ایسا تجزیہ پاکستان میں رہ کر لکھنا ممکن نہیں۔مکمل تجزیہ یونی کوڈ میں پڑھا جاسکتا ہے ۔ دوستوں سے گذارش ہے کہ پورا تجزیہ ضرور پڑھیں یہ
امریکہ نے ماضی میں جس طرح روس کے خلاف ضیاء الحق کو استعمال کیا تھا اب جنرل شریف کو چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے ، پندرہ دن کی امریکہ میں راحیل شریف کی میزبانی اسی لئے تھی، پاکستان ایک بار پھر فوج کے رحم و کرم پر
---------------
جنرل شریف سے امریکہ نے اس طرح مذاکرات کیئے کہ جیسے پاکستان کے جملہ حقوق شریف جنرل ہی کے پاس ہیں اور پاکستان کی نئی داخلہ و خارجہ پالیسی وہی اپنے قلم سے لکھےگا
----------
پاکستان کا صدر،وزیراعظم،پارلیمنٹ سب دم بخود جنرل شریف کی راہ تکتے رہے کہ دیکھیں وہ کیا فیصلہ کرکے آئے ہیں یا امریکہ نے مبینہ طور پر یرغمالی بناکر ان سے کن کن فیصلوں کی تائید حاصل کرلی ہے
---------
ماما قدیر کو میڈیا نے اس طرح ہیرو کیوں نہیں بنایا جس طرح عمران خان روزانہ اخبارات کے پہلے صفحے اور ٹی وی چینلز پر پچھلے چار ماہ سے آرہا ہے ، جاکر پتہ کریں میڈیا کو کون کیا ہدایات دے رہا ہے؟
--------
جب سے پرویز کیانی بعدازاں راحیل شریف نے فوجی کمانڈ سنبھالی فوج کے خلاف امریکی میڈیا میں کیوں نہیں لکھا جارہا؟اب حسین حقانی چپ کیوں ہے؟ کبھی سنا کہ انڈیا،بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے امریکہ میں بیٹھ کر اتنے طویل مذاکرات کئیے ہوں
-----------
پاکستانی ایٹم بم کچھ مدت کیلئے امریکی پریشانی کا باعث بنا مگر اب سب کچھ اس کے کنٹرول میں ہے یہی وجہ ہے کہ زرداری کے دورِ حکومت سے پاکستان کے اسلامی ایٹم بم کے خلاف امریکن پروپیگنڈا بالکل تھم گیا ہے
============
فوج پاکستان کو لوٹ رہی ہے، جب میں فوج کہتا ہوں تو میری مراد بڑے بڑے جنرلز اور بریگیڈئیرز ہوتے ہیں ، لاکھوں کی تعداد میں نان کمیشنڈ فوجیوں کی صورتحال بالکل عام عوام جیسی ہے ، ان بیچاروں کو بھی ایک تنخواہ کے سوا کچھ نہیں ملتا جبکہ فوج کی اصل عزت،مرتبہ اور مقام انھی کے دم سے ہے،میں ایسے لاکھوں فوجیوں کو ہر گھڑی سلام کرتا ہوں
------------------------------
جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ دھرنے سے انقلاب آئے گا وہ غلط فہمی میں ہیں ، کیا یہ ممکن ہے کہ کوئ پارٹی فوج کی رضامندی کے بغیر اسلام آباد میں ٹک سکتی ہے؟ اگر ایسا ہے تو ہمارے بلّوچی بھائی اپنے مسنگ پرسنز کیلئے اسلام آباد مستقل دھرنا کیوں نہیں دے پاتے؟
-----------------------
انسانی حقوق کی پامالیاں ،عوام کے حقوق غضب کرنے کی ہر واردات ، عوام کو جاہل و غریب رکھنے کی ہر کوشش اور برین واشنگ میں فوج کا مرکزی کردار ہے جس میں مفاد پرست سیاست دان برابر کے شریک ہیں ، چاہے وہ بھٹو خاندان ہو، شریف فیملی،چوہدری برادران،جاگیردار، وڈیرے ،الطاف مافیا یا عمران کا ٹولہ
-----------------
پاکستانی ایسی کنٹرولڈ برین واشنگ میں ہیں کہ اپنے حقوق اور حقیقی دشمن کی بھی پہچان بھول گئے ہیں، وہ امریکہ بھارت مردہ باد اور اسلام زندہ باد کے نعروں تلے فاقے بھری زندگی کو بھی نعمت سمجھتے ہیں ، ان کے لئے اپنا سچ قبول کرنا بھی دشوار ہوچکا
----------
پاکستان میں ایسی فضا پیدا کردی گئی ہے کہ جو سچائی سامنے لانا چاہتے ہیں وہ فوج کے ہاتھوں ذلیل،رسوا،بےعزت ہوجاتے ہیں ،انھیں توہینِ مذہب کی تلوار سے کاٹ دیا جاتا ہے یا پھر غدار اور دشمن کا ایجنٹ قرار دے دیا جاتا ہے ،اصلی غدار محب وطن بنے ہوئے ہیں
-------------
امریکہ اب پاکستان کو ایک نئے دلدل میں اتارنا چاہ رہا ہے ، کیا یہ معاملات پاکستانی سیاست دانوں اور پاکستانی میڈیا کے علم میں نہیں ہیں؟ انھیں سب کچھ پتہ ہے مگر منہ کون کھولے؟ جس ریاست میں سچ کے ساتھ اتنا بےرحمانہ سلوک ہورہا ہو اس ریاست کا منقطی انجام کیا ہوسکتا ہے ؟
----------------------------
امریکی پاکستان کو 2015 تک مزید ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی جو پلاننگ ولی خان کے دور میں کررہے تھے نئی تبدیلیوں کے تناظر میں اب ان کیلئے نمبر ون نہیں رہی، اب ان کی پہلی ترجیح چین ہے اور اس کیلئے انھیں فی الوقت آج کے نقشے والے پاکستان اور پاکستانی فوج کی ضرورت ہے
-----------------
دیکھنا یہ ہے کہ ”محب وطن“ فوج کس کے حق میں فیصلہ دیتی ہے امریکہ کی منفی پالیسیوں کے حق میں یا چین کی مثبت پالیسیوں کے؟ تھوڑا انتظار اور
=================================
مسسی ساگا(تجزیہ: مرزا یاسین بیگ) امریکہ میں چار سال کے بعد کسی پاکستانی آرمی چیف کی آمد اور اس سے بھی زیادہ پہلی بار پندرہ روزہ طویل قیام، طعام اور امریکی سول و فوجی حکام سے مذاکرات نے پاکستان، بھارت،چین سمیت ساری دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کروالی ہے ۔۔۔۔ جنرل راحیل شریف سے امریکہ نے اس طرح مذاکرات کیئے کہ جیسے پورے پاکستان کے جملہ حقوق