ہاتھوں تو کبھی سعودیوں اور ایرانیوں کے ہاتھوں۔۔۔گویا مذہبی تشخص نا ہوا رضیہ کے سر پر رکھی مٹکی ہوگئی جسے ہر ایرا غیرا پھوڑنا چاہ رہا ہے۔
اور پاکستانی ثقافت۔۔۔( آج تک کوئی نہ سمجھا سکا کہ اس کا مطلب یا متفق علیہ تشریح کیا ہے)۔اغیار ہیں کہ اس دھندلی ثقافت کو بھی برداشت نہیں کر پا رہے۔بھارت نے پہلے تو معیاری پاکستانی فلمی صنعت کو غیر معیاری ہونے کے پروپیگنڈے سے کھکھل کیا۔پھر یہاں کے فنکاروں اور گلوکاروں کو لکشمی کی چمک دمک دکھا کر اغوا کیا۔پھر اپنے چینلوں کے زریعے عریانی و فحاشی کے سیلاب کا رخ پاکستان کی جانب موڑ دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ آج بھارتی ثقافتی ناگ کی ڈسی سادہ لوح جوان نسل سپریم کورٹ، قاضی حسین احمد، دفاعِ پاکستان کونسل اور انصار عباسی تک کی سننے پر آمادہ نہیں۔
تازہ غضب یہ ہوا کہ ابھی پاکستان کی میڈیا انڈسٹری ریٹنگ کی تلوار، ریپ مناظر کی ری انیکٹمنٹ کی ڈھال اور جرائم کو گلیمرائز کرنے کے رجہان کی بندوق کے زریعے بھارتی ثقافتی یلغار کے طوفان کو روکنے کے لیے کمر کس ہی رہی تھی کہ اس ملک نے حملہ کردیا جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔
لوڈ شیڈنگ کی مار کون مار رہا ہے؟ را یا ایم آئی فائیو؟
ان دنوں برادرِ یوسف ترکی کی ایک ڈرامہ سیریل عشقِ ممنوع نے مشرقِ وسطیٰ کے عرب ممالک میں مقبولیت کے بعد ہر پاکستانی ٹی وی ناظر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ سب چسکے بھی لے رہے ہیں اور چیخ بھی رہے ہیں کہ پاکستان کی ثقافت کو ترکی کے بولڈ اینڈ بیوٹی فل کلچر سے خطرہ لاحق ہے۔اگر غیرملکی ڈراموں کو ڈب کرکے دکھانے کا رجحان نہ روکا گیا تو پاکستان کا رہا سہا نظریاتی تشخص بھی ختم ہوجائے گا ، ڈرامہ انڈسٹری برباد ہوجائے گی، مقامی فن کار بے روزگار ہوجائیں گے۔۔۔
رضیہ کو گڈ گورننس کو فروغ دینے سے اب تک کس نے روکا؟ سی آئی اے نے یا موساد نے؟ لوڈ شیڈنگ کی مار کون مار رہا ہے؟ را یا ایم آئی فائیو؟ کرپشن اور ٹیکس چوری پر کون اکسا رہا ہے؟ رشین یا ہنگیرین سیکرٹ ایجنٹس؟ انتہا پسندی کی دیمک پر سپرے کرنے سے کون روک رہا ہے؟ چلی، روانڈا یا برونائی؟؟ ریلوے ، پی آئی اے اور سٹیل مل کو بے حال کس نے کیا؟ اقوامِ متحدہ کی پابندیوں نے یا عالمی عدالتِ انصاف نے؟ چالیس فیصد پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کس نے بنگلہ دیش میں منتقل کی؟ تعلیم اور صحت پر رقم لگانے کے خلاف کون ہے ؟ امریکہ یا یورپی یونین؟ معیاری ڈرامے اور فلمیں بنانے پر کس نے پابندی لگائی ہے؟ ہالی وڈ نے یا بالی وڈ نے؟
رضیہ ہے کہ اپنے لچھن اور چال ڈھال کی خبر لینے کے بجائے پینسٹھ برس سے صرف واویلے پر واویلا مچائے ہوئے ہے مگر رضیہ اور اس کے ہمدردوں سمیت کوئی یہ پہیلی بوجھنے کو تیار نہیں کہ آخر یہ سب اس کے ساتھ ہی کیوں ہو رہا ہے۔کیا دنیا میں صرف وہی ایک رضیہ ہے یا رضیہ اپنی ہی خیالی دنیا میں گم ہے ؟؟؟ اور سوائے اس کے کچھ سننا نہیں چاہتی کہ ہائے بے بس بچاری رضیہ ۔۔۔خود ترسی کی ماری رضیہ۔۔۔نرگسیت سے ہاری رضیہ۔۔۔چھوئی موئی سی پیاری رضیہ۔۔۔ سب کی راج دلاری رضیہ۔۔۔
ایم کیو ایم کے چار ممبر قومی اسمبلی مستعفی
پاکستان کی قومی اسمبلی کی سپیکر نے متحدہ قومی موومنٹ کے چار ممبران کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔
سرکاری ریڈیو سٹیشن ریڈیو پاکستان کے مطابق سید حیدر عباس رضوی، سید طیب حسین، فوزیہ اعجاز اور ڈاکٹر ندیم احسن مستعفی ہونے والے چار اراکین ہیں۔
