واشنگٹن ٹائمز‘ اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے شہری ہوابازی کے محکمے کا تخمینہ ہے کہ اگلے چند برسوں کے دوران، اس ملک میں 10000 سے زیادہ ڈرون طیارے تجارتی مقاصد کے لئے استعمال ہونا شروع ہونگے۔
چنانچہ، ملک میں ہوابازی کی تربیت فراہم کرنے والے سکو لوں نےاپنا نصاب اِسی کے مطابق ڈھالنا شروع کیا ہے۔ کمیونٹی کالجوں میں بھی ان طیاروں کو اُڑانے کی تربیت فراہم کرنا شروع کی گئی ہے۔
اخبار کہتا ہے کہ فوج سے باہر اس طیارے کے استعمال میں جو چیز مانع رہی ہے وہ ہے اس کے لئے قواعد و ضوابط کی عدم موجودگی۔
لیکن، اخبار کی اطّلاع کے مطابق توقع ہے کہ شہری ہوابازی کا محکمہ سنہ 2015 ء تک ڈرون طیاروں کو تجارتی مقاصد کے لئےاستعمال کرنے سے متعلق پالیسی کا اعلان کردے گا اور جونہی یہ پالیسی آئے گی، یہ صنعت کافی پھیلے گی۔ اور چند برسوں کے اندر اندر ہزاروں ڈرون طیارے امریکہ کی فضاؤوں میں اُڑتے نظر آئیں گے۔
ضرورت صرف ڈرون پائلٹوں کی تریت کی ہےجو اس وقت تین سکولوں میں دستیاب ہے اور جہاں سے تربیت پانے والوں کو پُوری ڈگری دی جاتی ہے، جب کہ 350 کے لگ بھگ اداروں میں سرٹیفیکیٹ ٹریننگ اور پرمٹ کا پروگرام