ان چار اراکین نے ’ذاتی‘ وجوہات پر استعفے دیے ہیں۔ ان کے استعفے نومبر 29 سے لاگو ہوئے ہیںدوسری جانب چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ خالی ہونے والی چار نشستوں پر ضمنی انتخابات نہیں کرائے جائیں گے اور چاروں نشستیں اگلے عام انتخابات تک خالی رہیں گی۔
واضح رہے کہ ہفتے کو سندھ اسمبلی کے چھ اراکین نے بھی استعفے دیے تھے۔ تاہم انہوں نے استعفے دوہری شہریت کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں حلف نامہ داخل نہ کرانے کی صورت میں دیے تھے۔
یاد رہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء فاروق ستار نے پچھلے ماہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے دوہری شہریت کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کی درخواست کی تھی۔
سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں کمیشن ان اراکین کی نشاندہی کرنے جا رہا ہے جن کی دوہری شہریت ہے۔ سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 61(1)(سی) کے تحت دوہری شہریت والے اراکین کو نا اہل قرار دیا ہے۔
فاروق ستار کا موقف تھا کہ کیونکہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کو ہے، اس پر الیکشن کمیشن ابھی عمل درآمد نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’قانون میں دوہری شہریت کی اجازت ہے اور یہ سہولت دے کر اگر ان کو انتخابات لڑنے کا حق نہ دیں تو یہ آئین کی روح کے خلاف ہے
آئی پی ایل میں بڑے ناموں کے باوجود خسارہ
کہنے کو تو آئی پی ایل اربوں ڈالر کا برانڈ ہے لیکن اس میں سچن تندولکر، مہندر سنگھ دھونی اور شاہ رخ خان جیسے بڑے نام ہونے کے باوجود بھی پیسہ کمانے کی ضمانت نہیں ہے۔
بازار کے ان قیمتی برانڈز کی موجودگی کے باوجود آئی پی ایل کی ٹیموں کا نقصان کم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق راجستھان رائلز واحد ٹیم تھی جس نے کروڑوں ڈالر خرچ کرنے کے بعد گزشتہ مالی سال 2010-2011 میں 6.99 کروڑ روپے کا معمولی فائدہ دکھایا ہے۔
اگرچہ کچھ دیگر ٹیموں نے بھی معمولی فائدہ دکھایا ہے لیکن یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔
ٹیموں کی مالک کمپنی کو سال 12-2011 اور 13-2012 کے لیے بیلنس شیٹ کمپنی کے امور کی وزارت اور محکمہ آمدنی کو ابھی سونپنی ہے۔
آئی پی ایل سے کمائی
آئی پی ایل کے چیئرمین راجیو شکلا نے بی بی سی سے کہا ’میں نہیں جانتا کہ ٹیموں کی بیلنس شیٹ میں کیا ہے۔ لیکن میں مطمئن ہوں کہ ٹیم نے آئی پی ایل سے کمانا شروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ کرکٹ بورڈ نے سینٹرل پول (نشریاتی حقوق کے پیسے کی حصہ داری) کے پیسے میں ٹیم کا حصہ بھی بڑھا دیا ہے۔‘
اس سب کے درمیان آئی پی ایل ٹیموں نے تیس سے بھی زیادہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو ریلیز کر دیا ہے اور یہ تمام انیس تاریخ سے شروع ٹریڈنگ کے عمل سے گذریں گے۔
آئی پی ایل میں اب تک شاہ رخ اور جوہی چاولہ کی کولکاتا نائٹ رائڈرز کو سب سے زیادہ پیسہ کمانے والی ٹیم کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ لیکن کمپنی کے امور کی وزارت میں جمع کیے گئے گزشتہ مالی سال کے اعداد و شمار میں اس ٹیم نے 11.28 کروڑ کا نقصان دکھایا ہے۔ 10-2009 کے مقابلے میں یہ خسارہ چھ کروڑ سے زیادہ ہے۔
ویسے کمپنیوں کی مالی حالت کو ظاہر کرنے والے دو سرکاری اعداد و شمار ہیں۔ ایک وہ ہیں جو کرکٹ بورڈ اور ٹیم نے گزشتہ سال پارلیمنٹ کی فنانس سٹینڈنگ کمیٹی کو فراہم کیے۔ دوسرے وہ ہیں جو ان ٹیموں کو چلانے والی کمپنیوں کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس نے وزارت میں جمع کئے۔
پارلیمنٹ کی یہ کمیٹی آئی پی ایل میں مالیاتی بدعنوانی کے الزامات، کرکٹ بورڈ اور آئی پی ایل کو مل رہے کر فائدے اور اس سے جڑے دیگر معاملات کی تفتیش کر رہی تھی۔
پارلیمنٹ کی اس کمیٹی کو بھیجے گئے ریکارڈ میں کرکٹ بورڈ اور آئی پی ایل ٹیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ 09-2008 اور 10-2009 میں کسی کو بھی ایک پیسے کا فائدہ نہیں ہوا۔
پريتی زنتا کا نقصان
پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 10-2009 میں یعنی کہ آئی پی ایل کے دوسرے سیزن میں دکن چارجرز کو سب سے زیادہ 87.09 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جبکہ پريتی زنتا کی کنگز الیون پنجاب نے 65.68 کروڑ کا نقصان برداشت کیا۔
ٹھیک اسی سال ممبئی انڈینز نے 42.89 کروڑ روپے کا خسارہ دکھایا۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ وزارت کو بھیجی بیلنس شیٹ میں اس کی مالک کمپنی نے صرف 31.40 کروڑ کا نقصان دکھایا جبکہ بیلنس شیٹ کے مطابق ممبئی کو گزشتہ مالی سال میں بھی 15.42 کروڑ کا نقصان ہوا تھا۔
2010-11 میں کنگز الیون پنجاب نے 35.26 کروڑ کا نقصان ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ ویسے ٹیم نے 10-2009 کی بیلنس شیٹ میں 4.19 کروڑ کا منافع دکھایا ہے لیکن اسی مالی سال کے لیے پارلیمانی کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ اسے 65.68 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔
اس بارے میں پوچھے جانے پر پنجاب کنگز الیون کے چیف آپریشن آفیسر نے بی بی سی سے کہا ’ہاں، یہ صحیح ہے کہ پہلے تین سیزنز میں ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ویسے میں بیلنس شیٹ دیکھے بغیر آپ کو کوئی اعداد و شمار نہیں دے سکتا۔ میں بتانا چاہوں گا کہ ان گھاٹوں کی طرف سے میری ٹیم کسی بھی طرح سے فکر مند نہیں ہے۔‘
حیرانی کی بات ہے کہ ان دستاویزات سے صاف ہے کہ آئی پی ایل میں بڑے نام پیسہ کمانے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔ آر کے بعد چنئی سپرکنگز اور دلی ڈیئر ڈیولز اس کا بڑا ادھار ہیں۔
دھونی کی ٹیم بھی نقصان میں
کپتان مہندر سنگھ دھونی گذشتہ پانچ سال سے بازار میں سب سے کامیاب برانڈ ہیں۔ لیکن پارلیمنٹ کی کمیٹی کو پیش دستاویزات کے مطابق ٹیم کو 09-2008 میں نہ کوئی فائدہ ہوا اور نہ ہی کوئی نقصان۔ لیکن 10-2009 میں چنئی کو 19.30 کروڑ کا نقصان ہوا۔
دلی ڈیئر ڈیولز نے پارلیمنٹ کی کمیٹی کو پیش دستاویزات میں 10-2009 میں 47.11 کروڑ روپے کا نقصان بتایا جبکہ 11-2010 میں کمپنی کی بیلنس شیٹ میں 8.4 کروڑ روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔
اس بارے میں دلی ڈیئر ڈیولز کے نائب صدر امرت ماتھر کا کہنا تھا ’کمپنی کی پالیسی ہے کہ ہم اپنے مالی معاملات پر عوامی طور پر تبصرہ نہیں کرتے۔‘
شلپا شیٹی کے ہاتھ کچھ لگا
ان سب کے ٹیموں کے درمیان شلپا شیٹی کی ٹیم کچھ بہتر نظر آتی ہے۔ کمپنی نے اپنی بیلنس شيٹ میں 6.99 کروڑ روپے کا منافع دکھایا ہے۔ ویسے راجستھان رائلز نے 10-2009 میں بھی تھوڑی کمائی دکھائی تھی۔ لیکن نہ جانے کیوں پارلیمنٹ کی جانچ کمیٹی کے سامنے ٹیم نے اس مالی سال کے لیے 35.50 کروڑ کا نقصان دکھا دیا۔
رائل چیلنجرز بنگلور نے گزشتہ دو مالی سالوں میں 5.32 اور 5.43 کروڑ کا نقصان اٹھایا جبکہ پارلیمنٹ کی کمیٹی کے دستاویزات کے مطابق پہلے سیزن میں ٹیم کو 79 لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا۔
آئی پی ایل کے دوسرے ہی سیزن میں دکن چارجرز کے مالیاتی اعداد و شمار باقی ٹیموں کے لیے تنبیہہ ہو سکتی تھی۔ پارلیمنٹ کی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ٹیم کو 2009-10 میں سب سے زیادہ 87.09 کروڑ کا نقصان ہوا۔
ویسے اس مالی سال کے لیے کمپنی کی بیلنس شیٹ میں 41.81 کروڑ کا ہی نقصان دکھایا گیا تھا۔
ایم کیو ایم کے چار ممبر قومی اسمبلی مستعفی
پاکستان کی قومی اسمبلی کی سپیکر نے متحدہ قومی موومنٹ کے چار ممبران کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔
سرکاری ریڈیو سٹیشن ریڈیو پاکستان کے مطابق سید حیدر عباس رضوی، سید طیب حسین، فوزیہ اعجاز اور ڈاکٹر ندیم احسن مستعفی ہونے والے چار اراکین ہیں۔
اسی بارے میں
ان چار اراکین نے ’ذاتی‘ وجوہات پر استعفے دیے ہیں۔ ان کے استعفے نومبر 29 سے لاگو ہوئے ہیں۔
دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ خالی ہونے والی چار نشستوں پر ضمنی انتخابات نہیں کرائے جائیں گے اور چاروں نشستیں اگلے عام انتخابات تک خالی رہیں گی۔
واضح رہے کہ ہفتے کو سندھ اسمبلی کے چھ اراکین نے بھی استعفے دیے تھے۔ تاہم انہوں نے استعفے دوہری شہریت کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں حلف نامہ داخل نہ کرانے کی صورت میں دیے تھے۔
یاد رہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء فاروق ستار نے پچھلے ماہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے دوہری شہریت کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کی درخواست کی تھی۔
سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں کمیشن ان اراکین کی نشاندہی کرنے جا رہا ہے جن کی دوہری شہریت ہے۔ سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 61(1)(سی) کے تحت دوہری شہریت والے اراکین کو نا اہل قرار دیا ہے۔
فاروق ستار کا موقف تھا کہ کیونکہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کو ہے، اس پر الیکشن کمیشن ابھی عمل درآمد نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’قانون میں دوہری شہریت کی اجازت ہے اور یہ سہولت دے کر اگر ان کو انتخابات لڑنے کا حق نہ دیں تو یہ آئین کی روح کے خلاف ہے۔‘
محمد آصف سنوکر کے عالمی چیمپیئن بن گئے
بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں سنوکر کی عالمی چیمپیئن شپ کے فائنل میں پاکستان کے محمد آصف انگلینڈ کےگیری ول سن کو شکست دے کر عالمی چیمپیئن بن گئے ہیں۔
عالمی سنوکر چیمپیئن شپ کے لیے محمد آصف اور گیر ولسن کے درمیان سخت مقابلہ ہوا۔
اسی بارے میں
فائنل میں محمد آصف نے 8-10 فریم سے کامیاب ہو گئے۔
اس سے پہلے جاری عالمی سنوکر چیمپیئن شپ میں محمد آصف نے سنیچر کو سیمی فائنل میں مالٹا کے ایلکس بورگ کو شکست دی۔
محمد آصف نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے بیسٹ آف تھرٹین فریمز پر مشتمل مقابلے میں ایک کے مقابلے میں سات فریمز سے کامیابی حاصل کی۔
واضح رہے کہ سنہ دو ہزار تین کے بعد محمد آصف سنوکر کے عالمی کپ کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔
محمد آصف دوسرے پاکستانی ہیں جو سنوکر کے عالمی چیمپیئین بنے ہیں۔
ان سے قبل پاکستان کے محمد یوسف سنہ انیس سو چورانوے میں سنوکر کا عالمی کپ جیت چکے ہیں جبکہ سنہ دو ہزار تین میں صالح محمد فائنل میں بھارت کے پنکج ایڈوانی کے مقابلے میں ہار گئے تھے۔
Sunday, 2 December 2012
افغانستان: طالبان کا امریکی اڈے پر حملہ
افغانستان میں حکام کے مطابق جلال آباد میں امریکہ کے فضائی اڈے پر طالبان کے حملے میں چار افغان فوجی ہلاک اور نیٹو کے متعدد اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ نو خودکش حملہ آور بھی مارے گئے ہیں
۔
افغان انٹیلیجنس کے اہلکاروں نے بتایا کہ جلال آباد میں قائم امریکی فصائی اڈے کو نو خود کش حملہ آوروں نے نشانہ بنایا جبکہ عینی شاہدین کے مطابق حملے کے وقت فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی۔
اسی بارے میں
- دنیا,
- افغانستان
افغان انٹیلیجنس اہلکاروں نے بتایا کہ حملہ کرنے والے نو خود کش حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کی کارروائی کے نتیجے میں افغان فوج کے چار اہلکار ہلاک اور نیٹو افواج کے متعدد اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو عام شہری بھی شامل ہیں۔
طالبان نے امریکی اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کچھ جنگجو اڈے میں داخل ہوئے تھے تاہم آزاد ذرائع سے طالبان کے دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
کابل میں موجود نامہ نگار کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں جب طالبان نے امریکی اور نیٹو افواج کے زیرِ استمعال فوجی اڈے پر حملہ کیا ہو۔
رواں برس فروری میں ہونے والے ایسے ہی ایک حملے میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
دوسری جانب افغان حکام کا کہنا ہے کہ دو حملہ آور بارود سے بھری گاڑیوں میں آئے اور انہوں نے امریکی اڈے کے باہر سکیورٹی رکاوٹوں کو توڑا جبکہ تین حملہ آوروں نے سکیورٹی گارڈز پر حملہ کر دیا۔
مقامی افراد کے مطابق حملہ آوروں پر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فائرنگ کی گئی تاہم یہ لڑائی بیس منٹ تک جاری رہی۔
دریں اثناء طالبان کے ایک ترجمان نے امریکی اڈے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہےکہ طالبان کے جنجگوؤں نے اتوار کی صبح امریکی اڈے پر حملہ کیا۔
ترجمان کے مطابق امریکی اڈے پر پہلا حملہ ایک گاڑی کے ذریعے کیا گیا جس کے بعد نیٹو افواج کی وردی میں ملبوس جنگجووں کو بھیجا گیا
عمائمہ ملک بالی ووڈکے صف اول فلم سازکی فلم میں ہیروئن بنیں گی
افغانستان کے شہر جلال آباد میں ایئر پورٹ پر طالبان کا حملہ
عالمی اسنوکر چیمپئن شپ فائنل، محمد آصف آج ایکشن میں نظر آئینگے
پرتھ ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی آسٹریلیا کے خلاف پوزیشن مستحکم
اوباڑو: رشوت نہ دینے پر کھاد کے دو ٹرک تھانے میں بند
انگلش پریمئر لیگ میں مانچسٹر یونائیٹڈ ، ٹوٹنہم اور لیورپول کی کامیابیاں
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پی آئی اے کے سینئر افسر کو طلب کر لیا
| کراچی…کراچی ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے جہاز میں آتشزدگی اورمسافروں کی حالت خراب ہونے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پی آئی اے کے سینئر افسر کو طلب کر لیا ہے۔واضح رہے کہ چیف جسٹس بھی اسی پر واز سے اسلام آباد جا رہے تھے |
Subscribe to:
Comments (Atom)
Power Rangers video
Adi Shankar Presents a Mighty Morphin' Power Rangers Bootleg Film By Joseph Kahn.
To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79
To Learn More About Why This Bootleg Exists Click Here: http://tinyurl.com/mw9qd79